1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضورﷺ کا دسترخوان کیسا تھا؟

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالمطلب, ‏28 اپریل 2016۔

  1. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    عمرو بن ابی سلمہؓ سے روایت ہے کہ میں لڑکپن میں رسولﷺ کے ہاں زیرتربیت تھا۔ کھانے کے وقت میرا ہاتھ پوری پلیٹ میں چکر کھایا کرتا تھا۔ آپؐ نے فرمایا ’’بسم اللہ پڑھو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور قریب سے کھاؤ‘‘۔ یعنی پلیٹ کا جو کنارا تمہارے سامنے ہے وہیں سے کھاؤ، ساری پلیٹ میں ہاتھ کو نہ گھماؤ۔
    عمرو بن ابی سلمہؓ کی یہ حرکت بظاہر ایک معمولی بات تھی لیکن اس کے باوجود آپؐ نے اس کو نصیحت کی اور کھانے کے ضروری آداب بتائے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ معمولی معمولی باتوں میں بھی آنحضوؐر کو لوگوں کو تعلیم و تربیت کا کتنا خیال رہتا تھا۔
    (یاد رہے کہ عمرو بن ابی سلمہؓ ام المومنین اُمِ سلمہؓ کے پہلے شوہر ابوسلمہؓ کے پہلے لڑکے تھے۔ آپؐ اولاد کی طرح ان کی تربیت کا خیال رکھتے تھے۔)
    حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے کبھی کھانے پر نکتہ چینی نہیں کی اگر خواہش ہوئی تو کھا لیا اور اگر ناپسند ہوا تو چھوڑ دیا۔ یعنی اصل چیز زندگی کیلئے کھانا ہے نہ کہ کھانے کیلئے زندگی۔ اس لئے جس کے سامنے زندگی کا اعلیٰ نصب العین ہو وہ نہ کھانے پینے کی چیزوں میں میں نقص نکالتا ہے اور نہ بات بات پر گھر والوں کو ٹوکنے اور ان سے الجھنے کی کوشش کرتا ہے۔
    ایک مرتبہ صحابہ کرامؓ نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ ہم کھاتے ہیں، سیری نہیں ہوتی۔ آنحضوؐر نے فرمایا:’’شاید تم لوگ الگ الگ کھاتے ہو‘‘۔ صحابہؓ نے عرض کیا:جی ہاں۔ آپؐ نے فرمایا ’’مل کر کھانا کھایا کرو اور اللہ کے نام کا بھی ذکر کرو‘ تمہارے کھانے میں برکت ہو گی‘‘۔
    ایک دفعہ ایک صحابی نے آپؐ سے دریافت کیا کہ آپس میں محبت بڑھانے کا عملی طریقہ کیا ہے؟ آپؐ نے انتہائی حکیمانہ اوربہترین مشورہ دیا ’’مل جل کر کھایا کرو‘‘۔ ایک ہی دسترخوان پر مل جل کر کھانا محبت بڑھانے کا واقعی بہترین طریقہ ہے۔
    حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا ’’جس کے ہاتھ میں چکنائی ہو گی، وہ اسے دھوئے بغیر سو گیا اور اسے کوئی نقصان پہنچا تو وہ اپنے آپ کو ہی ملامت کرے‘‘۔
    حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرمﷺ نے تمام عمر چپاتی نہیں کھائی۔ علامہ ابن حجر رحمتہ اللہ علیہ اس حدیث کے ضمن میں فرماتے ہیں کہ آپؐ کا چپاتی نہ کھانا حرمت کی بناء پر تھا۔ کیونکہ باریک اور پتلی روٹی عموماً عیش پرستوں کی غذا ہوتی ہے۔ اس لئے آپؐ نے عمر بھر اس سے اجتناب کیا۔ آپؐ اکثر زمین پر دسترخوان بچھا کر کھانا کھایا کرتے۔ بالعموم گھٹنوں کے بل یا اکڑوں بیٹھ کر کھانا کھاتے۔ سہارا یا ٹیک لگا کر کھانا نہ کھاتے۔ کھانا کھانے میں جلدی نہ کرتے اور فرماتے میں اس طریقے سے کھانا کھاتا ہوں جیسے غلام اپنے آقا کے سامنے۔ کھانا تین انگلیوں سے کھاتے۔ بسم اللہ سے شروع کرتے اور اللہ کی حمد و ثناء پر ختم فرماتے۔
    کھانے کے معاملے میں حضوؐر کی عادت یہ تھی کہ جو حلال غذا سامنے رکھ دی جاتی آپؐ اسے تناول فرما لیتے اور اسے رد نہ فرماتے اور نہ کبھی غیر موجود چیز کے طلب میں تکلف فرماتے۔ البتہ اگر طبعاً کوئی چیز غیر مرغوب ہوتی تو اسے نہ کھاتے۔ عموماً بھوک رکھ کر کھانا کھاتے۔ فرمایا کرتے ’’مومن کی شان یہ ہے کہ وہ غذا کم کھایا کرے‘‘۔
    بعض چیزوں سے آپ ؐ کو زیادہ رغبت تھی ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
    گوشت: حدیث کی کتابوں سے پتہ چلتا ہے کہ حضور اکرمﷺ نے بھیڑ، بکری، دنبہ، اونٹ، گائے، خرگوش، مرغ، بٹیر اور مچھلی کا گوشت کھایا ہے۔ دست کا گوشت آپؐ کو بہت پسند اور مرغوب تھا۔
    حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ آپؐ کو دست گوشت فی نفسہ چنداں مرغوب نہ تھا بلکہ امر واقعہ یہ ہے کہ چونکہ کئی کئی روز تک گوشت آپؐ کے دسترخوان پر نہ ہوتا تھا اس لئے جب کبھی مہیا ہو جاتا تو آپؐ کی یہ خواہش ہوتی کہ جلد پک کر تیار ہو جائے چونکہ دست کا گوشت جلد گَل جاتا ہے اس لئے آپؐ اسی کو پسند فرماتے تھے۔
    ثرید:نبی کریمﷺ کو ثرید بہت مرغوب تھی۔ آپؐ اسے نہایت شوق سے تناول فرماتے اور اس کی تعریف کرتے۔ ثرید بنانے کی ترکیب یہ تھی کہ روٹی کے ٹکڑے گوشت کے شوربے میں توڑ دیئے جاتے۔ آپؐ دوسرے کھانوں پر اس کو فضیلت دیتے تھے۔
    حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ کی روایت ہے کہ آپؐ نے فرمایا ’’مرد تو بہت مکمل انسان بنے۔ عورتوں میں مریم بنت عمران اور آسیہ فرعون کی بیوی مکمل انسان ہوئیں اور عائشہ رضی اللہ عنہما کو عورتوں پر ایسی فضیلت و فوقیت ہے جیسے ثرید کو دوسرے کھانوں پر۔
    پنیر:حضرت عبداللہ بن عباسؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ میری خالہ نے نبی کریمﷺ کی خدمت میں ضب (گوہ) کا گوشت اور پنیر بھیجا۔ آپؐ نے گوشت دسترخوان پر رکھ دیا اور تناول نہ فرمایا اور پنیر نوشِ جان فرمایا۔ حضرت عبداللہ بن عمرؓ کی روایت ہے کہ تبوک کے موقع پر حضوؐر کی خدمت میں پنیر پیش کیا گیا تو آپؐ نے چھری طلب کی اور اس سے بسم اللہ پڑھ کر پنیر کاٹا۔
    حلوہ او رشہد:حضرت عائشہ صدیقہؓ سے مروی ہے کہ آنحضوؐر کو حلوہ اور شہد مرغوبِ طبع تھے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ شہد میں لوگوں کے لئے شفا ہے اسی لئے وہ زیادہ پسند تھا۔ اس حدیث میں جس حلوے کا ذکر ہے وہ چھوہاروں کو دودھ میں پکا کر تیار کیا جاتا تھا۔
    چھوہارا:چھوہاراآپؐ کو بہت پسند تھا۔ آپؐ نے فرمایا جس گھر میں چھوہارا نہ ہو اس کے رہنے والے بھوکے ہیں۔ یزید بن الدعودؓفرماتے ہیں میں نے دیکھا کہ آنحضوؐر کے دستِ مبارک میں جَو کی روٹی کا ایک ٹکڑا تھا۔ آپؐ نے اس پر چھوہارا رکھا اور فرمایا یہ اس کا سالن ہے۔
    دودھ :آپؐ دودھ کو بہت زیادہ پسند فرماتے تھے کبھی خالص نوش فرماتے کبھی اس میں پلانی ملا لیتے۔
    نبی کریمﷺ نے چودہ سو سال پہلے جن غذاؤں کی افادیت بتائی آج کی سائنس نے اس پر تحقیق کر کے ثابت کر دیا ہے کہ زندگی کی تندرستی کے لئے اسلام نے جن غذاؤں کی نشاندہی کی ہے وہ صحت اور حیات کے لئے لازمی ہیں۔ اب ہمارا بھی یہ فرض ہے کہ ہم اتنا کھائیں جس سے زندگی کے دن آرام اور آسائش سے گزر سکیں۔ جینے کیلئے کھانا چاہئے نہ کھانے کیلئے جینا چاہئے۔
    dastar-Khawan.jpg
     
    انیسه ظفر, ھارون رشید, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ بھائی عبدالمطلب صاحب
    آپ نے بیٹھے بٹھائے دسترخوانِ محبوبِ خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیر کروا دی۔
    جزاک اللہ خیر۔
     
    ھارون رشید، عبدالمطلب اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    وَ اِیّاکَ محترم بھائی
     
    ھارون رشید اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. انیسه ظفر
    آف لائن

    انیسه ظفر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 دسمبر 2014
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    145
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں