انسان اپنی زندگی میں ہر چیز کے پیچھے بھاگتا ہے لیکن دو چیزیں انسان کا پیچھا کرتی ہیں اس کا "رزق" اور اس کی "موت" ۔۔۔ زندگی چار دن کی ہے دو دن تمہارے حق میں اور دو دن تمہارے خلاف۔جب تمہارے حق میں ہو تو غرور مت کرنا اور جب تمہارے محالف ہو تو صبر ضرور کرنا ۔ اگر دنیا میں سکون ہوتا تو لوگ اللہ کو بھول جاتے ۔سکون تو صرف ان لوگوں کے پاس ہے جو اللہ کی رضا میں راضی اور خوش ہیں۔
نادان ہے وہ مسافر جو دنیا کی عارضی بہاروں میں کھو جائے اور اپنی حقیقی اور دائمی منزل کو بھول جائے۔۔! (مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ)
انصاف کے ساتھ ظلم کا بدلہ لینا اگرچہ جائز ہے، لیکن فضیلت اور عزیمت کی بات یہی ہے کہ بدلہ لینے کی قدرت کے باوجود محض اللہ کی رضا کے لئے معاف کردے