1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل کی آواز ( آج کا گیت )

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از چھٹا انسان, ‏22 دسمبر 2016۔

  1. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    چاند سی محبوبہ ہو میری کب
    ایسا میں نے سوچا تھا
    ہاں تم بالکل ویسی ہو
    جیسا میں نے سوچا تھا

    نہ قسمیں ہیں نہ رسمیں ہیں
    نہ شکوے ہیں نہ وعدے ہیں
    ایک صورت بھولی بھالی ہے
    دو نیناں سیدھے سادھے ہیں
    ایسا ہی روپ خیالوں میں تھا
    ایسا میں نے سوچا تھا
    ہاں تم بالکل ویسی ہو
    جیسا میں نے سوچا تھا

    میری خوشیاں ہی نا بانٹے
    میرے غم بھی سہنا چاہے
    دیکھے نہ خواب وہ محلوں کے
    میرے دل میں رہنا چاہے
    اس دنیا میں کون تھا ایسا
    جیسا میں نے سوچا تھا
    ہاں تم بالکل ویسی ہو
    جیسا میں نے سوچا تھا
    چاند سی محبوبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
  2. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    بکھری زلفوں کو سجانے کی اجازت دے دو
    ہاں مجھے پاس میں آنے کی اجازت دے دو
    دل بھی کیا چیز ہے روکے سے نہیں رکتا ہے
    لب سے شبنم کو چرانے کی اجازت دے دو

    خواب آنکھوں میں بسانے کی اجازت دے دو
    راتیں رنگین بنانے کی اجازت دے دو
    دل بھی کیا چیز ہے روکے سے نہیں رکتا ہے
    بےقراری کو مٹانے کی اجازت دے دو
    بکھری زلفوں کو سجانے کی اجازت دے دو

    پاس آتا ہوں صنم
    دور چلا جاتا ہوں
    کتنا نازک ہے بدن
    چھونے سے گھبراتا ہوں
    پیاس نظروں سے بجھانے کی اجازت دے دو
    ہاں مجھے پاس میں آنے کی اجازت دے دو
    دل بھی کیا چیز ہے روکے سے نہیں رکتا ہے
    لب سے شبنم کو چرانے کی اجازت دے دو
    خواب آنکھوں میں بسانے کی اجازت دے دو
    پیار کا خواب ہو تم
    میری نگاہوں میں رہو
    بن کے دھڑکن دلبر
    دل کی پناہوں میں رہو
    مجھکو سانسوں میں بسانے کی اجازت دے دو
    راتیں رنگین بنانے کی اجازت دے دو
    دل بھی کیا چیز ہے روکے سے نہیں رکتا ہے
    بےقراری کو مٹانے کی اجازت دے دو
    بکھری زلفوں کو سجانے کی اجازت دے دو
    راتیں رنگین بنانے کی اجازت دے دو
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    جب نہ مانا دل دیوانہ
    قلم اٹھا کے جان جاناں
    خط میں نے تیرے نام لکھا
    حال دل تمام لکھا

    کاغذ کے اس ٹکرے کو تم دل سمجھ لینا
    جہاں بوند گری ہو سیاہی کی اسے دل سمجھ لینا
    یادوں میں ڈوب کے
    کاغذ کو چوم کے
    پیار کا تجھکو سلام لکھا
    حال دل تمام لکھا

    میں نے دل سے لاکھ کہا کہ اتنا تڑپنا ٹھیک نہیں
    ایسے کسی کہ پیار میں پاگل تیرا مچلنا ٹھیک نہیں
    دل بولا مجبوری ہے
    خط لکھنا ضروری ہے
    دل ہوا تیرا غلام لکھا
    حال دل تمام لکھا

    پیار کا ایسا اثر بھی ہوگا یہ مجھے معلوم نہ تھا
    اتنا درد جگر بھی ہوگا یہ مجھے معلوم نہ تھا
    میں نے دل تھام کے
    آج تیرے نام سے
    پیار کا پہلا پیام لکھا
    حال دل تمام لکھا
    جب نہ مانا دل دیوانہ
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    نہ ہنسنا میرے غم پہ انصاف کرنا
    جو میں رو پڑوں تو مجھے معاف کرنا

    جب درد نہیں تھا سینے میں
    تب خاک مزہ تھا جینے میں
    اب کہ شاید ہم بھی روئیں
    ساون کے مہینے میں
    جب درد نہیں تھا سینے میں

    یاروں کا غم کیا ہوتا ہے
    معلوم نہ تھا انجانوں کو
    ساحل پہ کھڑے ہوکر ہم نے
    دیکھا اکثر طوفانوں کو
    اب کہ شاید ہم بھی ڈوبیں
    موجوں کے سفینے میں
    جب درد نہیں تھا سینے میں

    ایسے تو ٹھیس نہ لگتی تھی
    جب اپنے روٹھا کرتے تھے
    اتنا تو درد ہوتا تھا
    جب سپنے ٹوٹا کرتے تھے
    اب کے شاید دل بھی ٹوٹے
    اب کے شاید ہم بھی روئیں
    ساون کے مہینے میں
    جب درد نہ تھا سینے میں

    اس قدر پیار تو کوئی کرتا نہیں
    مرنے والوں کے ساتھ کوئی مرتا نہیں
    آپ کے سامنے میں نہ پھر آؤنگا
    گیت ہی جب نہ ہونگے تو کیا گاؤنگا
    میری آواز پیاری ہے تو دوستوں
    یار بچ جائے میرا دعا سب کرو
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    Last edited: ‏12 جنوری 2017
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    میری قسمت میں تو نہیں شاید
    کیوں تیرا انتظار کرتا ہوں
    میں تجھے کل بھی پیار کرتا تھا
    میں تجھے اب بھی پیار کرتا ہوں
    آج سمجھی ہوں پیار کو شاید
    آج میں تجھکو پیار کرتی ہوں
    کل میرا انتظار تھا تجھکو
    آج میں انتظار کرتی ہوں
    میری قسمت میں تو نہیں شاید

    سوچتا ہوں کہ میری آنکھوں نے
    کیوں سجائے تھے پیار کے سپنے
    تجھ سے مانگی تھی ایک خوشی میں نے
    تو نے غم بھی نہیں دیے اپنے
    زندگی بوجھ بن گئی اب تو
    اب تو جیتا ہوں اور نہ مرتا ہوں
    میں تجھے کل بھی پیار کرتا تھا
    میں تجھے اب بھی پیار کرتا ہوں
    میری قسمت میں تو نہیں شاید

    اب نہ ٹوٹیں یہ پیار کے رشتے
    اب یہ رشتے سنبھالنے ہونگے
    میری راہوں سے تجھکو کل کی طرح
    دکھ کے کانٹے نکالنے ہونگے
    مل نہ جائیں خوشی کے رستے میں
    غم کی پرچھائیوں سے ڈرتی ہوں
    کل میرا نتظار تھا تجھکو
    آج میں انتظار کرتی ہوں
    آج سمجھی ہوں پیار کو شاید

    دل نہیں اختیار میں میرے
    جان جائے گی پیار میں تیرے
    تجھ سے ملنے کی آس ہے آجا
    میری دنیا اداس ہے آجا
    پیار شاید اسی کو کہتے ہیں
    ہر گھڑی بے قرار رہتا ہوں
    رات دن تیری یاد آتی ہے
    رات دن انتظار کرتی ہوں
    میری قسمت میں تو نہیں شاید
    کیوں تیرا انتظار کرتا ہوں
    میں تجھے کل بھی پیار کرتا تھی
    میں تجھے اب بھی پیار کرتا ہوں
    میں تجھے پیار پیار کرتی ہوں
    میں تجھے پیار پیار کرتا ہوں
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    آصف احمد بھٹی اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    عشق والوں سے نہ پوچھو کہ
    ان کی رات کا عالم تنہا کیسے گزرتا ہے
    جدا ہو ہمسفر جس کا وہ اس کو یاد کرتا ہے
    نہ ہو جس کا کوئی وہ ملنے کی فریاد کرتا ہے
    سلام عشق میری جان ذرا قبول کرلو
    تم ہم سے پیار کرنے کی ذرا سی بھول کرلو
    میرا دل بے چین ہے ، ہمسفر کے لیے
    سلام عشق میری جان ذرا قبول کرلو

    میں سناؤں تمھیں بات ایک رات کی
    چاند بھی اپنی پوری جوانی پہ تھا
    دل میں طوفان تھا ایک ارمان تھا
    دل کا طوفان اپنی روانی پہ تھا
    ایک بادل ادھر سے چلا جھوم کے
    دیکھتے دیکھتے چاند پر چھا گیا
    چاند بھی کھو گیا اس کی آغوش میں
    اف یہ کیا ہوگیا جوش ہی جوش میں
    میرا دل دھڑکا میرا دل تڑپا کسی کی نظر کے لیے
    سلام عشق میری جان ذرا قبول کرلو

    اس کے آگے کی اب داستاں مجھے سے سن
    سن کے تیری نظر ڈبڈبا جائے گی
    بات دل کی جو اب تک تیرے دل میں تھی
    میرا دعوی ہے ہونٹوں پہ آ جائے گی
    تو مسیحا محبت کے ماروں کا ہے
    ہم تیرا نام سن کے چلے آئے ہیں
    اب دوا دے ہمیں یا تو دے دے زہر
    تیری محفل میں یہ دل جلے آئے ہیں
    ایک احسان کر
    ایک احسان کر اپنے مہمان پر
    اپنے مہمان پر ایک احسان کر
    دے دعائیں تجھے عمر بھر کے لیے
    سلام عشق میری جان ذرا قبول کرلو
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086، آصف احمد بھٹی اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    بابل کی دعائیں لیتی جا
    جا تجھ کو سکھی سنسار ملے
    میکے کی کبھی نہ یاد آئے
    سسرال میں اتنا پیار ملے
    بابل کی دعائیں ۔ ۔ ۔

    نازوں سے تجھے پالا میں نے
    کلیوں کی طرح پھولوں کی طرح
    بچپن میں جھلایا ہے تجھ کو
    بانہوں نے میری جھولوں کی طرح
    میرے باغ کی اے نازک ڈالی
    تجھے ہر پل نئی بہار ملے
    بابل کی دعائیں ۔ ۔ ۔

    جس گھر سے بندھے ہیں بھاگ تیرے
    اس گھر میں سدا تیرا راج رہے
    ہونٹوں پہ ہنسی کی دھوپ کھلے
    ماتھے پہ خوشی کا تاج رہے
    کبھی جس کی جوتھ نہ ہو پھیکی
    تجھے ایسا روپ سنگار ملے
    بابل کی دعائیں ۔ ۔ ۔

    بیتے تیرے جیون کی گھڑیاں
    آرام کی ٹھنڈی چھاؤں میں
    کانٹا بھی نہ چبھنے پائے کبھی
    میری لاڈلی تیرے پاؤں میں
    اس دوار سے بھی دکھ دور رہیں
    جس دوار سے تیرا دوار ملے
    بابل کی دعائیں ۔ ۔ ۔
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے
    کہاں ہو تم کہ یہ دل بے قرار آج بھی ہے
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

    وہ وادیاں وہ فضائیں کہ ہم ملے تھے جہاں
    میری وفا کا وہیں پر مزار آج بھی ہے
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

    نہ جانے دیکھ کے کیوں ان کو یہ ہوا احساس
    کہ میرے دل پہ انہیں اختیار آج بھی ہے
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

    وہ پیار جس کے لئے ہم نے چھوڑ دی دنیا
    وفا کی راہ میں گھائل وہ پیار آج بھی ہے
    وہ پیار جس کے لئے ہم نے چھوڑ دی دنیا

    یقیں نہیں ہے مگر آج بھی یہ لگتا ہے
    میری تلاش میں شاید بہار آج بھی ہے
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

    نہ پوچھ کتنے محبت کے زخم کھائے ہیں
    کہ جن کو سوچ کے دل سوگوار آج بھی ہے
    وہ پیار جس کے لئے ہم نے چھوڑ دی دنیا
    وفا کی راہ میں گھائل وہ پیار آج بھی ہے
    کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

    زندگی کیا کوئی نثار کرے
    کس سے دنیا میں کوئی پیار کرے
    اپنا سایہ بھی اپنا دشمن ہے
    کون اب کس کا اعتبار کرے
    اعتبار کرے ۔ ۔ ۔
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    رات اندھیری دور سویرا
    برباد ہے دل میرا ۔ ۔ ۔ ہو ہو

    آنا بھی چاہیں آ نہ سکیں ہم
    کوئی نہیں آسرا
    کھوئی ہے منزل رستہ ہے مشکل
    چاند بھی آج چھپا ۔ ۔ ۔ ہو ہو
    رات اندھیری دور سویرا

    آہ بھی روئے راہ بھی روئے
    سوجھے نہ بات کوئی
    تھوڑی عمر ہے سونا سفر ہے
    دیگا نہ ساتھ کوئی ۔ ۔ ۔ ہو ہو
    رات اندھیری دور سویرا
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    لکھے جو خط تجھے وہ تیری یاد میں
    ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے
    سویرا جب ہوا تو پھول بن گئے
    جو رات آئی تو ستارے بن گئے
    لکھے جو خط تجھے

    کوئی نغمہ کہیں گونجا
    کہا دل نے یہ تو آئی
    کہیں چٹکی کلی کوئی
    میں یہ سمجھا تو شرمائی
    کوئی خوشبو کہیں بکھری
    لگا یہ زلف لہرائی
    لکھے جو خط تجھے

    فضا رنگین ادا رنگین
    یہ اٹھلانا یہ شرمانا
    یہ انگڑائی یہ تنہائی
    یہ ترسا کر چلے جانا
    بنا دیگا نہیں کس کو
    جواں جادو یہ دیوانہ
    لکھے جو خط تجھے

    جہاں تو ہے وہاں میں ہوں
    میرے دل کی تو دھڑکن ہے
    مسافر میں تو منزل ہے
    میں پیاسا ہوں تو ساون ہے
    میری دنیا یہ نظریں ہیں
    میری ××× یہ دامن ہے
    لکھے جو خط تجھے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجا دی
    میرے دل کی دھڑکنوں میں نئی آرزو جگا دی
    کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجا دی

    تنہائیاں تھیں ہرسو خاموش تھا یہ منظر
    ٹہرا ہوا تھا میری بیتابی کا سمندر
    موجوں کو آکے چھیڑا ہلچل کوئی مچا دی
    میرے دل کی دھڑکنوں میں نئی آرزو جگا دی
    کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجا دی

    آئی نہیں بہاریں بس تھا خزاں کا موسم
    شامیں بجھی بجھی تھیں بے نور تھا یہ عالم
    اندھیرے راستے میں مجھے روشنی دکھا دی
    میرے دل کی دھڑکنوں میں نئی آرزو جگا دی
    کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجا دی
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
    ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے

    اس کے سائے میں سدا پیار کے چرچے ہوں گے
    ختم جو ہو نہ سکے گی وہ کہانی دی ہے

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
    تاج وہ شمع ہے الفت کے صنم خانے کی

    جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیں زردار بھی ہیں
    سنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم

    مرحلے پیار کے آساں بھی ہیں دشوار بھی ہیں
    دل کو اک جوش ارادوں کو جوانی دی ہے

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
    تاج اک زندہ تصور ہے کسی شاعر کا

    اس کا افسانہ حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں
    اس کے آغوش میں آ کر یہ گماں ہوتا ہے

    زندگی جیسے محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
    تاج نے پیار کی موجوں کو روانی دی ہے

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
    یہ حسیں رات یہ مہکی ہوئی پر نور فضا

    ہو اجازت تو یہ دل عشق کا اظہار کرے
    عشق انسان کو انسان بنا دیتا ہے

    کس کی ہمت ہے محبت سے جو انکار کرے
    آج تقدیر نے یہ رات سہانی دی ہے

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
    ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے

    اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل..
    شکیل بدایونی

     
    intelligent086 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    جب کوئی بات بگڑ جائے
    جب کوئی مشکل پڑ جائے
    تم دینا ساتھ میرا ، او ہمنوا
    نہ کوئی ہے نہ کوئی تھا
    زندگی میں تمھارے سوا
    تم دینا ساتھ میرا ، او ہمنوا

    ہو چاندنی جب تک رات
    دیتا ہے ہر کوئی ساتھ
    تم مگر اندھیروں میں
    نہ چھوڑنا میرا ہاتھ
    جب کوئی بات بگڑ جائے

    وفاداری کی وہ رسمیں
    نبھائیں گے ہم تم قسمیں
    ایک بھی سانس زندگی کی
    جب تک ہو اپنے بس میں
    جب کوئی بات بگڑ جائے

    دل کو میرے ہوا یقیں
    ہم پہلے بھی ملے کہیں
    سلسلہ یہ صدیوں کا
    کوئی آج کی بات نہیں
    جب کوئی بات بگڑ جائے
    ( Tribute to Vinod Khanna )
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    سولہ برس کی بالی عمر کو سلام
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام
    سلام ۔ ۔ ۔
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام

    دنیا میں سب سے پہلے جس نے دل دیا
    دنیا کے سب سے پہلے دلبر کو سلام
    دل سے نکلنے والے رستے کا شکریہ
    دل تک پہنچنے والی ڈگر کو سلام
    سلام ۔ ۔ ۔
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام

    جس میں جوان ہوکر بدنام ہم ہوئے
    اس شہر اس گلی اس گھر کو سلام
    جس نے ہمیں ملایا جس نے جدا کیا
    اس وقت اس گھڑی اس گزر کو سلام
    سلام ۔ ۔ ۔
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام

    ملتے رہے یہاں ہم یہ ہے یہاں لکھا
    اس لکھاوٹ کی زیر و زبر کو سلام
    ساحل کی ریت پر یوں لہرا اٹھا یہ دل
    ساگر میں اٹھنی والی ہر لہر کو سلام
    ان مست گہری گہری آنکھوں کی جھیل میں
    جس نے ہمیں ڈبویا اس بھنور کو سلام
    گھونگھٹ کو توڑ کر جو سر سے سرک گئی
    ایسی نگوڑی دھانی چنر کو سلام
    الفت کے دشمنوں نے
    الفت کے دشمنوں نے کوشش ہزار کی
    پھر بھی نہیں جھکی جو اس نظر کو سلام
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام

    سولہ برس کی بالی عمر کو سلام
    سلام ۔ ۔ ۔
    اے پیار تیری پہلی نظر کو سلام
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایک دل کے ٹکرے ہزار ہوئے
    کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا
    بہتے ہوئے آنسو رک نہ سکے
    کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا
    جیون کے سفر میں ہم جن کو
    سمجھے تھے ہمارے ساتھی ہیں
    دو قدم چلے پھر بچھڑ گئے
    کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا
    ایک دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے
    آشاؤں کے تنکے چن چن کر
    سپنوں کا محل بنایا تھا
    طوفان سے تنکے بکھر گئے
    کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا
    ایک دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    یہ دولت بھی لے لو، یہ شہرت بھی لے لو
    بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی
    مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون
    وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

    محلے کی سب سے پرانی نشانی
    وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
    وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا
    وہ چہرے کی جہریوں میں میں صدیوں کا پھیرا
    بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی
    وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی

    کڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا
    وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا
    وہ گڑیا کی شادی پہ لڑنا جھگڑنا
    وہ جھولوں سے گرنا وہ گر کہ سنبھلنا
    وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے
    وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

    کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا
    گھروندے بنانا بنا کہ مٹانا
    وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی
    وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی
    نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کے بندھن
    بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086، ھارون رشید اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    تم ہی میرے مندر تم ہی میری پوجا
    تم ہی دیوتا ہو تم ہی دیوتا ہو
    کوئی میری آنکھوں سے دیکھے تو سمجھے
    کہ تم میرے کیا ہو
    جدھر دیکھتی ہوں ادھر تم ہی تم ہو
    نا جانے مگر کن خیالوں میں گم ہو
    مجھے دیکھ کر تم ذرہ مسکرا دو
    نہیں تو میں سمجھوں گی مجھ سے خفا ہو
    تم ہی میرے مندر
    تم ہی میرے ماتھے کی بندیا کے جھلمل
    تم ہی میری ہاتھوں کے گجروں کی منزل
    میں ہوں ایک چھوٹی سی ماٹی کی گڑیا
    تم ہی چاند میرے تم ہی آتما ہو
    تم ہی میرے مندر
    بہت رات بیتی چلو میں سلا دوں
    پون چھیڑے سرگم میں لوری سنا دوں
    تمہیں دیکھ کر یہ خیال آ رہا ہے
    کہ جیسے فرشتہ کوئی سو رہا ہے
    تم ہی میرے مندر
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔

     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ہوئے مجبور ہم اور دل محبت کر کے پچھتایا
    خوشی کو لوٹ کر میری بتاؤ تم نے کیا پایا
    کسی کے دل میں رہنا تھا
    تو میرے دل میں کیوں آئے
    بسائی تھی کوئی محفل
    تو اس محفل میں کیوں آئے
    میرا دل لے کے میرے پیار کو ٹھکرا دیا تم نے
    سہارا دے کے آنکھیں پھیر لیں یہ کیا کیا تم نے
    کسی کے دل میں رہنا تھا
    تو میرے دل میں کیوں آئے
    بسائی تھی کوئی محفل
    تو اس محفل میں کیوں آئے
    خبر کیا تھی کہ ارمانوں پہ تم بجلی گرا دوگے
    میری ہنستی ہوئی آنکھوں کو رونا بھی سکھا دوگے
    کسی کے دل میں رہنا تھا
    تو میرے دل میں کیوں آئے
    بسائی تھی کوئی محفل
    تو اس محفل میں کیوں آئے
    تمہارے گیت میں گاتی تھی ہر دم ہوکے دیوانی
    میرے دل کی مگر آواز بھی تم نے نہ پہچانی
    کسی کے دل میں رہنا تھا
    تو میرے دل میں کیوں آئے
    بسائی تھی کوئی محفل
    تو اس محفل میں کیوں آئے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جس تن لگیا عشق کمال
    ناچے بے سُر تے بے تال
    درد منداں نوں کوئی نہ چھیڑے
    جس نے آپے دکھ سہیڑے
    جمنا جیونا مول اگھیڑے
    بوجھے اپنا آپ خیال

    جس تن لگیا عشق کمال
    ناچے بے سُر تے بے تال

    جس نے ویس عشق دا کیتا
    دھر درباروں فتوے لیتا
    جدوں حضوروں پیالہ پیتا
    کجھ نہ رہیا جواب سوال

    جس تن لگیا عشق کمال
    ناچے بے سُر تے بے تال

    جس دے اندر وسیا یار
    اُٹھیا یار و یار پکار
    نہ اوہ چاہے راگ نہ تار
    اینویں بیٹھا کھیڈے حال

    جس تن لگیا عشق کمال
    ناچے بے سُر تے بے تال

    بلھا شوہ وانگر سچ پایا
    جھوٹھا رولا سبھ مکایا
    سچیاں کارن سچ سنایا
    پایا اُس دا پاک جمال

    جس تن لگیا عشق کمال
    ناچے بے سر تے بے تال
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    آج کے اس انسان کو یہ کیا ہوگیا
    اس کا پرانا پیار کہاں پر کھو گیا
    کیسی یہ منحوس گھڑی ہے
    بھائیوں میں جنگ چھڑی ہے
    کہیں پر خون کہیں پر جوالا
    جانے کیا ہے ہونے والا
    سب کا ماتھا آج جھکا ہے
    آزادی کا جلوس رکا ہے
    چاروں اور دغا ہی دغا ہے
    ہر چھڑے پر خون لگا ہے
    آج دکھی ہے جنتا ساری
    روتے ہیں لاکھوں نر ناری
    روتے ہیں آنگن گلیارے
    روتے ہیں محلے سارے
    روتی سلمی روتی ہے گیتا
    روتے ہیں قرآن اور گیتا
    آج ہمالے چلاتا ہے
    کہاں پرانا وہ ناطہ ہے
    ڈس لیا سارے دیس کو زہری ناگوں نے
    گھر کو لگا دی آگ گھر کے چراغوں نے
    اپنا دیس وہ دیس تھا بھائی
    لاکھوں بار مصیبت آئی
    انسانوں نے جان گنوائی
    پر بہنوں کی لاج بچائی
    لیکن اب وہ بات کہاں ہے
    اب تو کیول گھات یہاں ہے
    چل رہیں ہیں الٹی ہوائیں
    کانپ رہیں تھر تھر ابلائیں
    آج ہر ایک آنچل کو ہے خطرہ
    آج ہر ایک گھونگھٹ کو ہے خطرہ
    خطرے میں ہے لاج بہن کی
    خطرے میں چوڑیاں دلہن کی
    ڈرتی ہے ہر پاؤں کی پائیل
    آج کہیں ہوجائے نہ گھائیل
    آج سلامت کوئی نہ گھر ہے
    سب کو لٹ جانے کا ڈر ہے
    ہم نے اپنے وطن کو دیکھا
    آدمی کے بطن کو دیکھا
    آج تو بہنوں پر بھی حملہ ہوتا ہے
    دور کسی کونے میں مذہب روتا ہے
    کس کے سر الزام دھریں ہم
    آج کہاں فریاد کریں ہم
    کرتے ہیں جو آج لڑائی
    سب کے سب ہیں اپنے ہی بھائی
    سب کے سب ہیں یہاں اپرادھی
    ہائے محبت سب نے بھلادی
    آج بہی جو خون کی دہارا
    دوشی اس کا ساماج ہے سارا
    سنو ذرا او سنے والو
    آسماں پر نظر گھوما لو
    ایک گگن پہ کڑوروں تارے
    رہتے ہیں ہل مل کر سارے
    کبھی نہ وہ آپس میں لڑتے
    کبھی نہ دیکھا ان کو جھگڑتے
    کبھی نہیں وہ چھڑے چلاتے
    نہیں کسی کا خون بہاتے
    لیکن اس انسان کو دیکھو
    دھرتی کی سنتان کو دیکھو
    کتنا ہے یہ ہائے کمینہ
    اسنے لاکھوں کا سکھ چھینا
    کی ہے اس نے جو آج تباہی
    دینگے اس کی مکھڑے گواہی
    آپس کی دشمنی کا یہ انجام ہوا
    دنیا ہنسنے لگی دیس بدنام ہوا
    کیسا یہ خطرے کا پہر ہے
    آج ہوؤاں میں بھی زہر ہے
    کہیں بھی دیکھو بات یہی ہے
    ہائے بھیانک رات یہی ہی
    موت کے سائے میں ہر گھر ہے
    کب کیا ہوگا کسے خبر ہے
    بند ہے کھڑکی بند ہے دوارے
    بیٹھے ہیں سب ڈر کے مارے
    کیا ہوگا ان بےچاروں کا
    کیا ہوگا ان لاچاروں کا
    ان کا سب کچھ کھو سکتا ہے
    ان پہ حملہ ہوسکتا ہے
    کوئی رکھشک نظر نہ آتا
    سویا ہے آکاش پہ داتا
    یہ کیا حال ہوا اپنے سنسار کا
    نکل رہا ہے آج جنازہ پیار کا
    ( معذرت کے ساتھ
    بہت سارے لفظوں کا تلفظ غلط ہوسکتا ہے
    بہت سارے جملوں سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں )

    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔

     
  21. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جو دل میں خوشی بن کر آئے
    وہ درد بسا کر چلے گئے
    ہائے چلے گئے
    جو شمع جلانے آئے تھے
    وہ شمع بجھا کر چلے گئے
    ہائے چلے گئے

    جیون کے دوراہے پر کوئی
    یہ پوچھ رہا ہے قسمت سے
    ہائے قسمت سے
    کیوں آنکھ ملانے آئے تھے
    جو آنکھ چرا کر چلے گئے
    ہائے چلے گئے
    جو دل میں خوشی بن کر آئے

    او رونے والے ایک تو ہی
    برباد نہیں ہے الفت میں
    ہائے الفت میں
    اس راہ میں لاکھوں ٹوٹے دل
    آئے اور آ کر چلے گئے
    ہائے چلے گئے
    جو دل میں خوشی بن کر آئے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کیوں زندگی کی راہ میں مجبور ہوگئے
    کتنے ہوئے قریب کہ ہم دور ہوگئے
    ایسا نہیں کہ ہم کوئی بھی خوشی نہیں
    لیکن یہ زندگی تو کوئی زندگی نہیں
    کیوں اس کے فیصلے ہمیں منظور ہوگئے
    کتنے ہوئے قریب کہ ہم دور ہوگئے
    ۔۔۔۔۔
    پایا تمہیں تو ہم کو لگا تم کو کھو دیا
    ہم دل پہ روئے اور یہ دل ہم پہ رو دیا
    پلکوں سے خواب کیوں گرے کیوں چور ہوگئے
    کتنے ہوئے قریب کہ ہم دور ہوگئے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایسا نہیں کہ ہم کو کوئی بھی خوشی نہیں
     
  24. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    عمر بھر پچھتاؤگے تم مجھ کو ٹھکرانے کے بعد
    کس پہ توڑو گے ستم پھر میرے مٹ جانے کے بعد
    اچھا
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    یہ ادا بےنیازی تجھے بےوفا مبارک
    مگر ایسی بےرخی کیا جو سلام تک نہ پونچھے
    اچھا
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    میں نے کہا میرکھا ہے یہ اس نے کہا یہ تیر ہے
    میں نے کہا ابرو ہے یہ اس نے کہا شمشیر ہے
    میں نے کہا چہرے پہ کیوں بل کھاتی ہے زلف دقا
    اس نے کہا یہ عاشقوں کے واسطے زنجیر ہے
    میں نے کہا فرقت میں تیری جان پہ کھیلا ہوں میں
    اس نے کہا زندہ رہا یہ بھی تیری تقدیر ہے
    میں نے تم کو دل دیا تم نے مجھے رسوا کیا
    میں نے تم سے کیا کیا اور تم نے مجھ سے کیا کیا
    اچھا
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
    رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں
    دل لگی ہی دل لگی میں دل گیا
    دل لگانے کا نتیجہ مل گیا
    میں تو روتا ہوں کہ میرا دل گیا
    تم کیوں ہنستے ہو تمہیں کیا مل گیا
    اچھا
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    جو پوچھا کہ کس طرح ہوتی ہے بارش
    جبیں سے پسینے کی بوندیں گرادیں
    جو پوچھا کہ کس طرح گرتی ہے بجلی
    نگاہیں ملائیں ملا کر جھکا دیں
    جو پوچھا شب و روز ملتے ہیں کیسے
    تو چہرے پہ اپنے وہ زلفیں گرادیں
    جو پوچھا کہ نغموں میں جادو ہے کیسا
    تو میٹھے تکلم میں باتیں سنا دیں
    جو اپنی تمناؤں کا حال پوچھا
    تو جلتی ہوئی چند شماعیں بجھا دیں
    میں کہتا رہ گیا خطا محبت کی اچھی سزا دی
    میرے دل کی دنیا بنا کر مٹا دی
    اچھا پھر
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    میری وفائیں یاد کروگے
    رو گے فریاد کروگے
    مجھ کو تو برباد کیا ہے
    اور کسے برباد کرو گے
    پھر
    میرے بعد کس کو ستاؤگے
    مجھے کس طرح سے مٹاؤگے
    کہاں جا کے تیر چلاؤگے
    میری دوستی کی بلائیں لو
    مجھے ہاتھ اٹھا کر دعائیں دو
    تمہیں ایک قاتل بنا دیا
    مجھے دیکھو خواہش جان جاں
    میں وہ ہی ہوں انور نیم جاں
    تمہیں اتنا ہوش تھا جب کہاں
    نہ چلاو اس طرح تم زباں
    کرو میرا شکریہ مہرباں
    تمہیں بات کرنا سکھا دیا
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
  25. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا
    یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا
    یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    ہر ایک جسم گھائل ہر ایک روح پیاسی
    نگاہوں میں الجھن دلوں میں اداسی
    یہ دنیا ہے یا عالم بد حواسی
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    یہاں ایک کھلونا ہے انساں کی ہستی
    یہ بستی ہے مردہ پرستوں کی بستی
    یہاں پر تو ہے جیون سے موت سستی
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    جوانی بھٹکتی ہے بدکار بن کر
    جواں جسم سجتے ہیں بازار بن کر
    یہاں پیار ہوتا ہے بیوپار بن کر
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    یہ دنیا جہاں آدمی کچھ نہیں ہے
    وفا کچھ نہیں دوستی کچھ نہیں ہے
    جہاں پیار کی قدر ہی کچھ نہیں ہے
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    جلا دو اسے پھونک ڈالو یہ دنیا
    میرے سامنے سے ہٹا لو یہ دنیا
    تمھاری ہے تم ہی سنبھالو یہ دنیا
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    وقت کا یہ پرندہ رکا ہے کہاں
    میں تھا پاگل جو اس کو بلاتا رہا
    چار پیسے کمانے میں آیا شہر
    گاؤں میرا مجھے یاد آتا رہا
    لوٹتا تھا میں جب پاٹ شالا سے گھر
    اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاتی تھی ماں
    رات اپنی ممتا کے آنچل تلے
    تھپکیاں دے کے مجھ کو سلاتی ماں
    سوچ کے دل میں ایک ٹیس اٹھتی رہی
    رات بھر درد مجھ کو جگاتا رہا
    چار پیسے کمانے میں آیا شہر
    گاؤں میرا مجھے یاد آتا رہا
    سب کی آنکھوں میں آنسو چھلک آئے تھے
    جب روانہ ہوا تھا شہر کے لیے
    کچھ نے مانگی دعائیں کہ میں خوش رہوں
    کچھ نے مندر میں جاکر جلائے دیے
    ایک دن میں بنوں گا بڑا آدمی
    یہ تصور انہیں گدگداتا رہا
    چار پیسے کمانے میں آیا شہر
    گاؤں میرا مجھے یاد آتا رہا
    ماں یہ لکھتی ہے ہر بار خط میں مجھے
    لوٹ آ میرے بیٹے تجھے ہے قسم
    تو گیا جب سے پردیس بے چین ہوں
    نیند آتی نہیں بھوک لگتی ہے کم
    کتنا چاہا نہ روؤں مگر کیا کروں
    خط میرا ماں کا مجھ کو رلاتا رہا
    چار پیسے کمانے میں آیا شہر
    گاؤں میرا مجھے یاد آتا رہا
    وقت کا یہ پرندہ رکا ہے کہاں
    میں تھا پاگل جو اس کو بلاتا رہا
    چار پیسے کمانے میں آیا شہر
    گاؤں میرا مجھے یاد آتا رہا
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     
    ھارون رشید اور intelligent086 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
    اپنے خدا سے مانگ لی میں نے تیری وفا صنم
    میری وفا کے ساز میں گونج رہی ہے لہہ تیری
    میں بھی تیری ہوں جان جاں میری وفا بھی ہے تیری
    تو ہی جو مل گیا مجھے چاہیے اور کیا صنم
    بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
    کاش میں اپنی زندگی پیار میں یوں گزار دوں
    وقت پڑے تو دل کے ساتھ جاں بھی تجھ پہ وار دوں
    شاید اسی طرح سے ہو پیار کا حق ادا صنم
    بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
    لوگ یہاں تیرے میرے پیار کو آزمائیں گے
    تجھ کو الگ ستائیں گے مجھ کو الگ رلائیں گے
    اپنا مگر ہے فیصلہ ہوں گے نہ ہم جدا صنم
    بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں