پوچھ مت رسوائیِ اندازِ استغنائے حسن دست مرہونِ حنا، رخسار رہنِ غازہ تھا ------------- رسوائی
رات بھر ہوتی ہیں کیا کیا انجمن آرائیاں شمع کا کوئی شریکِ صبحِ غم ہوتا نہیں ----------------- صبح
ظاہر ہیں میری شکل سے افسوس کے نشاں خار الم سے پشت بدنداں گزیدہ ہوں (مرزا غالب)
شکراً کثیراً :khudahafiz:
فریب کھانے کو پیشہ بنا لیا ہم نے جب ایک بار وفا کا فریب کھا بیٹھے (احمد ندیم قاسمی)
[ATTACH]