1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

براہ مہربانی اس پوسٹ کوایک مرتبہ ضرور پڑہیے۔جزاکم اللہ خیر

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏19 دسمبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    سورة البَقَرَة
    جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ (قبروں سے) اس طرح (حواس باختہ) اٹھیں گے جیسے کسی کو جن نے لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو یہ اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ سودا بیچنا بھی تو (نفع کے لحاظ سے) ویسا ہی ہے جیسے سود (لینا) حالانکہ سودے کو خدا نے حلال کیا ہے اور سود کو حرام۔ تو جس شخص کے پاس خدا کی نصیحت پہنچی اور وہ (سود لینے سے) باز آگیا تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا۔ اور (قیامت میں) اس کا معاملہ خدا کے سپرد اور جو پھر لینے لگا تو ایسے لوگ دوزخی ہیں کہ ہمیشہ دوزخ میں (جلتے) رہیں گے ﴿275﴾.خدا سود کو نابود (یعنی بےبرکت) کرتا اور خیرات (کی برکت) کو بڑھاتا ہے اور خدا کسی ناشکرے گنہگار کو دوست نہیں رکھتا ﴿276﴾ مومنو! خدا سے ڈرو اور اگر ایمان رکھتے ہو تو جتنا سود باقی رہ گیا ہے اس کو چھوڑ دو ﴿278﴾ اگر ایسا نہ کرو گے تو خبردار ہوجاؤ (کہ تم) خدا اور رسول سے جنگ کرنے کے لئے (تیار ہوتے ہو) اور اگر توبہ کرلو گے (اور سود چھوڑ دو گے) تو تم کو اپنی اصل رقم لینے کا حق ہے جس میں نہ اوروں کا نقصان اور تمہارا نقصان ﴿279﴾
    سورة آل عِمرَان
    اےایمان والو! دگنا چوگنا سود نہ کھاؤ اور خدا سے ڈرو تاکہ نجات حاصل کرو ﴿130﴾
    (1) حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے سود لینے والے، دینے والے، تحریر لکھنے والے اور گواہوں، سب پر لعنت کی اور فرمایا وہ سب (گناہ میں) برابر ہیں (مسلم: کتاب البیوع، باب لعن آکل الربوا و مُوکِله)
    (2) آپ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے فرمایا:''(سود کے گناہ کے) اگر ستر حصے کئے جائیں تو اس کا کمزور حصہ بھی اپنی ماں سے زنا کے برابر ہے'' (ابن ماجہ بحوالہ مشکوٰۃ: کتاب البیوع، باب الربا، فصل ثالث)
    (3) آپ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ''سود کا ایک درہم جو آدمی کھاتا ہے اور وہ اس کے سودی ہونے کو جانتا ہے تو وہ گناہ میں چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے'' (مسند احمد، دارمی، بحوالہ مشکوٰۃ: کتاب البیوع، باب الربا ،فصل ثالث)
    (4) آپ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ '':لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا جب ہر کوئی سود کھانے والا ہوگا۔ اگر سود نہ کھائے تو بھی اس کا بخار (اور ایک دوسری روایت کے مطابق) اس کا غبار اسے ضرور پہنچ کے رہے گا'' (نسائي : کتاب البیوع، باب اجتناب الشبهات في الکسب)
    ان آیات کے نزول کے چند ہی دن بعد آپ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے حجۃالوداع ادا کیا اور اس حکم کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اپنے خطبہ حجۃ الوداع میں یوں اعلان فرمایاکہ '':جاہلیت کے تمام سود باطل قرار دیئے جاتے ہیں اور سب سے پہلے میں اپنے خاندان کا سود یعنی عباس بن عبدالمطلب کا سود باطل کرتا ہوں'' (مسلم: کتاب الحج،باب حجة النبي رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ )
    سود کی تباہ کاریاں
    -1 سود خور ، ﷲ کی رحمت سے دور،اور وہ ﷲ اور اس کے رسول سے حالت جنگ میں رہتا ہے ۔
    -22 ﷲ تعالیٰ نے کسی بھی کبیرہ گناہ کے مرتکب کو وہ دھمکی نہیں دی اور اس عذاب کا وعدہ نہیں کیا جو سود خور کےلئے کیا ہے ۔
    -33 سود ایک اجتماعی جرم ہے ، وہ جس معاشرے میں رواج پاجائے گا اسے تباہ وبرباد کردے گا اور اس کی (اقتصادی ) بنیادوں کو منہدم کردے گا ، اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ جن غریب ممالک نے عالمی بینکوں سے سے قرض لیا ہے وہ سود در سود ادا کرتے کرتے تباہ ہو گئے ، لیکن قرض بدستور برقرار ہے.
    -44 سود کھانے والے شخص کی کوئی عبادت قبول نہیں ہوتی ، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ” حرام کا ایک لقمہ کھانے کی وجہ سے ﷲ تعالیٰ بندے کی چالیس دن کی عبادت قبول نہیں فرماتا“۔( ترمذی )
    نیز ارشادنبوی صلى الله عليه وسلم ہے :”اگر کوئی شخص ایسا لباس پہنتا ہے جس میں نو درہم تو حلال کے ہیں اور ایک درہم حرام کا ہے تو یہ لباس جب تک اسکے جسم پر رہے گا ﷲ تعالیٰ اس کی کسی عبادت کو قبول نہیں فرماتا “۔ ( ابن ماجہ)
    -55 ﷲ تعالیٰ کبھی کبھی کافر اور مشرک کی دعا بھی قبول کرلیتا ہے ،لیکن اس کی بارگاہ میں سود خور کی دعا تک قبول نہیں ہوتی۔
    ﷲ تعالیٰ ہمیں ایسے برے اعمال سے محفوظ رکھےاوراسلام کا صحیح فہم عطافرمائے۔آمین

     
  2. جعفررضا
    آف لائن

    جعفررضا ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2016
    پیغامات:
    65
    موصول پسندیدگیاں:
    36
    ملک کا جھنڈا:
    اﷲ تعالیٰ ہمیں ایسے برے اعمال سے محفوظ رکھےاوراسلام کا صحیح فہم عطافرمائے۔آمین
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں