1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پہلا جھوٹا نبی، اللہ نے اس گستاخ کی موت سے خا تم النبینﷺ کو بذریعہ وحی آگاہ کر دیا تھا

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏7 جولائی 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    پہلا جھوٹا نبی، اللہ نے اس گستاخ کی موت سے خاتم النبینﷺ کو بذریعہ وحی آگاہ کر دیا تھا
    07 جولائی 2017

    لاہور (نظام الدولہ) نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے میں اسود عنسی پہلا مردود تھا جس نے مسلمانوں کو گمراہ کیا لیکن اللہ نے اپنے نبی ﷺ ختم المرسلین کو عین اس وقت وحی کے ذریعہ سے اسود عنسی کے فتنہ کے سدباب سے آگاہ فرما دیا جب آپﷺ کے وصال میں ایک دن اور رات کا وقفہ باقی تھا۔ سرکار دوعالم ﷺ نے اس بارے میں صحابہ کرام کو اطلاع دی کہ اس فتنہ کا سدباب ہو گیا ہے۔

    اس حوالے سے ایک روایت یہ بھی ہے کہ وصال سے قبل سرکار دوعالم ﷺ نے ایک خواب دیکھا کہ آپ ﷺ کے دونوں ہاتھوں میں کنگن ہیں۔ آپ ﷺ کو اس سے نفرت سی محسوس ہوئی ۔ آپﷺ نے ان پر پھونک ماری جس سے وہ دونوں اڑ گئے۔ اس کی تعبیر آپﷺ نے یہ بتائی کہ ان کنگنوں سے یہ دونوں جھوٹے مدعیان نبوت ( اسود عنسی اور مسیلمہ کذاب ) مراد ہیں اور دونوں عنقریب میرے ہی جانثاروں کے ہاتھوں انجام بد تک پہنچیں گے (الحمد اللہ ۔ یہ پیشن گوئی اسی طرح حرف بہ حرف صادق ہو ئی)۔


    اسود عنسی نے یمن کے علاقہ کہف حنان میں سات سو جنگوؤں کے ساتھ نبوت کا دعوی کیا اور اپنی حکومت قائم کر لی۔ وہ بہت بڑا شعبدہ باز اور کہانت کا ماہر تھا۔ اس کا لقب ذوالحمار (گدھے والا) بھی معروف تھا کیونکہ اس کے پاس ایک سدھایا ہوا گدھا تھا۔ یہ جب اس کو کہتا کہ خدا کو سجدہ کرو تو وہ سجدہ کرتا، بیٹھنے کو کہتا تو وہ بیٹھ جاتا ، کھڑے ہونے کو کہتا تو کھڑا ہوجا تا۔ اس شعبدے بازی کی وجہ سے وہ لوگوں کو بے وقوف بناتا تھا کہ دیکھو ! ایک بے زبان جانوربھی میری تابعداری کرتا ہے۔ اسی شعبدہ بازی کی وجہ سے لوگ اس سے متاثر ہوئے اور اس کو بہت جلد کامیابی حاصل ہوئی۔ اس نے فساد برپا کیا اور آگے بڑھ کر اس نے صنعا پر قبضہ کرلیا۔ اسکا فتنہ زور پکڑ گیا اور ارتداد کی لہر تیز ہوئی تو مسلمان اشعرپین کے علاقے میں سمٹ آئے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اس مرحلہ پر مسلمانوں نے مصلحت سے کام لیا ۔ تین چار مہینے گزرے تو رسول اللہﷺ کے جانثار صحابی حضرت فیروز دیلمیؓ نے اسود عنسی کے قتل کا ارادہ کیا اور اسکے قلعہ میں گھس گئے۔ اور موقع پاتے ہی اس گستاخ کا سرکاٹ کر قلعہ سے نیچے پھینک دیا تو یہ دیکھ کر اسکے ساتھی بھاگ گئے اور مسلمان غالب آ گئے۔ حضرت فیروز دیلمیؓ شاہ حبشہ کے بھانجے تھے جنہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد اشاعت دین کے لئے بے پناہ خدمات انجام دیں۔ آپؓ نے اس فتنہ کی سرکوبی کے بعد رسول خداﷺ کو خط کے ذریعہ اطلاع دی لیکن اس دوران آپﷺ کا وصال ہو چکا تھا اور یہ خط حضرت ابوبکر صدیقؓ کے زمانے میں پہنچا۔

    ح
     
    Last edited: ‏25 جولائی 2017
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں