1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تو بنا کے پھر سے بگاڑ دے ، مجھے چاک سے نہ اُتارنا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشین بخاری, ‏2 مارچ 2015۔

  1. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    تو بنا کے پھر سے بگاڑ دے ، مجھے چاک سے نہ اُتارنا
    رہوں کو زہ گر ترے سامنے، مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    تری ”چوبِ چاک “ کی گردشیں مرے آب وگِل میں اُتر گئیں
    مرے پاﺅں ڈوری سے کاٹ کے مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    تری اُنگلیاں مرے جسم میں یونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کفِ کوزہ گر مری مان لے مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    مجھے رکتا دیکھ کے کرب میں کہیں وہ بھی رقص نہ چھوڑ دے
    کسی گردباد کے سامنے، مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    ترا زعم فن بھی عزیز ہے، بڑے شوق سے تُو سنوار لے
    مرے پیچ و خم ، مرے زاویے ، مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    ترے ’ ’ سنگِ چاک“ پہ نرم ہے مری خاک ِ نم، اِسے چھوتا رہ
    کسی ایک شکل میں ڈھال کے مجھے چاک سے نہ اُتارنا

    مجھے گوندھنے میں جو گُم ہوئے ترے ہاتھ، اِن کا بدل کہاں
    کبھی دستِ غیر کے واسطے مجھے چاک سے نہ اتارنا

    ترا گیلا ہاتھ جو ہٹ گیا مرے بھیگے بھیگے وجود سے
    مجھے ڈھانپ لینا ہے آگ نے، مجھے چاک سے نہ اتارنا
    شہزاد نیر
     
    ادب دوست، غوری، دُعا اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ۔۔۔۔ لاجواب
     
    ارشین بخاری نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے رکتا دیکھ کے کرب میں کہیں وہ بھی رقص نہ چھوڑ دے
    کسی گردباد کے سامنے، مجھے چاک سے نہ اُتارنا


    واہ بہت اعلیٰ
    خوبصورت انتخاب
     
    پاکستانی55 اور ارشین بخاری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ادب دوست
    آف لائن

    ادب دوست ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    ترا گیلا ہاتھ جو ہٹ گیا مرے بھیگے بھیگے وجود سے
    مجھے ڈھانپ لینا ہے آگ نے، مجھے چاک سے نہ اتارنا

    ڈھانپ لینا ؟ یہ بات سمجھ میں نہیں آئی - اگر یہ غلطی ہے تو شدید ہے - کوئی اور بات ہے تو نہیں جانتا
     
  5. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ادب دوست بھائی ۔ یہ تو آسان سی بات تھی ۔ پوری غزل میں ایک تسلسل ہے اور اس آخری شعر میں شاعر نے بہت خوبصورتی سے اس کا اختتام کیا ہے ۔ جب تخلیق کار کا ہاتھ اپنے شاہکار سے ہٹ گیا تو مٹی کے شاہکار کی اگلی منزل آگ سے تپتی بھٹی ہے، مٹی کا شاہکار اس بات سے آگاہ ہے ۔ کچھ آگ کا ڈر اور کچھ اپنے تخلیق کار کے ہاتھوں کے لمس سے جدائی کا غم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاہکار کا کہنا بجا ہے کہ تیرا گیلا ہاتھ ہٹ گیا جو اس کے بھیگے وجود سے تو پھر آگ نے ہی اس کو گھیرنا ہے تاکہ وہ پک جائے ۔ یہ ایک خوبصورت استعارہ ہے ۔ کچھ لوگ سفر کے اتنے شوقین اور رسیا ہوتے ہیں کہ انہیں منزل کے پانے کی خوشی نہیں ہوتی ۔
     
    ملک بلال اور ادب دوست .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    پڑھنے سے تو زبردست لگ رہی ہے مگر اس کی اردو بہت مشکل ہے۔۔
     
  7. ادب دوست
    آف لائن

    ادب دوست ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ عمر خیام بھائی، میرا اشارہ "ڈھانپ لینا" محاورے کی طرف تھا
     
  8. ادب دوست
    آف لائن

    ادب دوست ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی غزل ہے ۔
    داد قبول ہو ۔۔ واہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں