1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سوچوں کہ مری قبر پہ پھول آ کے دھرے کون

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏3 فروری 2017۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    سوچُوں کہ مری قبر پہ پھول آ کے دھرے کون
    میں دوست رہا کس کا مجھے یاد کرے کون

    میں کس کلۓ جان چھڑکتا تھا جہاں میں
    تھا پاس مرے کون رہا مجھ سے پرے کون

    حیران ہوں دستک بھی مری بھول گۓ آج
    دروازے پہ آۓ تو وہ بولے کہ ارے کون

    دن بھر کی مسافت کی تھکن جسم کو کھاۓ
    اب رات گۓ شہر کی گلیوں میں پھرے کون

    ہر شخص جو اپنی جگہ ہے معتبر آخر
    ہر شخص کی تعظیم کو قدموں پہ گِرے کون

    ہم سے تو یہ کم بخت محبت نہیں ہوتی
    پل بھر کی خوشی کیلۓ ہر لمحہ مرے کون

    دشمن بھی جو باقرؔ صفِ یاراں میں کھڑے ہیں
    بتلاؤ بھلا ان سے کرے کھوٹے کھرے کون

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
     
    ملک محمد اسد نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں