1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں دلوں میں الفت نئی نئی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏2 اکتوبر 2017۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں الفت نئی نئی ہے
    ابھی تکلف ہے گفتگو میں، ابھی محبت نئی نئی ہے
    ابھی نہ آئے گی نیند تم کو، ابھی نہ ہم کو سکوں ملے گا
    ابھی تو دھڑکے گا دل زیادہ، ابھی یہ چاہت نئی نئی ہے
    بہار کا آج پہلا دن ہے ، چلو چمن میں ٹہل کے آئیں
    فضا میں خوشبو نئی نئی ہے، گلوں میں رنگت نئی نئی ہے
    جو خاندانی رئیس ہیں وہ مزاج رکھتے ہیں نرم اپنا
    تمہارا لہجہ بتا رہا ہے تمہاری دولت نئی نئی ہے
    ذرا سا قدرت نے کیا نوازا، کہ آ کے بیٹھے ہو پہلی صف میں
    ابھی سے اڑنے لگے ہوا میں، ابھی تو شہرت نئی نئی ہے
    بموں کی برسات ہو رہی ہے، پُرانے جانباز سو رہے ہیں
    غلام دنیا کو کر رہا ہے، وہ جس کی طاقت نئی نئی ہے
    شبینہ ادیب کانپوری​
     
    زنیرہ عقیل اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں