1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

Discussion in 'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' started by احمداسد, Feb 16, 2011.

  1. احمداسد
    Offline

    احمداسد ممبر

    Joined:
    Jan 22, 2011
    Messages:
    110
    Likes Received:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    سب سے پہلے مشیت کے انوار سے ، نقش روئے محمدﷺ بنایا گیا
    پھر اسی نقش سے مانگ کر روشنی ، بزم کون ومکاں کوسجایا گیا

    وہ محمد بھی،احمدبھی،حامدبھی،محمودبھی ، حسن مطلق کاشاہد ومشہودبھی
    علم وحکمت میں وہ غیرمحدودبھی ، ظاہرا امّیوں میں اٹھایا گیا

    کس لئے ہو مجھے حشرکا غم اے قاسم!میرا آقا ہے وہ میرا مولا ہے وہ
    جن کے قدموں میں جنت بساءی گءی ، جن کے ہاتھوں سے کوثر لٹایا گی

    از:مولانامحمدقاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ
     
  2. محمد مسلم
    Offline

    محمد مسلم ممبر

    Joined:
    Feb 4, 2011
    Messages:
    6
    Likes Received:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    کیا یہ واقعی مولانا قاسم نانوتوی کا کلام ہے، ہمارے علاقے کے واعظ تو ان کا عقیدہ اس کے بالکل خلاف بتاتے ہیں۔
     
  3. احمداسد
    Offline

    احمداسد ممبر

    Joined:
    Jan 22, 2011
    Messages:
    110
    Likes Received:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    محمدمسلم بھائی
    جی ہاں‌یہ مولانامحمدقاسم نانوتوی کاکلام ہے البتہ کچھ لوگ جہالت سے اور کچھ لوگ تعصب سے ان کے بارے میں لوگوں کو غلط بتاتے ہیں
     
  4. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    Joined:
    Jan 21, 2009
    Messages:
    28,857
    Likes Received:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    جزاک اللہ خیر
     
  5. نورمحمد
    Offline

    نورمحمد ممبر

    Joined:
    Mar 22, 2011
    Messages:
    423
    Likes Received:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    جزاک اللہ خیر
     
  6. سیفی خان
    Offline

    سیفی خان ممبر

    Joined:
    Apr 26, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    اگر آپ ان کا قصیدہ بہاریہ پڑھ لیں تو آپ کے سارے اشکالات دور ہو جائیں گے ۔ ۔ ان شاء اللہ
     
  7. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    السلام علیکم ۔
    میرے خیال میں قصہ یوں ہے کہ پہلے اسلام کے نام لیواؤں کے دلوں میں وسعت و کشادگی ہوتی تھی ۔ تعصب کم تھا ۔ ایمان زیادہ تھا ۔ تنگ نظری نہ تھی ۔ فراغ دلی تھی ۔ ایک دوسرے کے نظریات کا باہم احترام و برداشت کا رویہ عام تھا۔ علمی اختلاف کے باوجود ذاتی اختلافات نہ ہوتے تھے۔ کسی کی علمی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے بھی مخالف عالم دین کو "شیخ السلام، حضرت ، مولانا ، شیخ الحدیث، الاستاذ " وغیرہ کے القابات سے یاد کیا جاتا تھا ۔

    وقت کے ساتھ ساتھ جوں جوں ہمارا زوال بد سے بدتر ہوتا چلا گیا ، ہمارے رویے اور سوچ بھی انتہا پسندی و تنگ نظری کا شکار ہوگئی۔ آج ہم کسی علمی اختلاف رکھنے والے کو سب سے پہلے تو کلیتا "گمراہ، بدعتی، مشرک اور بتدریج کافر" بنا ڈالتے ہیں۔ اور اسی پر بس نہیں‌بلکہ کلاشنکوف اٹھا کر، جیکٹ باندھ کر مخالف طبقے کی مسجدوں میں جاکر نمازیوں کا قتل عام بھی کرڈالتے ہیں۔ اور ایسا کرنا اجروثواب کا کام سمجھتے ہیں۔ اگر ہم ایک دو صدیاں پیچھے چلے جائیں تو ایسے انتہا پسند و تنگ نظر اسلام کا تصور تک مفقود تھا۔

    میرے خیال میں کچھ ایسا ہی معاملہ یہاں بھی ہے۔ مولانا قاسم نانوتوی ایک مخصوص طبقہ فکر سے تعلق رکھتے تھے لیکن ان کا یہ کلام انکی محبت و عقیدت رسول :drood: کا مظہر ہے۔ جبکہ انکے اسی طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے "آج کے پیروکار" حضور اکرم :drood: کو ایسی شان سے یاد کرنا تو درکنار شاید ایسی شان بیان کرنے کو ہی غلط قرار دے ڈالیں۔ (الا ماشاءاللہ)۔

    اور اس پر مستزاد یہ بھی ہے کہ آج کشادہ ظرفی، باہم احترام اور مختلف مسالک و مشارب کے درمیان اتحاد و اتفاق کی بات کرنے والے کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے اس پر بھی "کفر، گمراہی، وہابیت، شیعیت، بدعتی، سنیت" کے فتوؤں کی توپیں کھول کر اسکی کردار کشی اور جان کشی تک کرنے کی نوبت آجاتی ہے۔

    اسی لیے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالی ہمیں کشادہ دلی، اعلی ظرفی اور باہم احترام و برداشت کا جذبہ عطا کرے تاکہ یہ لخت لخت امت پھر سے اتحاد و اتفاق کی برکتیں حاصل کرکے عظمت و وقار حاصل کرسکے۔ آمین ۔
     
  8. عفت
    Offline

    عفت ممبر

    Joined:
    Feb 21, 2011
    Messages:
    1,514
    Likes Received:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    جزاک اللہ اسد جی بہت پیارا کلام ہے اور نعیم جی کے تبصرے سے میں بالکل متفق ہوں۔
     
    نعیم likes this.
  9. قاسم کیانی
    Offline

    قاسم کیانی ممبر

    Joined:
    Jun 4, 2011
    Messages:
    375
    Likes Received:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    ماشااللہ اسد بھاہی بہت ہی زبردست
    مولانا قاسم نانوتوی صاحب کا یہ کلام بہت اچھا ہے مگر نانوتوی صاحب خود متنازعہ شخصیت تھے اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ان کی مغفرت فرماے
     
  10. سیفی خان
    Offline

    سیفی خان ممبر

    Joined:
    Apr 26, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    آُپ کی یہ بات حقیقت سے بہت دور ہے ۔ ۔ ۔ علماء دیوبند مین سے کوئی بھی ایسا نہیں جس میں ایسی بات ہو جو آپ نے ذکر کی ہے ۔ ۔

    آج بھی علماء دیوبند کی شاعری آپ پڑھیں کیسی کیسی نعتیہ شاعری انہوں نے کی ہے ۔
    پیر سید نفیس الحسینی شاہ رحمۃ اللہ علیہ ۔ لیاقت فاروقی صاحب ۔ مفتی سعید صاحب ۔ سید امین گیلانی ۔ سید سلمان گیلانی ۔ان کے علاوہ اور بہت سے شعراء ہیں جن کا کلام آپ حافظ ابوبکر ،مولانا انس یونس ، قاری آصف رشیدی ، رانا عثمان قصوری ، مولانا عمران شاہد عارفی ، پروفیسر عبدولقدوس محسن ، وغیرہ کی آواز میں یو ٹیوب پر سن سکتے ہیں
     
  11. سیفی خان
    Offline

    سیفی خان ممبر

    Joined:
    Apr 26, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    جی نہیں مولانا متنازعہ شخصیت ہرگز نہیں تھے بلکہ ان کو متنازعہ شخصیت بنا دیا گیا ۔ ۔ ۔
     
  12. قاسم کیانی
    Offline

    قاسم کیانی ممبر

    Joined:
    Jun 4, 2011
    Messages:
    375
    Likes Received:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    میرے بھاہی یہ متنازعہ شخصیت ہی تھے اگر میں یہاں پر ان کی متنازعہ عبارات لکھ دو تو آپ ناراص ہو گے
     
  13. محمداکرم
    Offline

    محمداکرم ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    575
    Likes Received:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔​

    یہ کلام بہت دفعہ نعت خواں حضرات سے سنا مگر یہ جان کر واقعی حیرت ہوئی کہ یہ کلام قاسم نانوتوی صاحب کا ہے۔ یہ کلام دراصل مشہور حدیث نور کو بیان کر رہا ہے، جسکے مطابق جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کرنے کا ارادہ فرمایا تو اول مخلوق ہمارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے نور کو براہ راست اپنے نور کے فیضان سے پیدا فرمایا۔ پھر اسی نور مبارک سے کل مخلوقات پیدا کی گئیں۔ یہاں یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ نور محمدی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے نور کا کوئی "جز" نہیں تھا بلکہ یہ نورِ الہی کے براہ راست فیضان سے پیدا کیا گیا، اب اسکی تفصیلات کیا ہیں، اسکا سمجھ میں آنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔

    قاسم نانوتوی صاحب کے اس کلام سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ نور محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی تخلیق نور الہی کے فیضان سے ہونے کے عقیدہ پر تمام علمائے اہل سنت ہمیشہ سے متفق تھے ، مگر جب برِّصغیر پاک و ہند میں خارجیت کے جراثیم امپورٹ ہوئے تو جو جو علماء اور عوام اس سے متاثر ہوتے چلے گئے، وہ اس اصل تصور سے ہٹتے چلے گئے۔ اسی وجہ سے آجکل انکے متبعین کی ایک اچھی خاصی تعداد اس عقیدے سے منحرف ہوچکی ہے ۔

    پھرقاسم نانوتوی صاحب نے یہ کلام کس دور میں لکھا، خارجیت سے متاثر ہونے سے پہلے یا بعد اس پر واضح معلومات مہیا نہیں ہیں، مگر اتنی بات طے ہے کہ جب انہوں نے اپنی چند تحریروں میں اصل عقائد اہل سنت سے انحراف کیا تو اس پر امام احمد رضا رحمۃاللہ علیہ نے علمائے حرمین کی تائید کے ساتھ "حسام الحرمین" نامی تصنیف میں ان پرفتوائے کفر لگایا لہذا یہ کہنا کہ وہ متنازعہ شخصیت نہیں تھے بلکہ انکو متنازعہ بنادیا گیا، یہ بات قرینِ انصاف نہیں۔

    ہاں یہ بات بھی حق ہے کہ کوئی بھی شخص ۱۰۰ فیصد برا نہیں ہوتا بلکہ ہر آدمی میں کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں ہوتی ہیں۔ لہٰذا عدل کا تقاضا یہ ہے کہ اچھی باتوں کی تعریف اور بُری باتوں سے پرہیز کیا جائے۔

    پھر یہاں پر اس بات کو بھی واضح کر دینا ضروری ہے کہ کسی ایک شخص کے گناہ کا الزام پوری جماعت کو دینا بھی درست عمل نہیں۔ انکی جماعت میں بہت سے لوگ ایسے ہوں گے جو انکی کفریہ عبارات پر مطلع نہیں ہونگے، یا مطلع ہونے کے بعد اسکی تصدیق نہیں کرتے ہوں گے، ان سب لوگوں کو بھی بلاوجہ ایک ہی لاٹھی سے ہانکتے چلے جانا بھی قرین انصاف نہیں ہے۔ میری معلومات کے مطابق شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ کا انکے بارے میں یہی موقف ہے، جس پر انہیں آجکل کے بعض انتہا پسند بریلوی علماء کی طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔

    اللہ تعالیٰ ہم سب کو انتہا پسندی سے بچنے اور اتحاد امت کی خاطر تمام فرقہ بندیوں سے نجات عطا فرمائے۔ آمین !
    :dilphool::dilphool::dilphool:
     
    پاکستانی55 and نعیم like this.
  14. سیفی خان
    Offline

    سیفی خان ممبر

    Joined:
    Apr 26, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سب سے پہلے مشیت کے انوار سے

    مولانا احمد رضا خان صاحب نے علماء دیوبند کی عبارات کو جس طرح کانٹ چھانٹ کر پیش کیا تھا یہ یقیناً ان ہی کا خاصہ ہے ۔ ۔ ۔ علماء دیوبند کی کتب آج بھی موجود ہیں اہل علم اگر غیر جانبدار ہو کر ان کا مطالعہ کریں تو یقیناً وہ ان کو درست ہی مانیں گے ۔ باقی خان صاحب نے کتنی ایمانداری سے وہ حوالے نقل کیے ہیں آُپ اگر ان حوالوں کو اصٌل کتب میں ڈھونڈیں گے تو وہ عبارت مکمل آپ کو کہیں نہیں ملے گی ۔ ۔ ۔
    اگر آپ بات عبارات کی کرتے ہیں تو وہ ہمارے پاس بھی ذخیرہ موجود ہے کہ خان صاحب نے علماء دیوبند کا نام لے کر کیسی ’’ گالیاں ‘‘ اپنی کتب میں درج فرمائیں ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ میں چاہتا ہوں کہ ایسا کام نہ ہی ہو تو بہتر ہے

    علماء دیوبند کی خدمات ہر محاذ پر جو ہیں یہ یقیناً ان ہی کی شایان شان ہیں
    ہر میدان میں علماء دیوبند ہی نے اسلام کا دفاع کیا ہے وہ کوئی بھی محاذ ہو
    یہی وجہ ہے کہ حقیقت پسند علماء بریلی نہ صرف علماء دیوبند کو صحیح کہتے ہیں بلکہ ان کی تعریف بھی کرتے ہیں

    علامہ دہر حضرت مولانا غلام محمد صاحب گھوٹوی المتوفی 22 ربیع الثانی 1367ھ شیخ جامعہ بہاولپور تحریر فرماتے ہیں
    کہ مولانا محمد قاسم رحمہ اللہ صاحب اور مولانا رشید احمد رحمہ اللہ صاحب کا زمانہ میں نے نہیں پایا مولانا خلیل احمد صاحب اور مولانا محمود الحسن صاحب کی ایک دفعہ زیارت کی ہے مصاحبت کا اتفاق نہیں ہوا مولانا اشرف علی صاحب دامت برکاتہم کی ایک دفعہ زیارت کی 1 دفعہ واعظ سنا اس سے زیادہ ان حضرات کے ساتھ کسی مصاحبت کا اتفاق نہیں ہوا مگر میرا اعتقاد ان بزرگوں کے متعلق یہ ہے کہ یہ سب علماء ربانین اور اولیاء امت محمدیہ سے تھے ۔ احقر کو بعض مسائل میں ان سے اختلاف بھی ہے مگر اعتقاد یہی ہے ۔ اور اس اعتقاد کے اختیار کرنے کا سبب ان کی تصانیف کا مطالعہ اور استفادہ اور انکا قبول عام ہے ۔ بالخصوص مولانا اشرف علی صاحب کے خدمات طریقت پر نظر کرنے سے شبہ ہوتا ہے کہ شاید وہ اس صدی کے مجدد ہیں ۔ فقط 12 جمادی الثانی 1355ھ
    البرہان

    2 ۔۔۔۔ حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب سے ایک شخص نے مولانا قاسم نانوتوی صاحب کے بارے میں سوال کیا
    پیر صاحب نے فرمایا ۔ ۔ ۔ تم حضرت مولانا قاسم نانوتوی صاحب کے بارے میں پوچھتے ہو ۔

    سائل نے رض کیا جی ہاں انہی کے متعلق ۔ ۔

    پیر صاحب نے فرمایا ۔ ۔ کہ وہ حضرت حق کی صفت علم کے مظہر اتم تھے ۔
    اسوہ اکابر ص 27 از مولانا بہاؤالحق صاحب

    ان کے علاوہ اور بھی بہت سے علماء کا یہی عقیدہ ہے ۔
     
  15. محمدابوبکرصدیق
    Offline

    محمدابوبکرصدیق ممبر

    Joined:
    Jun 14, 2014
    Messages:
    5
    Likes Received:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    ماشااللہ بہت ہی عمدہ ترین کلام ہے
     
  16. محمدابوبکرصدیق
    Offline

    محمدابوبکرصدیق ممبر

    Joined:
    Jun 14, 2014
    Messages:
    5
    Likes Received:
    3
    ملک کا جھنڈا:
  17. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    Joined:
    Feb 17, 2014
    Messages:
    423
    Likes Received:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    ارے بھائی لوگ مولانا ؒ پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیں ذرا کیا ہم واقعی حقیقی مسلمان ہیں ؟؟؟ سوچنا ذرا کیا ہم اس حدیث کے مصداق تو نہیں بن رہے کہ پچھلے لوگ پہلوں کو برا بھلا کہیں گے؟؟؟
     
  18. عطاءالرحمن منگلوری
    Offline

    عطاءالرحمن منگلوری ممبر

    Joined:
    Aug 17, 2012
    Messages:
    243
    Likes Received:
    293
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ کلام و بحث
    اہل سنت کہلانے والے ہر دو طبقات دیوبندی و بریلوی عشق رسول و محبت رسول سے معمور ہیں.صرف غلط فہمیوں اور نام نیاد واعظین نے ایک دوسرے کے مقابل کھڑا کردیا..ایک دوسرے کے خلاف لکھی گئ کتب میں قطع و برید سے کام لے کر سادہ لوح عوام میں نفرت کے بیج بوئے..ایک مرتبہ بریلوی مکتبہ فکر کے بڑے عالم دین فرما رہے تھے" یہ سب نزاع شکمی ہے"
    اس وقت اتحاد امت ہی امت مسلمہ کی بڑی ضرورت ہے.فروعی مسائل اور خودساختہ تشریحات یا سیاق و سباق سے کاٹ کر عبارات سے اپنا موقف درست ثابت کرنے کی تگ و دو میں امت بیت تقسیم ہو چکی.
    اللہ ہم سب کو واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے.آمین.
     
  19. نعت زندگی ہے
    Offline

    نعت زندگی ہے ممبر

    Joined:
    Jul 9, 2015
    Messages:
    80
    Likes Received:
    71
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا قاسم نانوتوی کی کتاب میں نے پڑھی تھی
    تحذیر الناس
    اس میں مسئلہ خاتم النبیین سے متعلق آں جناب نے بحث کی ہے
    مجھ جیسی دین و مذہب کی ادنیٰ طالبہ خلجان میں مبتلا ہوگئی
    جب قادیانی کذابوں کی کچھ کتب دیکھی تو
    پتا چلا کہ مولانا قاسم نانوتوی کی
    تحذٰیرالناس
    ہی کی بدولت
    قادیانی کذاب کو دعواے نبوت کی سوجھی ۔۔
    آپ بھی تحذیرالناس ضرور پڑھیں
     
  20. نعت زندگی ہے
    Offline

    نعت زندگی ہے ممبر

    Joined:
    Jul 9, 2015
    Messages:
    80
    Likes Received:
    71
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا احمد رضا پر بے بنیاد الزام
    جناب آپ نے خود کتابیں دیکھی ہیں ۔میرے چچا کے کتب خانے میں علماے دیوبند کی متنازعہ کتب موجود ہیں ،، اور مولانا احمدرضا کی بھی کتب ہیں ۔۔ہم نے ٹیلی کرکے دیکھی کہیں بھی کانٹ چھانٹ نہیں اور نہ ہی کتر بیونت ہے
     
  21. نعت زندگی ہے
    Offline

    نعت زندگی ہے ممبر

    Joined:
    Jul 9, 2015
    Messages:
    80
    Likes Received:
    71
    ملک کا جھنڈا:
    قابلِ مطالعہ

    https://www.scribd.com/doc/104934758/Dawat-e-Fiker-by-Muhammad-Mansha-Tabish
     
  22. نعت زندگی ہے
    Offline

    نعت زندگی ہے ممبر

    Joined:
    Jul 9, 2015
    Messages:
    80
    Likes Received:
    71
    ملک کا جھنڈا:
  23. حسان خان
    Offline

    حسان خان ممبر

    Joined:
    Oct 14, 2015
    Messages:
    6
    Likes Received:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا قاسم نانوتوی رحمتہ اللہ عظیم علمی شخصیت اور سچے عاشق رسول تھے۔
     
  24. محمدابوبکرصدیق
    Offline

    محمدابوبکرصدیق ممبر

    Joined:
    Jun 14, 2014
    Messages:
    5
    Likes Received:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا پر بے بنیاد الزام کا جواب یہاں سے ملاحظہ فرمائیں
    http://www.khatmenbuwat.org/threads...ان-پہ-لگائے-گئے-الزام-کا-جواب.3514/#post-8665
     
  25. محمد کاشف اختر
    Offline

    محمد کاشف اختر ممبر

    Joined:
    Oct 18, 2015
    Messages:
    15
    Likes Received:
    14
    ملک کا جھنڈا:
     
  26. دانیال
    Offline

    دانیال ممبر

    Joined:
    Apr 17, 2015
    Messages:
    4
    Likes Received:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    ھمارے ھاں رواج بن چکا ھے کہ موچی ڈاکٹر پر تنقید کرتا ھے
    علماء ایک دوسرے پر علمی انداذ میں اختلاف کرتے ھوئے اچھے لگتے ھیں لیکن عام کو کوئی حق نھیں پھنچتاکہ وہ علماء پر اعتراض کریں
    اجکل ھمارے زوال کی وجہ ایک یہ بھی ھے کہ ھم علماء کو گالیاں بکتے ھیں
     

Share This Page