1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از شہباز حسین رضوی, ‏25 اپریل 2016۔

  1. شہباز حسین رضوی
    آف لائن

    شہباز حسین رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2013
    پیغامات:
    839
    موصول پسندیدگیاں:
    1,321
    ملک کا جھنڈا:
    13055293_997096680397325_752038413640454606_n.jpg

    وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں
    یہی پھول خار سے دور ہے یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں

    دو جہاں کی بہتریاں نہیں کہ امانی ٴ دل و جاں نہیں
    کہو کیا ہے وہ جو یہاں نہیں مگر اک نہیں کہ وہ ہاں نہیں

    میں نثار تیرے کلام پر ملی یوں تو کس کو زباں نہیں
    وہ سخن ہے جس میں سخن نہ ہو وہ بیاں ہے جس کا بیاں نہیں

    بخدا خدا کا یہی در ہے نہیں اور کوئی مفر مقر
    جو وہاں سے ہو یہی آ کے ہو جو یہاں نہیں تو وہاں نہیں

    کرے مصطفی کی اہانتیں کھلے بندوں اس پہ یہ جراتیں
    کہ میں کیا نہیں ہوں محمدی ارے ہاں نہیں ارے ہاں نہیں

    ترے آگے یوں ہیں دبے لچے فصحا عرب کے بڑے بڑے
    کوئی جانے منہ میں زباں نہیں نہیں بلکہ جسم میں جاں نہیں

    وہ شرف کہ قطع ہیں نسبتیں وہ کرم کہ سب سے قریب ہیں
    کوئی کہہ دو یاس و امید سے وہ کہیں نہیں وہ کہاں نہیں

    یہ نہیں کہ خلد نہ ہو وہ نکو وہ نکوئی کی بھی ہے آبرو
    مگر اے مدینہ کی آرزو جسے چاہے تو وہ سماں نہیں

    ہے انہیں کے نور سے سب عیاں ہے انہیں کے جلوہ میں سب نہاں
    بنے صبح تابش مہر سے رہے پیش مہر یہ جاں نہیں

    وہی نور حق وہی ظل رب ہے انہیں سے سب ہے انہیں کا سب
    نہیں ان کی ملک میں آسماں کہ زمیں نہیں کہ زماں نہیں

    وہی لامکاں کے مکیں ہوئے سر عرش تخت نشیں ہوئے
    وہ نبی ہے جس کے ہیں یہ مکاں وہ خدا ہے جس کا مکاں نہیں

    سر عرش پر ہے تری گزر دل فرش پر ہے تری نظر
    ملکوت و ملک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عیاں نہیں

    کروں تیرے نام پہ جاں فدا نہ بس ایک جاں دو جہاں فدا
    دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں

    ترا قد تو نادر دہر ہے کوئی مثل ہوتو مثال دے
    نہیں گل کے پودوں میں ڈالیاں کہ چمن میں سرو چماں نہیں

    نہیں جس کے رنگ کا دوسرا نہ تو ہو کوئی نہ کبھی ہوا
    کہو اس کو گل کہے کیا کوئی کہ گلوں کا ڈھیر کہاں نہیں

    کروں مدح اہل دول رضا پڑے اس بلا میں میری بلا
    میں گدا ہوں اپنے کریم کا میرا دین پارہٴ ناں نہیں

    (اعلحٰضرت عظیم البرکت مولانا امام احمد رضا خان بریلوی رحمت الله علیہ)
     
    برادر، نعیم اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
    شہباز حسین رضوی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ العظیم۔
    ایمان تازہ ہوگیا۔ جزاک اللہ خیر شہباز بھائی
     
    شہباز حسین رضوی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں