جب جب رات کا آنچل بھیگے۔ یاد کا سونا جنگل بھیگے۔ شب کی یخ بستہ بارش میں ۔ سڑکوں پر اک پاگل بھیگے۔ دکھ کے پیڑ پہ تیرے میرے ۔ نینوں کی اک کوئل بھیگے۔...
ترسا دیا ہے ابر گریزاں نے اس قدر۔ برسے جو بوند بھی تو سمندر لگے مجھے۔۔۔
آ کسی روز کسی دکھ پہ اکھٹے روئیں۔۔ جس طرح مرگِ جواں سال پہ دیھاتوں میں ۔۔۔ بوڑھیاں روتے ہوئے بین کیا کرتی ہیں ۔۔۔
نہ کوئی شعر نہ کوئی غزل نہ نام تیرا۔۔۔۔ قلم کی نوک پہ کیسا سکوت طاری ہے ۔۔۔۔۔۔
گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں ۔۔۔۔ کوئی بدلی تیری پازیب سے ٹکرائی ہے۔۔۔۔۔۔۔
زندگی تو ہی بتا کیسے تجھے پیار کروں ۔۔۔۔ تیری ہر سانس میری عمر گھٹا دیتی ہے ۔۔۔۔
میں تو ایسا ہی کیا پر نہیں ہوا پتہ نہیں کیوں
کوئی اٹکا ہوا ہے پل شاید وقت میں پڑ گیا ہے بل شاید دل اگر ہے تو درد بھی ہوگا...
بہترین انتخاب
السلام علیکم ہم آپ کے فارم پر نئے ہیں طریقہ کار ہی نہیں معلوم پوسٹ کس طرح کی جاتی ہے کیا کچھ مدد کریں گے مطلب معلومات دیں گے اس بارے میں