اس شہر میں ایسی بھی قیامت نہ ہوئی تھی تنہا تھے مـــگر خود سے تو وحشت نہ ہوئی تھی یہ دن ہیں کہ یاروں کا بھروسا بھی نہیں ہے وہ دن تھے کہ دشـــمن سے...
موڈ عاشقانہ ہے مقصد تیرا دیدار تھا ملاقاملاقات تو ایک بہانہ ہے
یہ دن یہ مہینے سال گزر جائیں گے میرے یار بس رکھنا اتنا خیال جینا صرف میرے لیے
سلام