1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سلسلہ وفا کا یوں ہی استوار رکھنا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از صحیح انسان, ‏20 اکتوبر 2016۔

  1. صحیح انسان
    آف لائن

    صحیح انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2016
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    46
    ملک کا جھنڈا:
    سلسلہ وفا کا ہوں ہی استوار رکھنا ہے
    منزلیں یقینی ہیں بس اعتبار رکھنا ہے
    کون ہو ؟ کہاں کے ہو ؟ اگر کبھی سوال اٹھے
    آنکھ پرغضب لیکن لہجہ پروقار رکھنا ہے
    گھر جلانے والوں سے ہر حساب لینا
    آخری فتح تک ساتھی انتظار رکھنا ہے
    جب تلک حصار شب ٹوٹ کر نہیں گرتا
    تب تلک سفر جاری سوئے دار رکھنا ہے
    قوم کے شہیدوں کا تذکرہ جو آنکلے
    نہ کسی کی سننا نہ ادھار رکھنا ہے
    عشق پیشہ لوگوں کا ایک ہی ترانہ ہے
    جان وار دینی ہے دل فگار رکھنا ہے
    ملا اور وڈیرے میں قدر مشترک ہے یہ
    کام دونوں لوگوں کا صرف انتشار رکھنا ہے
    کربلائے ثانی کی اب آخری لڑائی تک
    ذہن اور حواسوں پر اختیار رکھنا ہے
    بھیڑ کو نہ دیکھو امتیاز یہ دو گھڑی کی ہے
    نظریے کے خالق سے فقط تم کو پیار رکھنا ہے
    ( بشکریہ : امتیاز ابراھیم )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں