1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

رنگوں میں چھپے حیرت انگیز راز

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏18 دسمبر 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    رنگ کی اہمیت ان افراد سے پوچھیں جن کے لیے دنیا تاریک ہو (نابینا) یا انہیں ہر چیز سیاہ و سفید یا بلیک اینڈ وائٹ (کلر بلائنڈ) نظر آتی ہو، درحقیقت یہ ہر چیز میں ہوتے ہیں جنھیں ہم چھوتے، چکھتے، سونگھتے اور محسوس کرتے ہیں اور ان کا جادو ہر ایک پر چلتا ہے۔
    کچھ رنگ ایسے ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر ذہن میں اچانک اچھی بری یادوں کی ریل چل پڑتی ہے، یہ ہمارے کریئر کی بنیاد بن سکتے ہیں، ہمارے طرز زندگی کا اظہار کرسکتے ہیں، ہماری پسند و ناپسند کا انتخاب بھی ان کی ہی مرہون منت ہے اور زندگی میں تفریح بھی رنگوں کے بغیر ممکن ہے۔
    یہ سب وہ بنیادی تصورات ہیں جو رنگوں سے جڑے ہیں جن سے ہم اکثر واقف بھی ہوتے ہیں مگر ایسے بہت سے دلچسپ اور انوکھے حقائق ہیں جو ان سے منسلک تو ہوتے ہیں مگر بیشتر افراد ان کے بارے میں جانتے ہی نہیں۔
    تو کیا آپ جاننا چاہیں گے رنگوں کے وہ مسحورکن و دلفریب حقائق جن کی آگاہی سے بننے والی قوس و قزح زندگی کو بھی رنگین بناسکتی
    ہے۔
    ------------------------------------------------------------------
    رنگ ایک تصوراتی دوست ہے
    [​IMG]
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کیا آپ کو رنگین دنیا پسند ہے اور ہر رنگ کو اپنی آنکھ سے دیکھ پاتے ہیں؟ یقیناً بیشتر کا جواب ہاں میں ہی ہوگا تو اس دھچکے کے لیے تیار ہوجائیں تیکنیکی طور پر رنگوں کا تو کوئی وجود ہی نہیں بلکہ یہ ہمارے سروں کا کمال ہے۔
    جی ہاں سائنس کا ماننا ہے کہ یہ رنگ ہمارے دماغ کی تخلیق ہوتے ہیں جو باہری دنیا سے ملنے والی کسی بھی معلومات کی مقدار کو قابل فہم بنانے کی سرتوڑ کوشش کر رہا ہوتا ہے تو وہ مختلف چیزوں کو رنگوں سے بھر دیتا ہے۔
    تو اگر آپ کسی دوست سے رنگوں کے امتزاج پر لڑ رہے ہوں یا یہ بحث کر رہے ہوں کہ یہ چیز اس خاص رنگ کی ہوتی ہے تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ بے مقصد تکرار ہوگی اور آپ کو اس سے گریز ہی کرنا چاہئے کیونکہ آپ دونوں ہی غلط ہیں
    ۔
    -------------------------------------------------------
    چمکدار رنگ دوست جیت کر دیتے ہیں
    [​IMG]
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    رنگ دہشت انگیز بھی ہوسکتے ہیں
    [​IMG]
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    رنگوں سے تو سب کو پیار ہوتا ہے ماسوائے کچھ افراد کے رنگ ترسی یا خود رنگ بھرنے کے فوبیا کا شکار ہوجاتے ہیں۔
    یہ فوبیا بہت نایاب، مستقل رہنے والا ہے جو رنگوں کے خوف میں مبتلا کردیتا ہے، اس میں مبتلا افراد کچھ خاص رنگوں پر خوف یا کسی سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہیں جبکہ بیشتر تو رنگوں کے امتزاج سے گریز کرتے ہیں ورنہ خوف سے ان کا دل بھی بند ہوسکتا ہے۔
    اس میں مبتلا افراد کراہت، خوف، انتشار کی کیفیت، بے ترتیب دل کی دھڑکنیں، بلڈ پریشر، سر کے ہلکے پن اور دیگر کے شکار بھی ہوتے ہیں۔
    اور جن کو یہ فوبیا لاحق ہوجائے ان کے لیے دنیا میں رنگ سب سے زیادہ خوفناک چیز ہوتے ہیں اور انہیں بے رنگ یا بلیک اینڈ وائٹ ورلڈ میں جانے کا موقع ملے تو اس کو ترجیح دیں گے۔
    ------------------------------------------------------------------------------------------
    مرد و خواتین سرخ رنگ کو بالکل مختلف انداز سے دیکھتے ہیں
    [​IMG]

     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    سرخ رنگ انسانی خونی، جوش، آگ، محبت اور غصے غرض کہ ہر طرح کے جذبات کی نمائندگی کرتا ہے، مشرقی ثقافتوں میں اسے خوش قسمتی اور امارات کے ساتھ بھی جوڑا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ مرد اور خواتین اسے بالکل مختلف انداز سے دیکھتے ہیں یا ان کو یہ ایک جیسا نظر نہیں آتا۔
    جی ہاں واقعی میرون ہو یا انتہائی گہرا سرخ رنگ درحقیقت بیشتر مردوں کو صرف سرخ رنگ ہی نظر آتا ہے اور اس کے مختلف شیڈز کے درمیان وہ فرق نہیں دیکھ پاتے اور اس کی وجہ بھی بہت آسان ہے اور اس کا راز ہمارے بنیادی ڈی این اے میں چھپا ہوا ہے۔
    اریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق کچھ خاص جینز ہمیں سرخ رنگ اور اس کے مختلف انداز کو دیکھنے اور وضاحت کرنے کا موقع دیتے ہیں اور یہ جینز ایکس کروموسوم میں چھپا ہوتا ہے جو مردوں میں ایک اور خواتین میں دو ہوتے ہیں یہی وجہ ہے یا سمجھ میں آتا ہے کہ کیوں صنف نازک سرخ رنگ کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے دیکھ پاتی ہیں، اس کے مقابلے میں بہت کم مرد ہی اس سرخ رنگ کے معمے کو سمجھ پاتے ہیں۔
    ----------------------------------------------------------------------------------------
    نقرئی (سلور) رنگ بچائے آپ کی جان
    [​IMG]

     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کہا جاتا ہے کہ نقرئی رنگ کو پسند کرنے والے افراد بہت محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے ارادے اور مرضی کے مالک ہوتے ہیں اور ایسے لوگ صاف ظاہر ہے زندگی اپنے طریقے سے گزارنا پسند کرتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ زندگی بچانے کا سبب بھی بنتا ہے؟
    ہوسکتا ہے آپ چونک گئے ہوں مگر یہ حقیقت ہے کہ جب بھی نئی گاڑی خریدی جائے تو آپ کی ترجیح نقرئی رنگ ہی ہونا چاہئے۔
    اس رنگ کی گاڑیاں بہت کم ٹریفک حادثات کا حصہ بنتی ہیں کیونکہ یہ سڑک پر بہت نمایاں ہوتی ہیں خاص طور پر کم روشنی میں بھی، جبکہ یہ رنگ صفائی پسندی کے اظہار اور چمک دمک جیسی خوبیوں کے ساتھ سب کی توجہ بھی جیت لیتا ہے۔
    -----------------------------------------------------------------------------------------------
    گلابی رنگ اعصاب کو کشیدہ ہونے سے بچاتا ہے
    [​IMG]

     
    ملک بلال اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    گلابی رنگ دنیا بھر میں محبت کا نشان اور خوبصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے، سرخ اور سفید کے امتزاج سے بننے والا یہ رنگ سرخ رنگ کی مقدار کے لحاظ سے اپنی توانائی کا اظہار کرتا ہے، تاہم اگر کوئی فرد جھگڑالو اور لڑنے مرنے کا شوقین ہو تو یہ رنگ ان کے لیے مسیحائی کی خاصیت رکھتا ہے۔
    اور آپ کو معلوم نہ ہو مگر اکثر ذہنی صحت کے مراکز میں اس رنگ کو دیواروں کی زینت بنایا جاتا ہے جس کا مقصد بے قابو ہوجانے والے افراد کو ٹھنڈا رکھنا ہوتا ہے۔
    تو درحقیقت یہ رنگ کسی لباس کو سجانے یا باربی ڈریم ہاﺅس میں استعمال کرنے کے مقابلے میں زیادہ بامقصد انداز سے ہم لوگوں کو غصے سے بچانے میں زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔
    ---------------------------------------------------------------------------------------------------
    نیلا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا رنگ
    [​IMG]

