1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دلاور فگار: موسیقی سے علاج

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از سید شہزاد ناصر, ‏3 مئی 2016۔

  1. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اک محقق نے نئی تحقیق فرما دی ہے آج
    فن موسیقی سے بھی ممکن ہے انسانی علاج

    سچ ہے یہ دعویٰ تو رخصت اے اطبائےکرام
    مسطگی کو بندگی قرص ملین کو سلام

    اب مداوائے مرض ہوگا نئے انداز سے
    اب ہو الشافی کی آواز آئے گی ہر ساز سے

    اب تو نوٹنکی ہی میں ہوگا علاج سامعین
    الفراق اے گل بنفشہ الوداع اے نسپلین

    نامور قوال پورے ڈاکٹر ہو جائیں گے
    صرف سازندے جو ہیں کمپاؤنڈر ہو جائیں گے

    ان دوا خانوں پہ ایسے بورڈ آئیں گے نظر
    مطرب آتش نوا مس ناز لیڈی ڈاکٹر

    تھرمامیٹر کی جگہ منہ میں لگا کر بانسری
    ڈاکٹر دیکھے گا کیا حالت ہے اب بیمار کی

    موت بھی اس شخص تک آتے ہوئے گھبرائے گی
    جس کے سر پر نزع میں ڈفلی بجائی جائے گی

    چوں کہ نسخوں میں رعایت ہوگی صرف اشعار کی
    صرف شاعر کو جگہ دی جائے گی عطار کی

    پڑ گئے معجون میں کیڑے خمیرہ سڑ گیا
    بوعلی سینا کی امیدوں پہ پانی پڑ گیا

    حضرت اجملؔ کے جادو کا اثر زائل ہوا
    آدمی فیاضؔ خاں کے آرٹ کا قائل ہوا

    اس کو کہتے ہیں خدا کی دین یہ ہوتی ہے دین
    اب سول سرجن بنے گا جانشین تان سین

    اب اطبا بھی نظر آئیں گے شہنائی بدست
    شربت عناب کی بوتل کو پیغام شکست

    ان سے کہہ دو مبتلا ہیں جو کسی آزار میں
    اب شفا خانے کھلیں گے حسن کے بازار میں

    قبض کے مارے ہوئے بیمار کو کر دو خبر
    ایک ٹھمری میں ہے اطریفل زمانی کا اثر

    اب تو اخباروں میں شائع ہوں گے ایسے اشتہار
    جملہ امراض خصوصی کی دوا طبلہ ستار

    جملہ امراض خبیثہ کی دوائے کار گر
    نغمۂ ساحرؔ بہ آواز لتا منگیشکر

    ضعف معدہ ہے تو مس کجن کی قوالی سنو
    خشک کھانسی ہے تو نظم حضرت حالیؔ سنو

    کیا ضروری ہے کہ پیچش کی دوا ہو اسپغول
    ادویہ تو اور بھی ہیں بین باجا بینڈ ڈھول

    اختلاج قلب کی واحد دوا ہے آج کل
    بیکلؔ اتساہی سے سنئے اے مری جان غزل

    اس طرح نسخہ لکھے گا چارہ ساز نبض بیں
    وادرا دس بارہ ٹھمری دو عدد ایک بھیرویں

    صبح دم مثل شکیلہ مشق قوالی کنند
    خاک پائے مشتری بائی بہ وقت شب خورند
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں