اردو ہماری غیرت اردو ایک مظلوم اور تنہا زبان ہے؛ انگریزی نے ایک طرف سے اس پر حملے شروع کئے ہیں اور ہم نے دوسری طرف سے اسے نہ صرف تنہا چھوڑا ہے بلکہ انگریزی کا بھی بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ ہمارے برقی لغت ناموں کا حال یہ ہے کہ ان کے لکھاری حضرات کسی لفظ کے معنی پیش کرنے کی بجائے لفظ کی تشریح و تفسیر پیش کرتے ہیں جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عالیجنابان کا اس بےچاری زبان سے دور دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں ہے۔ ستم ظریفی یہ کہ بعض حضرات اردو کو موضوع سخن بنا کر فرقہ واریت تک آگے چلے جاتے ہیں جن کے بارے میں بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ اردو ایک زبان ہے جو زیادہ قابل اعتماد ماہرین لسانیات کے مطابق برج بھاشا کی ترقی یافتہ شکل ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ترقی یافتہ شکل اس زبان کو مسلمانوں نے دی ہے اور اردو کا نام بھی اسے مسلمانوں نے دیا ہے چنانچہ اگر ہم قرآن اور حدیث کا پاس رکھتے ہیں تو جس زبان سے ہم نے قرآن و حدیث کو منتقل کیا ہے اور قرآن اور کتب حدیث کے تراجم کئے ہیں تھوڑا بہت ہمیں غیرت کا مظاہرہ بھی کرنا چاہئے اس زبان کی نسبت کیونکہ اس لحاظ سے یہ ہماری مذہبی زبان بھی ہے۔ شکریہ خدا حافظ