     
    ملک بلال اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    سمندر اور آسمان پر چھایا یہ رنگ فطرت کا قدرتی ساتھی ہے اور اسے دیکھنے سے امن و سکون کا احساس ہوتا ہے، تاہم یہ دنیا کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا رنگ بھی ہے کیا یہ بات آپ کو معلوم تھی؟
    واقعی یہ دنیا میں سب سے زیادہ پسندیدہ رنگ ہے جس کے قریب ترین جامنی رنگ ہے، دنیا بھر میں لگ بھگ 40 فیصد افراد سے جب ان کے پسندیدہ رنگ کے بارے میں پوچھا جائے تو جواب نیلا ہی ہوتا ہے۔
    اور اس کے قریب ترین حریف یعنی جامنی رنگ 14 فیصد پسندیدگی کے ساتھ دوسرے نمبر پر کھڑا ہے۔
    اور کیوں نہ ہو سمندر اور آسمان پر چھایا یہ رنگ سب سے زیادہ نظر آتا ہے اور اسی لیے لوگوں کے من کو بھاتا بھی ہے۔
    -------------------------------------------------------------------------------------
    پیلا رنگ آپ کی بھوک بھڑکا سکتا ہے
    [​IMG]

     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پیلا رنگ سورج کی روشنی سے بھی جھلکتا ہے جبکہ اسے ہر جگہ فطرت کے نظاروں میں بھی دیکھا جاسکتا ہے، اسی طرح انسان کی بنائی ہوئی دنیا میں بھی یہ رنگ سب کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرالیتا ہے، اس کی چمکدار موجودگی ہر جگہ دیکھی جاسکتی ہے یعنی اسکول بسوں، ٹریفک اشاروں سے لے کر ہائی لائٹرز اور کھیلوں کے میدان تک جہاں برے رویے پر وارننگ کے طور پر کھلاڑیوں کو یلو کارڈ دکھایا جاتا ہے، مگر پیلے اور اورنج یا نارنجی رنگ کو کبھی بھی باورچی خانے میں استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا جاتا کیونکہ یہ کھانے کی اشتہا بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔
    دنیا بھر میں موٹاپا ایک وبا کی طرح پھیل کر مختلف امراض کا سبب بن رہا ہے اور اس کی وجہ دنیا میں پیلے رنگ کا ہوٹلوں یا اہم مقامات پر استعمال ہے اور درحقیقت یہ ریسٹورنٹس مالکان کی چالاکی ہے جو ہماری کمر کو پھیلتا ہوا ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔
    اور اگر ہم نے پیلے رنگ کے اس اثر کو نظر انداز کرنا جاری رکھا تو مستقبل میں کوئی بھی موٹاپے سے خود کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔
    ------------------------------------------------------------------------------------------------
    کلر وہیل بہترین پہیوں کے بعد سب سے بہترین ایجاد
    [​IMG]

     
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کلر وہیل کو 1666 میں سر آئزک نیوٹن نے ایجاد کیا جو کہ اب تک کی تاریخ کا سب سے بہترین ٹول ہے جس کے ذریعے ہمیں نظر آنے والے رنگوں کے بارے میں سمجھنے اور جاننے کا بہترین موقع ملا۔
    ایک بار جب ہم ان وہیل کی تیاری میں کسی رنگ کو مرکزی حیثیت دیتے ہیں اور پھر اس میں دوسرے رنگوں کو شامل کرتے ہیں اس سے ہمیں تناسب کے بارے میں سمجھنے کا زیادہ بہتر موقع ملتا ہے یا یہ معلوم ہوتا ہے کہ آخر کچھ رنگ کیسے ایک دوسرے کو مکمل کرتے ہیں۔
    کلر وہیل رنگوں کی تھیوری سے متعلق کسی بھی کلاس یا کورس کا بنیادی تصور ہوتے ہیں اور کچھ مخصوص کاموں کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں جیسے انٹیریئر یا گرافک ڈیزائننگ وغیرہ۔
    --------------------------------------------------------------------------------------------
    بھورے رنگ کو زمانۂ قدیم میں ممی بھی کہا جاتا تھا
    [​IMG]
    کیا آپ کو معلوم ہے کہ قدیم مصر میں "ممی" بھی ایک رنگ تھا، کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ خاکی یا بھورے کو کبھی اس طرح کا خوفناک نام بھی دیا جاسکتا ہے؟
    مگر ایسا حقیقت میں ہوا تھا مصری ممیوں کے دریافت آثار کے سامنے آنے والی تصاویر میں اس بات کا انکشاف ہوا اور اس زمانے میں یہ سب سے پسندیدہ رنگوں میں سے ایک مانا جاتا تھا۔
    اس حوالے سے بیسویں صدی کے اوائل میں ایک مستند ثبوت بھی سامنے آیا جب ممیوں کو ان کے مقبروں سے باہر نکالا گیا تھا۔
    اگرچہ اب لاشوں کو ممی بنانے کا رجحان ختم ہوچکا ہے مگر ممی براﺅن رنگ آج بھی دریافت کیا جاسکتا ہے۔
    http://www.dawnnews.tv/news/1013937/

     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    زبردست اور دلچسپ معلومات
    شکریہ پاکستانی55 جی
    رنگوں کی مدد سے علاج کا طریقہ بھی آج کل لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہا ہے۔
    اس طریقہ علاج کو "کلر تھراپی" کہا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں یہ مضمون بھی دلچسپی کا باعث ہو گا۔
    ----------------------
    کلرتھراپی سے بیماریوں سے نجات (ڈاکٹر ثمینہ عامر )
    جڑی بوٹیوں کی جگہ نت نئی انسانی دریافت کی مصنوعات علاج کے نام پر مارکیٹ میں آنے لگیں اور ساتھ ہی علاج کے ساتھ ایک نئی بیماری بھی۔ ہر علاج کامیاب ہوا لیکن ایک نئی بیماری کو جنم دے کر۔ یعنی بیماری نے اپنا آپ ٹرانسفر کردیا ایک اور بیماری میں کلر تھراپی ایک مکمل مضمون ہے۔ اگر اس کو یونیورسٹی کی سطح پر یا کتاب کی شکل میں سبقاً سبقاً پڑھا جائے تو بہت آسانی سے دو سال کے عرصہ میں اس شعبے میں سپیشلائزیشن کیا جاسکتا ہے۔ ایم اے یا بی ایس سی کی سطح پر چار سال کے عرصے میں اس میں بہت کام کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں بتایا گیا ہے کہ کروموپیتھی یا کلر تھراپی کا بہت باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے اور اس کومختلف ادوار میں تقسیم کرکے سیرحاصل بحث کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف کلر تھراپسٹ کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس مقالے کا مصنف اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ پاکستان میں بھی اس پر خاصا کام کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ انسانی جسم میں موجود کام کرنے والے مختلف اینزائمز پر رنگین روشنیوں کا تجزیہ کیا گیا ہے اور تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ کینسر کے اینزائمز کیلئے لال (سرخ) رنگ کی روشنی کو بہترین قرار دیا گیا ہے۔ انسانی بدن اور بیماریاں نوع انسانی نے ازل سے خود کو بہتر سمجھنا چاہا ہے اور بیماری اور موت سے ہر دم برسرپیکار ہے۔ نئے نئے وجود میں آنے والے طریقہ علاج اس بات کے عکاس ہیں کہ انسان خود کو بیماری کے موذی پنجے سے آزاد کرانے کا ہر دم خواہاں ہے لیکن جتنا طرز علاج بدلتا جارہا ہے ہم اپنی فطرت سے دور ہوتے جارہے ہے۔ اتنی ہی پیچیدگیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ ذہن اتنے ہی آلام میں گرفتار ہیں۔ علاج ایک پیشہ بن چکا ہے جس میں خلوص اور نفرت سے ہم آہنگی ناپید ہے۔ فطرت سے اس چپقلش کے نتیجے میں ہم روزبروز ایک نئے آلام‘ ایک نئی بیماری‘ حتیٰ کہ لاعلاج بیماریوںمیں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ روز افزوں نت نئے علاجوں میں ترقی اور علاج کے نام پر اس پیشے کو بدنام کیا جارہا ہے۔ حضرت لقمان علیہ السلام نے جڑی بوٹیوں سے ان کے بارے میں دریافت کیا اور جڑی بوٹیوں نے خود کو حضرت لقمان علیہ السلام پر عیاں کیا۔ حضرت لقمان علیہ السلام کا مقصد یقینا کاروبار نہ تھا بلکہ نوع انسانی کی بھلائی اور خیر تھا۔ نتیجہ میں علاج فطرت کے ہم آہنگ رہا اور جڑی بوٹیاں انسان کا پہلا علاج قرار پائیں۔ وقت گزرتا رہا اور ان ہی جڑی بوٹیوں نے نوع انسانی کی خدمت میں کوئی کمی نہ رکھی اور پھر علاج کاروبار بن گیا۔ ان ہی جڑی بوٹیوں کی جگہ نت نئی انسانی دریافت کی مصنوعات علاج کے نام پر مارکیٹ میں آنے لگیں اور ساتھ ہی علاج کے ساتھ ایک نئی بیماری بھی۔ ہر علاج کامیاب ہوا لیکن ایک نئی بیماری کو جنم دے کر۔ یعنی بیماری نے اپنا آپ ٹرانسفر کردیا ایک اور بیماری میں۔ اس کی وجہ کیا ہے دراصل ہم علاج کے نام پر دھوکہ دیتے اور کھاتے چلے آئے ہیں۔ فطرت سے ہم آہنگی کو چھوڑ کر چکاچوند کے عادی ہوتے چلے گئے ہیں۔ سادگی کی جگہ دکھاوا آگیا جس سے ہمارے اندر کی توانائی بھل بھل جلنے لگی۔ مشقت کی جگہ عیش کوشی اور آرام طلبی نے ڈیرے ڈال لیے۔ لیکن چند لوگ ہمیشہ سے موجود رہے جو لوگوں کو فطرت کے اصولوں کے ہم آہنگ ہونے کا درس دیتے رہے۔ رنگ و روشنی سے علاج بھی حاصل فطرت سے ہم آہنگی کا دوسرا نام ہے۔ ہم علاج کے کاروباری جال سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اگر ہمیںیقین اور توانائی کے ذخیروں سے واقفیت پیدا ہوجائے توانائی کا ذخیرہ ہمارے اندر موجود ہے۔ صرف توجہ اس جانب مبذول کرنے کی ہے۔ توانائی رنگوں کی صورت میں ہمارے چاروں طرف بکھری پڑی ہے آئیے اس توانائی کے خزانے کی جانب اور فطرت سے ہم آہنگ ہوجائیے۔ کرومو تھراپی اور بیماریاں انسانی جسم میں درکار رنگوں کی مقدار میں ایک خاص توازن اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے جب یہ توازن بگڑ جائے اور رنگوں کی مقدار اعتدال پر نہ رہے تو جسم انسانی میں ”رنگین لہروں“ کے نظام اور اس کے نتیجے میں بننے والی برقی رو کمی یا بیشی کا شکار ہوجاتی ہے۔ رنگوں کی مقدار میں بے اعتدالی کو عرف عام میں بیماری یا کروموتھراپی کی اصطلاح میں رنگوں کا ٹوٹنا کہتے ہیں۔ درحقیقت کسی مخصوص طول موج یا فریکوئنسی والی لہر کو رنگ کہا جاتا ہے جو ہماری نگاہ محسوس کرسکتی ہے۔ یہ لہر جسم انسانی میں داخل ہوکر عضلات اور اعصاب کے خلیوں کے مرکزوں میں موجود کروموسومز یعنی رنگین جس میں اس وقت فعال کردار ادا کرتے ہیں جب تک انہیں درکار توانائی کی مخصوص مقدار دستیاب رہتی ہے۔ جب ان کروموسومز کو درکار توانائی کی معین مقدار ملنا بند ہو جاتی ہے تو ان کی کارکردگی اور افعال متاثر ہونا شروع ہوجاتے ہیں ان کی کارکردگی میں بگاڑ کا اظہار مختلف امراض کی صورت میں ہوتا ہے۔ توانائی کی معین مقداریں کیسے کم ہوجاتی ہیں یا رنگوں کے ٹوٹنے کا عمل کیوں ہوتا ہے تو اس کی بنیادی طور پر دوبارہ تین وجوہات اہم ہیں۔ پہلی وجہ تو رنگوں کی لہروں کی عدم دستیابی ہے یعنی جب انسان لگاتار روشنی اور دھوپ سے دور رہتا ہے تو اس کو درکار رنگین لہریں دستیاب نہیں رہتیں تو اس کے اندر موجود ذخیرہ شدہ توانائی استعمال ہونا شروع ہوجاتی ہے اور پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب یہ ذخائر بھی ختم ہوجاتے ہیں۔ اس وقت جسم ہنگامی حالت کا اعلان کردیتا ہے اس ہنگامی صورتحال کا اظہار جسم کے مختلف اعضاءمیں درد ہونے‘ کسی مرض کی علامت‘ جلدی امراض‘ خون کے امراض‘ پیشاب کی تکالیف یا پھر طبیعت میں میں الجھن‘ جھنجھلاہٹ‘ بیزاری وغیرہ کے طور پر ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ قدرتی روشنی اور دھوپ سے دور رہنا اور مصنوعی روشنیوں میں زندگی گزارناآج کے انسان کا طرز زندگی بن چکا ہے‘ اس نے ایساطرز رہائش اپنالیا ہے کہ گھروں اور رہائش گاہوں دھوپ کا گزرکم ہوتے ہوتے تقریباً ختم ہوگیا ہے۔ اس فرق کا اظہار بھی مختلف امراض کی صورت میں ہی ہوتا ہے۔ جب انسان توہمات کا شکار ہوجاتا ہے بے یقینی اور وسوسے اس کے ذہن کو اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں۔ جذباتی عدم توازن اس کا رویہ بن جاتا ہے تو نت نئے امراض اس پر حملہ کردیتے ہیں۔ ٭٭٭٭٭٭٭

    http://dev1.ubqari.org/index.php?r=article/details&id=2215
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ جناب خوش رہیں
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں