1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حلب کو میرا آخری سلام

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از چھٹا انسان, ‏7 جنوری 2017۔

  1. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    اے شہر بے پناہ تیری شام گرد باد
    شوریدہ سر خرابوں کی تعبیر صبح ہے
    دہلیز پر کھڑی ہیں مناجات نوحہ خواں
    پتھر کے ساز ہفت کی تصویر جیسے گنگ
    ایک لہر بے کنار ہے کہتے ہیں جس کو خوں
    سینوں کے تار و پود کا سودائے خام ہے
    عالم کنار آب ہے پر تشنہ کام ہے
    اے تار تار ہوتے افق تیری خیر ہو
    رہنا گواہ خاک نشینوں کے خوف کا
    تعمیر جن پہ ہوں گی روایات رنگ و بو
    توپوں کے سرخ ہونٹ بنیں گے حکایتیں
    چشمہ بنے گی لہر فسادات کی وعید
    خیمے تنے رہیں گے یونھی خوئے امن کے
    ایک آگ کی لپک سے بدل جائے گا زماں
    اور ہم بنائے مصلحت اندیش ، خوشہ چیں
    تصویر التزام کے بے کار حاشیے
    زنجیر کو حمائل ایماں کیے ہوئے
    آشفتگان دہر کی بے نام خاک ہیں
    اے شہر بے پناہ تجھے آخری سلام

    ( الیاس بابر اعوان )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں