1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏3 مارچ 2012۔

?

ان تمام خوبصورت نظموں‌ میں‌ سے کون سی نظم آپ کو زیادہ پ

رائے شماری ختم ہوگئی ‏22 مارچ 2012۔
  1. حریم خان

    7 ووٹ
    70.0%
  2. محمد رضی الرحمن طاہر

    2 ووٹ
    20.0%
  3. جبران

    0 ووٹ
    0.0%
  4. شانی

    0 ووٹ
    0.0%
  5. اسما،

    1 ووٹ
    10.0%
  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:

    السلام علیکم

    اگر چہ تیرا آج لہو رنگ ہے مگر
    میں تیرا کل تو سنوار سکتا ہوں
    اک عمر کیا میں ہزار عمریں آصف
    تیرے سبز ہلالی پہ وار سکتا ہوں


    مارچ آ چکا ہے ، وطینیت ایک مسلمہ حقیقت ہے اور ہر انسان چاہے وہ کیسا بھی کیوں نہ ہو ، اس کے سینے میں اپنے وطن سے محبت کا ایک میٹھا اور ٹھنڈا ٹھار چشمہ ہمیشہ ابلتا ہی رہتا ہے ، کچھ لوگ اس کا اظہار بابانگ دہل کرتے ہیں اور کچھ اندر ہی اندر سیراب ہوتے رہتے ہیں ۔
    آئیے آج ہم بھی اپنے وطن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں ، اپنے وطن سے اظہار محبت کے لیے کوئی محبت بھری نظم ، یا کوئی چاہت بھرا ملی نغمہ اپنے وطن کے نام کیجئے ۔ آپ یہاں 15 مارچ تک اپنی پسند کی شاعری ارسال کر سکتے ہیں اس کے بعد آپ سب کے سامنے رائے شماری کا آپشن رکھا جائے گا آپ لوگ اپنے ووٹس کے زریعے بہتر اور زیادہ بہتر ملی شاعری ( نظم یا نغمہ ) کا انتخاب کرینگے جو کہ [22 مارچ تک ہو گی جس کے بعد 23 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا ۔ یاد رہے یہ مقابلہ بہتر اور زیادہ بہتر کے درمیان ہے ۔

    انتظامیہ کے دوست حصہ لے سکتے ہیں مگر ان کا انتخاب مقابلے میں شامل نہیں کئے جائینگے ۔​


    ایک گزارش یہ بھی کرنی تھی کہ کوشش کریں کہ غیر ضروری تبصروں کو اس لڑی کا حصہ نہ بنایا جائے کہ اس سے اس لڑی کا مقصد فوت ہو جائے گا ۔ شکریہ ۔​
     
  2. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

    وطن کے لئے

    وطن کے لئے نظم لکھنے سے پہلے
    قلم ، حرف کی بارگہ میں
    بہت شرمسار و زبوں ہے
    قلم سر نگوں ہے
    قلم کیسے لکھے؟
    وطن! تو مری ماں کا آنچل جو ہوتا
    تو میں تجھ کو شعلوں میں گِھرتے ہوئے دیکھ کر کانپ اٹھتی
    زباں پر مری الاماں، اور آنکھوں میں اشکوں کا طوفان ہوتا
    وطن! تو مرا شیر دل بھائی ہوتا۔۔۔ تو
    تیرے لہو کے فقط ایک قطرے کے بدلے
    میں اپنے بدن کا یہ سارا لہو نذر کرتی
    شب و روز۔۔ تیری جوانی
    تری زندگی کی دعاؤں میں مصروف رہتی
    وطن! تو مرا خواب جیسا وہ محبوب ہوتا
    کہ جس کی فقط دید ہی۔۔ میرے جیون کی برنائی ہے
    میں ترے ہجر میں۔۔ ر1ت بھر جاگتی۔۔ عمر بھر جاگتی
    عمر بھر گیت لکھتی
    وطن! تو جو معصوم لختِ جگر میرا ہوتا
    تو۔۔ تیری اداؤں سے میں ٹوٹ کر پیار کرتی
    بلائیں تری۔۔ ساری اپنے لیے مانگ لاتی
    ترے پاؤں کو لگنے والی سبھی ٹھوکروں میں
    میں اپنا محبت بھرا دل بچھاتی
    وطن! تو اگر میرے بابا سے میراث میں ملنے والی
    زمیں کا وہ چھوٹا سا ٹکڑا بھی ہوتا
    کہ جس کے لیے میرا بھائی
    مرے بھائی کے خوں کا پیاسا ہوا ہے
    تو میں اپنی جاں کا کوئی حصہ اور جرعہء خوں تجھے پیش کرتی،
    میں اپنے بدن پر کوئی وار۔۔ دل پر کوئی زخم سہتی
    تو پھر شعر کہتی
    قلم کیسے لکھے
    یہ آدھی صدی سے زیادہ پہ پھیلے بہانے
    یہ خود غرضیوں کے فسانے؟
    قلم۔۔۔ مہرباں شاعروں کا
    قلم۔۔۔ غمگسار عاشقوں کا
    قلم۔۔۔ آسمانی صحیفوں کو مرقوم کرنے کا داعی
    قلم۔۔۔ نوعِ انساں کی تاریخ کا عینی شاہد
    قلم۔۔۔ یہ مری عمر بھر کی کمائی
    ازل سے ابد تک۔۔ جو راز آشنا ہے
    بہت سرخرو اور شعلہ نوا ہے
    قلم لکھ رہا ہے
    کہ میرے وطن!
    تو ہی پُرکھوں سے میراث میں ملنے والی زمیں ہے
    تو ہی سر پہ پھیلا ہوا آسماں ہے
    تو ہی ماں کی گود اور آنچل
    تو میرا محافظ، مرا شیر دل بھائی
    تو میرا محبوب، وہ خواب زادہ
    تو ہی میرا معصوم لختِ جگر ہے
    تو ہی میری پہچان اور شان ہے
    دل کی ٹھنڈک ہے
    نورِ نظر ہے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ثمینہ راجہ
     
    ملک فاروق نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اپریل 2011
    پیغامات:
    465
    موصول پسندیدگیاں:
    40
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

    قرارداد پاکستان ​


    23 مارچ کی قراداد یادگار
    گواہ ہیں لاہور کے درودیوار
    مسلم ہند کی جو اٹھی پکار

    بٹ کے رہے گا ہندوستان
    لے کے رہیں پاکستان

    دن رات شام و سحر میں
    تلاطم ہے مسلم کے بحر میں
    صدا گونج رہی ہے دہر میں

    بٹ کے رہے گا ہندوستان
    لے کے رہیں پاکستان

    جاری ہے عظمتوں کا سفر
    جہد مسلسل میں گزر بسر
    کس بے خبر کو نہیں ہے خبر

    بٹ کے رہے گا ہندوستان
    لے کے رہیں پاکستان

    اب نہ رہے گی بات ادھوری
    شعور اوڑھنے لگی ہے بے شعوری
    مدینے سے اقبال لائے منظوری

    بٹ کے رہے گا ہندوستان
    لے کے رہیں پاکستان

    ختم ہونے کو غلامی کا دستور
    بوڑھے جواں سبھی شامل بھرپور
    قوم کا ٹھہرا ہے اب منشور

    بٹ کے رہے گا ہندوستان
    لے کے رہیں پاکستان

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محمد رضی الرحمن طاہرؔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
     
  4. جبران
    آف لائن

    جبران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جنوری 2012
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

    وہ دن


    بہتر سال پہلے ایک دن ایسا بھی آیا تھا
    جب اک سورج نکلنے پر
    چمکتی دھوپ پھیلی تھی تو منظر جگمگایا تھا
    اگرچہ میں نے وہ منظر بہ چشمِ خود نہیں دیکھا
    مگر جب یاد کرتا ہوں تو سانسیں گنگناتی ہیں
    کئی صدیوں سے صحرا میں بکھرتی ریت کی صورت
    کروڑوں لوگ تھے جن کا
    نہ کوئی نام لیتا تھا، نہ کچھ پہچان باقی تھی
    ہر اک رستے میں وحشت تھی
    سبھی آنکھوں میں حسرت تھی
    نہ آباء سی ہنر مندی، نہ اگلی شان باقی تھی
    کھلا سر پر جو اس اعلان کا خوشبو بھرا سایا
    تو ان کی جاں میں جاں آئی
    دہن میں پھر زباں آئی
    بہتر سال پہلے کا وہ اک احسان مت بھولو
    خدا کی خاص رحمت ہے یہ "پاکستان" مت بھولو


    امجد اسلام امجد

    نوٹ : یہ نظم پچھلے سال لکھی گئی تھی۔ نظم میں جہاں میں نے بہتر 72 کا لفظ استعمال کیا ہے، نظم میں وہاں اکہتر 71 کا لفظ ہے۔ لیکن ایک سال گزر جانے کی مناسبت سے رعایت حاصل کرتے ہوئے تھوڑی سی تبدیلی کی گئی ہے۔
     
  5. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2012
    پیغامات:
    3,129
    موصول پسندیدگیاں:
    241
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

    وطن کی مٹی گواہ رہنا۔

    یہ وطن ہمارا ہے ، گواہ رہنا
    اسے ہم نے سنوارا ہے، گواہ رہنا
    اقبال کا جو خواب تھااور جناح کی تعبیر
    سرسید نے بھی اسکی دیکھی تھی اک تصویر
    کئی گردنیں کٹی تجھ پر کئی عصمتیں لٹی تجھ پر
    کئی گھر اجاڑے گئے کئی بے موت مارے گئے
    رکھنی ہے تجھ کو لاج اس خون کی
    دیتا ہے جو گواہی ہمارے جنون کی
    گواہ رہنا ان مائوں کی اجڑی ہے جن کی گود
    نکلے ہیں جن کا آنسو
    صرف تیرے لیے،بس تیرے لہے ہاں تیرے لہے
    گواہ رہنا بس تو گواہ رہنا
    گواہ رہنا کہ تیرے اک اک ذرے میں خون ہے
    ان جوانوں کا جو تھے کسی کے گھر کا آسرا
    کسی کے سر کا آسرا
    لڑے ہیں وہ جی جان سے
    بچایا تجھ کو ہر نقصان سے
    اے میری پاک سر زمین گواہ رہنا
     
  6. معصومہ
    آف لائن

    معصومہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏2 نومبر 2011
    پیغامات:
    15,314
    موصول پسندیدگیاں:
    167
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مقابلہ نظم برائے یوم پاکستان

    یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسبان اس کے
    وطن تمہارا ہے،تۡم ہو پاسباں اس کے
    یہ چمن تمہارا ہے،تم ہو نگہباں اس کے
    اس وطن کی مٹی میں،خون ہے شہیدوں کا
    ارضِ پاک مرکز ہے،قوم کی اۡمیدوں کا
    نظم و ضبط کو اپنا،میرِکارواں جانو
    وقت کے اندھیروں میں،اپنا آپ پہچانو
    یہ وطن تمہارا ہے،تۡم ہو پاسباں اس کے
    یہ چمن تمہارا ہے،تۡم ہو نگہباں اس کے

    اور اس کے یہ بول سۡن کر ہمیں بڑا رونا آتا ہے۔ ۔ ۔ اور
    اس کو جب بھی سۡنو،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم سے مخاطب ہوکر ہی کہہ رہے ہیں۔
    میرِکارواں ہم تھے،رۡوحِ کارواں تۡم ہو
    ہم تو صرف عنواں تھے،اصل داستاں تۡم ہو
    نفرتوں کے دروازے،خود پہ بند ہی رکھنا
    اس وطن کے پرچم کو،سَر بلند ہی رکھنا
    یہ وطن تمہارا ہے۔۔۔تۡم ہو پاسباں اس کے
    یہ چمن تمہارا ہے،تۡم ہو نگہباں اس کے
    ایک نئ اۡمنگ جاگ اۡٹھتی ہے اس کو سۡن کر
    (اگر بول کچھ غلط ہوں تو اس کے لئے معذرت)
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ملک فاروق
    آف لائن

    ملک فاروق ممبر

    شمولیت:
    ‏6 مارچ 2017
    پیغامات:
    1
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب بہن جی اللہ وطن سے محبت کا یہ جزبہ ہمیشہ سلامت رکھے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں