1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جنت کے حصول کے لئے آپ کیا کرتے ہیں؟

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏1 نومبر 2013۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے قرآن مجید میں یہ تلاش کرنے کی کوشش کی کہ اللہ تعالی نے اس کتاب مبین میں جنت کے حصول کے لئے کیا معیار قائم کیا ہے۔

    جنت کے حصول کے لئے قرآنی آیات میں جو میں نے پایا اس کا لب لباپ یہ ہے کہ جنت کے حق دار وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور جنھوں نے اعمال صالحہ (نیک اعمال کئے)۔

    جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ ہمارے تمام اعمال بلا توقف ہر روز رقم ہوتے ہیں۔ اور نیک اعمال کے لئے ایک فرشتہ مقدرر ہے اور اعمال بد کے لئے دوسرا فرشتہ مقدرر ہے۔

    ان دونوں فرشتوں میں سے کسی ایک کو دوسرے کے بارے میں نہیں معلوم کہ اس نے اپنے ریکارڈ میں کیا لکھا۔

    روز محشر میں ہر انسان کو اس دنیا میں اس کی کار کردگی کا صلہ ملے گا۔

    جن لوگوں کے اچھے اعمالوں کا پلڑا زرا سا بھی بھاری ہوا وہ جنت کا حقدار ہوگا۔ گویا 51 فصد نمبر پاس مارکس ہیں۔۔

    جنت انبياہ، شہداء اور صالحین کے لئے قیام گاہ ہے جہاں ہر انسان کو اجازت مل سکتی ہے اگر اس کے اعمال صالحہ وزن میں ذیادہ ہوں۔

    اس لڑی میں آپ لوگوں نے اپنی ان تمام کاوشوں کو ایک کرکے لکھنا ہے جسے انجام دینا ہر سب کے لئے ممکن ہو اور یہ کام یا امور قابل تقلید ہوں۔

    پہلے میں ہی آغاز کرتا ہوں:-

    مین آخرت کو کبھی بھی اپنی نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دیتا اور جنت کے حصول کے لئے میں روزانہ کی بنیاد پر کوئی نہ کوئی ایسا عمل سرانجام دیتا ہوں جو میرے اعمال صالحہ میں اضافے کا باعث ہو اور اس کے انجام دینے سے اللہ تعالی کے احکامات کی حکم عدولی اور رسول اللہ کی سنت کی خلاف ورزی ہو۔

    آج جمعہ المبارک ہے اور میں اپنی گاڑی میں ایک بڑا جائے نماز یا دو سنگل جائے نماز رکھتا ہوں۔ آج میں جمعہ کی نماز کے لئے نکلا اور جب گاڑی میں بیٹھنے لگا تو دیکھا کہ قریبی مسجد سے نمازی آرہے ہیں سوچا دوسری مسجد چلتا ہوں۔

    وہاں گاڑی پارک کی تو دیکھا کہ میرے سامنے والے گاڑی والا سعودی لڑکا اپنی ڈگی چیک کررہا ہوں۔ میں سمجھ گیا اور جلدی سے اپنی گاڑی والی سیٹ پر سے 2 جائے نماز اٹھائے اور اس لڑکے کے پیچھے ہولیا۔

    وہ لڑکا تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا کہ میں نے آگے بڑھ کر اس کے کندھے کو تھپتھپایا اور اچھا والا جائے نماز اسے دیا۔ وہ خوش ہوگیا اور میرے جائے نماز سے ملحق جائے نماز بچھا لیا۔

    ہم نے خطبہ سنا اور نماز ادا کی اور رخصت ہوتے ہوئے اس لڑکے نے مسکرا کر شکریہ ادا کیا اور اجازت چاہی۔

    مجھے بھی اطمینان ہوا کہ جمعہ المبارک خیریت سے ادا ہوگیا۔۔

    الحمد للہ۔۔۔

    غوری
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
  3. چوتھا انسان
    آف لائن

    چوتھا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏1 دسمبر 2016
    پیغامات:
    237
    موصول پسندیدگیاں:
    49
    ملک کا جھنڈا:
    یہ تو آج کل کے دور المیہ ہوگیا ہے کہ ہر مسلمان اسلام کے نام پر مرنے کو تو تیار ہے لیکن اسلام پر زندگی گزارنے کو تیار نہیں
    اگر ہم صرف آج کے دن کا تجزیہ کریں تو شاید نماز پڑھنے کے سوا کوئی دوسرا ایسا کام نہیں جسے ہم یہاں فخریہ لکھ سکیں ، آج کی حد تک
    دعا ہے کہ اللہ ہماری غلطیوں پر درگزر فرمائے اور ہم پر رحم فرمائے
     
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کل رات چھوٹی بہن کے ہاں گیا تو بچوں نے وہاں رات رکنے کو کہا۔ میں رک تو گیا مگر نیند نہ آئی۔ پھر اجازت لی اور تقریبا رات کے بارہ کا دور دورہ تھا۔ جیکٹ وغیرہ پہنی اور اپنے گھر کی طرف چل نکلا۔ راستے میں ایک لڑکے کو لفٹ دی جو سردی میں ٹھٹھر رہا تھا۔

    اللہ تعالی میری اس کاوش کو قبول فرمائے اور مزید بڑے بڑے کار خیر کی سعادت نصیب ہو۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں