1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بِکھر کے ٹُوٹنے والے صدا نہیں کرتے ---- شہنازؔ مزمل

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏23 اکتوبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    بِکھر کے ٹُوٹنے والے صدا نہیں کرتے
    کوئی بھی کام خلافِ اَنا نہیں کرتے
    شجر پہ بیٹھے ہوئے پنچھیوں سے بات کرو
    فضا میں اُڑتے پرندے سُنا نہیں کرتے
    گُہر شناس ہیں طُوفاں کے ساتھ رہتے ہیں
    سمندروں سے عداوت کِیا نہیں کرتے
    بڑی خموشی سے آ کر زمیں پہ گِرتے ہیں
    فلک سے ٹُوٹتے تارے صدا نہیں کرتے
    بس ایک بار ہی قسمت ہم آزماتے ہیں
    پھر اس کے بعد کسی سے گِلہ نہیں کرتے
    بُجھا دِیئے ہیں سرِشام آرزو کے چراغ
    ہوا کے رُخ پہ دِیئے تو جلا نہیں کرتے

    شہنازؔ مزمل​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں