1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میانداد نے رینکنگ سسٹم کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏25 اگست 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    یک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ٹاپ ٹیسٹ ٹیم بننے پرمیں بہت خوش اور فخر محسوس کررہا ہوں، جہاں میں پاکستان کی اس کامیابی پر خوش وہیں رینکنگ سسٹم پر بھی تحفظات رکھتا ہوں، میں نہیں سمجھتا کہ اس میں کسی ٹیم کی کامیابی کو درست انداز میں پیش کیا جاتا ہے، اگر ہم پاکستان کی صورتحال کو دیکھیں توکوئی بھی گرین شرٹس کو آسان ہوم سیریز کے انعقاد سے ٹاپ پوزیشن سے بیدخل کرسکتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جب تک تمام ممالک ایک دوسرے کیخلاف نہیں کھیلیں کسی ایک کو ٹاپ ٹیم قرار دینا بے کار کی مشق اور اس سے ان کی صلاحیتوں کا درست اظہار نہیں ہوگا۔
    میانداد نے کہا کہ ایک ٹاپ رینکنڈ آسٹریلوی ٹیم سری لنکا کے ہاتھوں وائٹ واش کیسے ہوسکتی ہے؟آئی لینڈرز نے انھیں ایسی پچز بناکر قابو کیا جو پہلی ہی گیند سے ٹرن کررہی تھیں، یہ ایسی پچ نہیں جس پر منصفانہ کھیل ہوسکے، اس لیے آئی سی سی کو فوری طور پر اس صورتحال کو کنٹرول میں لینے کی ضرورت ہے، یہی بات بھارت کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے، وہ بھی مہمان ٹیموں کیخلاف اپنی مرضی کی وکٹیں تیار کرتا جس کا براہ راست اثر رینکنگ پرپڑتا ہے۔
    میانداد نے مزید کہا کہ میرے ذہن میں کوئی بھی شک و شبہ نہیں کہ ہماری ٹیم انتہائی باصلاحیت ہے، اس سسٹم کے غیرمنصفانہ ہونے کے باوجود ٹاپ پوزیشن برقرار رکھنے کیلیے گرین کیپس کو مسلسل اچھا پرفارم کرنے کی ضرورت ہوگی، میں سمجھتا ہوں کہ مصباح الحق اور یونس خان کو ریٹائرمنٹ کا خیال دل سے نکال دینا چاہیے، جب مصباح ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے الگ ہوئے تھے تب بھی میں نے یہی کہا تھا، پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار پیش رفت کی اور اسے پیشقدمی جاری رکھنے کیلیے مصباح کی ضرورت ہے۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں