1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

درود سے متعلق اٹھائے گئے کچھ سوالات کے جوابات

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏24 اپریل 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    درود سے متعلق اٹھائے گئے کچھ سوالات کے جوابات
    22/04/2017

    1- درودِ ابراہیمی قرآن شریف کی کس سورت میں ہے؟
    جواب: احادیث کریمہ تو اس باب میں بکثرت مروی ہیں اور قرآن کریم میں ارشادِ ربانی ہے:

    ان اللہ وملائکتہ یصلون علی النبی یآیھا الذین اٰمنوا صلوا علیہ وسلموا تسلیما
    بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس نبی پر، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔

    درود ابراہیمی سمیت کوئی دوسرا درود قران حکیم میں بیان نہیں کیا گیا بلکہ اس کا مفصل بیان احادیث مبارکہ میں ملتا ہے. یہ ایسا ہی ہے جیسے قران حکیم میں قیام، رکوع و سجود کا اصولی حکم دیا گیا ہے مگر یہ تینوں افعال کرتے کیسے ہیں؟ اس کا بیان احادیث یا سنت سے حاصل ہوتا ہے.

    2- درودِ ابراہیمی صحاحِ ستہ میں سے کس کتاب میں ہے؟ کیا درودِ ابراہیمی بخاری شریف میں موجود ہے؟
    جواب: صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میں موجود ہے. گویا صرف صحیح حدیث ہی نہیں ہے بلکہ اسے متفق علیہ کا مقام بھی حاصل ہے. تفصیل کے لیے دیکھیے.

    حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَۃ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ ابِي لَيْلَى، قَالَ لَقِيَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَۃ فَقَالَ الاَ اھدِي لَكَ ھدِيَّۃ، انَّ النَّبِيَّ صلى اللہ عليہ وسلم خَرَجَ عَلَيْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللہ قَدْ عَلِمْنَا كَيْفَ نُسَلِّمُ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ فَقُولُوا اللَّھمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ ابْرَاھيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّھمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ ابْرَاھيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ۔ بخاری ٦٣٥٧
    ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا، کہا ہم سے حکم بن عتبہ نے بیان کیا، کہا کہ میں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے سنا، کہا کہ کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ مجھ سے ملے اور کہا کہ میں تمہیں ایک تحفہ نہ دوں؟ (یعنی ایک عمدہ حدیث نہ سناؤں) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں میں تشریف لائے تو ہم نے کہا یارسول اللہ ! یہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے کہ ہم آپ کو سلام کس طرح کریں، لیکن آپ پر درود ہم کس طرح بھیجیں ؟

    آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس طرح کہو،
    اللھم صل على محمد وعلى آل محمد ‏‏‏‏كما صليت على آل إبراھيم ‏‏‏‏انك حميد مجيد اللھم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل ابراھيم ‏‏‏‏انك حميد مجيد،
    اے اللہ ! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اپنی رحمت نازل کر اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر، جیسا کہ تو نے ابراہیم پر رحمت نازل کی ، بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور پاک ہے۔ اے اللہ ! محمد پر اور آل محمد پر بر کت نازل کر جیسا کہ تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر برکت نازل کی ، بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور پاک ہے ۔

    یہاں یہ بھی یاد رہے کہ آیت مبارک میں درود کے ساتھ ساتھ سلام پڑھنے کا بھی حکم ہے. جس کا بیان قران مجید نے خود کر دیا ہے (التحیات ..). لیکن کس وقت پڑھنا ہے؟ اس کا بیان بھی بخاری کی حدیث میں موجود ہے.

    3- کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں درودِ ابراہیمی پڑھا ہے؟ جواب اگر ہاں ہے تو اس کا حوالہ دیجیے۔
    جواب: اس کا بیان نسائی اور مسند ابوعوانہ کے حوالے سے بیان ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی دوران نماز سلام پھیرنے سے قبل خود پر درود بھیجتے تھے (دعا کرتے تھے). گو مجھے اس کا ریفرنس حاصل نہیں. اگر اس سے تشفی نہ ہو تو یہاں یہ یاد کیجیے کہ آیت میں کہا گیا ہے کہ بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں، جس طرح اللہ رب العزت کا درود بھیجنا ہمارے درود بھیجنے سے مختلف ہے، اسی طرح رسول صلی اللہ علیہ وسلم اگر کچھ مختلف الفاظ سے اپنے لیے درود یعنی دعا کرتے ہوں تو کوئی حیرت کی بات نہیں. وہ الفاظ اگر مختلف بھی ہوں اور ہمارے علم میں نہ ہوں تب بھی اس سے ہمارا درود پڑھنا متاثر نہیں ہو سکتا. ہم مسلمانوں کو تو درود کےالفاظ سیکھا دیے گئے ہیں

    4- کس کس صحابی نے نماز میں درودِ ابراہیمی پڑھا ہے؟
    جواب: یہ عملی و قولی تواتر سے ہم تک پہنچا ہے جو ازخود دین میں ایک قطعی حجت ہے. گویا تمام صحابہ رضی اللہ اجمعین نے اس کا اہتمام کیا. اگر کسی کو لگتا ہے کہ صحابی یہ نہیں کرتے تھے تو اسے ثبوت پیش کرنا ہو گا. ہم نے تو صحیح بخاری و مسلم کی متفقہ علیہ حدیث کو پیش کر دیا ہے، جس میں صحابہ کو تلقین کر دی گئی ہے کہ وہ درود کن الفاظ سے پڑھیں. دیگر کتب کا بیان اس کی تصدیق میں اضافی موجود ہے.

    5- درودِ ابراہیمی سب سے پہلے کس کتاب میں لکھا گیا؟
    جواب: جب اجماع علماء و امت کے حساب سے احادیث صحیحہ کی مستند ترین کتب میں موجود ہے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ سب سے پہلے کس کتاب میں ذکر ہوا؟ اس کے لیے صحیفہ ہمام بن منبہ یا موطا ابن مالک وغیرہ کو دیکھنا ہو گا. مگر چونکہ یہ سوال ہی عبث ہے لہٰذا میں مشقت نہیں کرنا چاہوں گا

    6- درودِ ابراہیمی نماز میں کب شامل کیا گیا اور کس نے شامل کیا؟
    جواب: رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شامل کیا. انہوں نے ہی مکمل نماز مسلمانوں کو سکھائی ہے. صراحت اوپر کے جوابات میں موجود ہے

    تحریر: عظیم الرحمن عثمانی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں