آج صبح شبنم سے ملاقات ہوئی۔ پہلے تو میں اسے دیکھ کر بہت حیران ہوا کہ اسے میرا موجودہ پتہ کس نے بتایا ہے۔ وہ آج بھی پہلے کی طرح حسین اور تروتازہ لگ رہی تھی۔ میں نے اسے دیکھتے ہی نظرانداز کر کے گذر جانا چاہا۔ لیکن اس نے میرا راستہ روک لیا۔ وہ ہر پھول، درخت اور سبزے پر چمک رہی تھی۔