1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اُس سمت چلے ہو تو بس اتنا اُسے کہنا

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏2 دسمبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:

    اُس سمت چلے ہو تو بس اتنا اُسے کہنا
    اب کوئی نہیں حرفِ تمنّا، اُسے کہنا
    اُس نے ہی کہا تھا تو یقیں میں نے کیا تھا
    امّید پہ قائم ہے یہ دنیا، اُسے کہنا
    دنیا تو کسی حال میں جینے نہیں دیتی
    چاہت نہیں ہوتی کبھی رسوا، اُسے کہنا
    زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں
    دریا ہی بدل لیتے ہیں رستا، اُسے کہنا
    وہ میری رسائی میں نہیں ہے تو عجب کیا
    حسرت بھی تو ہے عشق کا لہجہ، اُسے کہنا
    کچھ لوگ سفر کے لئے موزوں نہیں ہوتے
    کچھ راستے کٹتے نہیں تنہا، اُسے کہنا
    (سرور مجاز)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں