1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری اے اجنبی لڑکی !!!

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از اخری انسان, ‏25 اکتوبر 2016۔

  1. اخری انسان
    آف لائن

    اخری انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2016
    پیغامات:
    192
    موصول پسندیدگیاں:
    42
    ملک کا جھنڈا:
    سنو !
    اے اجنبی لڑکی
    تمہیں میں اجنبی کہتا تو ہوں لیکن
    تمہیں میں اجنبی کب مانتا ہوں !
    مجھ میں سکت ہی نہیں
    میری مجال اتنی نہیں ہے کہ
    تمہارے جس قدر بھی ہیں حوالے
    اب میں ان سے کٹ سکوں
    میں پھر تمہاری راہ سے بھی ہٹ سکوں
    تم سے جدائی موت جیسی ہے
    طبیعت مضطرب سی ہے
    تمہارے بن
    ادھورا پن مجھے اب چاٹنے کو ہر گھڑی رہتا ہے میرے پاس ہی
    پہلو میں بیٹھا
    زور سے جب چیختا ہے
    سچ بتاؤں ؟
    روح کے اندر بلا کا درد ہوتا ہے
    اداسی پھیل جاتی ہے
    وہ ناصر کاظمی کہتے جو تھے
    کہ گھر کی دیواروں پہ ان کی
    کھول کر یہ بال سوئی تھی ۔ ۔
    تمہیں اب کیا بتاؤں
    اجنبی لڑکی
    یہاں کا معاملہ اس سے کہیں زیادہ عجب سا ہے
    اداسی بال کھولے آ تو جاتی ہے
    مگر سوتی نہیں
    نہ جاگتی ہے
    نا ہی کوئی بات کرتی ہے
    فقط خاموش ہے
    مدت سے خاموشی کی چادر اوڑھ کر
    اپنے لبوں میں ہی
    نجانے کون سا منتر پڑھے جاتی ہے
    اور پھر پھونک دیتی ہے
    میری لاچاریوں پر بھی
    میری بیداریوں پر بھی
    مگر جب بھی تمہاری یاد آتی ہے
    تو پھر یہ چیختی ہے
    اور میرے کانوں میں وحشت گونجنے لگتی ہے
    اور اندر تلک جاتی ہے
    میری روح کو زخموں کا پہناوا عطا کر کے
    نجانے پھر کہاں پر لوٹ جاتی ہے
    اداسی بین کرتی ہے
    تو پھر بے ساختہ میرے لبوں سے یہ نکلتا ہے
    تمہیں میرا یقیں آتا نہیں کیوں کر ؟
    سنو اے اجنبی لڑکی
    بتاؤ کس طرح سے میں تمہاری روح میں اتروں ؟
    بتاؤ کس طرح باور کراؤں میں تمہیں کیسے بتاؤں ؟
    کہ مجھے تم سے محبت ہو رہی تھی
    ہو گئی تھی
    ہو گئی ہے
    اور بہت ہی دور تک ہوتی چلی جائے گی
    میری اجنبی لڑکی
    مجھے تم سے محبت بے تحاشہ ہے
    بہت زیادہ سے زیادہ ہے
    مگر جب پوچھتی ہو
    کس قدر ہے
    تو نجانے کیوں
    تمہیں دکھلا نہیں پاتا
    تمہیں بتلا نہیں پاتا
    یقین جانو میری اے اجنبی لڑکی
    محبت ناپنے کا کوئی بھی آلہ نہیں ہے پاس میرے
    نا ہی میں نے اس طرح کی کوئی بھی خواہش کبھی کی ہے
    کہ میں تم کو کبھی لفظوں میں بتلاؤں
    کہ ہاں اتنی ۔ ۔ ۔
    ذرا سی ۔ ۔ ۔
    اور تھوڑی ۔ ۔ ۔
    اور زیادہ سی ۔ ۔ ۔
    یہاں تک بس ۔ ۔ ۔ ۔
    نہیں اے اجنبی لڑکی
    محبت کب سماتی ہے
    سمندر میں بتاؤ تو
    نہ کوئی لفظ ایسا ہے
    بتائے جو
    کہ ہاں اتنی محبت ہے
    یہاں سے ہے شروع اور بس یہاں تک ہے
    میری اے اجنبی لڑکی
    سنو دیکھو ۔ ۔
    میں بے پایاں محبت تم سے کرتا ہوں
    کنارہ ہی نہیں اس کا
    کبھی آؤ
    کبھی تو ڈوب کر دیکھو
    تمہیں شکوہ ہے تو بس یہ
    کہ میں کہتا نہیں تم سے
    تمہیں خود جان جانا چاہئیے تھا ناں
    میرے اندر بھی رہتی ہو
    مگر تم بے خبر کیوں ہو ؟
    تم اتنی بے صبر کیوں ؟
    میری اس زندگانی سے جڑے سارے حوالوں سے جڑی
    میری فقط
    میری ہی ذاتی
    ایک میری اپنی
    میری اے اجنبی لڑکی
    مجھے تم سے محبت ہے
    محبت ہے
    محبت ہے
    بہت زیادہ محبت ہے
    بہت زیادہ سے بھی زیادہ محبت ہے
    میری اے اجنبی لڑکی !!!
    ( بشکریہ : زین شکیل )
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    اجنبی لڑکی حیراں ہو گی اتنے سوال جواب ؟
     
  3. دوسرا انسان
    آف لائن

    دوسرا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏6 نومبر 2016
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی حیران ہے کوئی پریشان ہے
     
  4. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی حیران ہے کوئی پریشان ہے
    ذکر بھر بھی اس ہی کا چلتا ہے
    کوئی بوچھ تو ٹال دیتا ہوں
    زور جو اس کا مجھ پر چلتا ہے
    محبتیں کرنا تو آسان ہیں دوستوں
    ستمگروں کا ستم جوعاشقوں پر چلتا ہے
    چھوڑاؤ ہاتھ تو دامن پکڑ لیتے ہیں
    حنا کمزور دلوں پر زور کس کا چلتا ہے
    حنا شیخ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں