1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نظام بدلنے کے دعویدار ہی نظام کا حصہ بن گئے

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راشد احمد, ‏25 اکتوبر 2014۔

  1. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    طاہرالقادری نے موجودہ نظام کے تحت ضمنی اور بلدیاتی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ۔اس سے پہلے وہ کبھی سیاست نہیں ریاست بچاؤ اور انقلاب لانے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں۔ 2013 کے الیکشن کا انہوں نے بائیکاٹ کیا جو اسی نظام کے تحت ہوا تھا اور اس وقت انہوں نے کڑی تنقید کی ۔ اگر طاہرالقادری صاحب نے یہی کچھ کیا تھا تو پھر دو بار لانگ مارچ کیوں کیا؟ لوگوں کا وقت کیوں برباد کیا؟ انقلاب کیلئے کسی نے اپنی نوکری چھوڑدی، کسی نے اپنا کاروبار تباہ کرلیا اور طاہرالقادری اچانک دھرنا چھوڑ کر چلتے بنے۔اپنے ساتھی عمران خان کو خدا حافظ کہنا تک گوارا نہیں کیا۔

     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بلاشبہ ڈآکٹرقادری پر بہت سارے سوالات اٹھ چکے ہیں جن کے جوابات دینا ڈاکٹرقادری پر لازم ہے۔
    لیکن وقت برباد قوم کا نہیں ہوا۔۔ کیونکہ قوم تو گھروں ، کاروبار، نوکریوں سے باہر نکلی ہی نہیں۔
    البتہ ڈآکٹرقادری کے ورکرز کو دنیوی طور پر یقینا بہت خسارہ ہوا ہے۔ اور انکا گلہ یقینا بنتا ہے ۔

    تاہم فیصل آباد ، لاھور ، ایبٹ آباد اور ہزارہ کے بھرپور جلسے ہمارے خیالات کے برعکس تاثر قائم کرگئے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ویسے یہی ڈاکٹرقادری یہ بھی بارہا کہتا رہا کہ میں یا میری جماعت کے لاکھ دو لاکھ کارکنان اکیلے کبھی انقلاب نہیں لاسکتے اسکے لیے قوم کو گھروں سے باہر نکل کر ساتھ دینا ہوگا
    کیا ایک تلخ حقیقت یہ بھی نہیں کہ قوم تبدیلی کی آرزو رکھنے کے باوجود باہر نہیں نکلی ؟
    جب قوم ساتھ نہ دے
    جب کرپٹ حکومت کی پشت پناہی پر سپرطاقتیں مالی پابندیوں کے ساتھ کھڑی ہوں
    فوج، سپریم کورٹ جیسے ادارے بھی اپنی جیبیں اور اپنے فنڈز ختم ہوجانے کے ڈر سے چپ سادھ لیں
    وہاں 1 ڈاکٹرقادری کیا ۔۔۔10 لیڈر بھی کچھ نہیں کرسکتے۔
    راشد احمد بھائی
     
    راشد احمد نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    70 دن اتنے ہزار لوگوں کا گھر بار چھوڑ کر سردی گرمی ہو بارش ہو دھرنےمیں بیٹھنا اور گولیاں کھانا اورپورے ملک میں ایک تبدیلی کی لہر دوڑانا کوئی معمولی بات نہیں بہت بڑی بات ہے ۔اور اگر مالی اخراجات کی طرف دیکھیں تو کوئی تیل کے کنووں کا مالک ہی اتنے ہزار لوگوں کو 70 دن دھرنے میں رکھ کر ان کے اخراجات برداشت کر سکتا ہے ۔ابھی علامہ صاحب کی تحریک ختم نہیں ہوئی ۔جاری ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    اگر تحریک ختم کرنی ہی تھی تو ایک طریقے سے ختم کرے، پہلے لوگوں کو اعتماد میں لیا جاتا، انہیں ذہنی طور پر تیار کیا جاتا پھر تحریک ختم کرتے۔

    ہمارے لیڈران کو وہ بات نہیں کرنی چاہئے جو وہ پوری نہ کرسکیں۔ پہلے پرکھ لینا چاہئے کہ یہ ہم کام کرسکتے ہیں یا نہیں۔

    میرا سب سے بڑا شکوہ ہے کہ طاہرالقادری نے اس انتخابی سسٹم کو کیوں قبول کیا؟ طاہرالقادری اور ہمارے نعیم بھائی اس الیکشن سسٹم کو لعنت قراردیتے رہے اور اس بات پر ہمیں پکا کرتے رہے کہ یہ کرپٹ سسٹم ہے اس سے کوئی تبدیلی نہیں آنیوالی۔
     
  5. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    میں نے کئی بار کہتا آرہا تھا کہ اسی سسٹم کو ریفارم کریں، اسی سسٹم میں رہ کر سسٹم کو ٹھیک کریں ۔ انقلاب کو بھول جائیں یہ کبھی آنیوالا نہیں
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    آخر کچھ نہ کچھ تو ہے جس کی وجہ سے حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شاید آپ کو یاد ہو جنوری 2013 کے پہلے لانگ مارچ سے لے کر آج تک ڈآکٹرقادری سسٹم ریفارمز ہی کو "انقلاب" کا نام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ وہ کشت و خون کی ندیاں بہا کر سینکڑوں ہزاروں جانیں تلف کرکے یا کروا کے کچھ تبدیل کریں گے۔ وہ ہمیشہ پرامن ، جمہوری اصلاحات کو "گرین انقلاب" کا نام دیتے ہیں۔
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    23اکتوبرایبٹ آباد اور 24 اکتوبر ہزارہ کے جلسہ میں ڈاکٹرقادری نےواضح کردیا کہ ہم پہلے "احتساب، پھر انتخابی نظام میں آئینی اصلاحات اور اسکے بعد انتخابات " کے لیے اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سچ بات ہے کہ ڈاکٹرقادری ہمیشہ سے واضح کرتے آئے تھے کہ کوئی لیڈر، اسکے چندہزار یا لاکھ دولاکھ ورکرز تنہا کبھی تبدیلی نہیں لاسکتے۔ اپنا مقدر سنوارنے کے لیے قوم کو اجتماعی جدوجہد کرنا ہوتی ہے۔ 70دن تک عوام کو آئینی حقوق سمجھانے اور کرپٹ سیاستدانوں کی سازشوں اور ظالمانہ نظام کی تباہ کاریوں کو واضح کرنے کے باوجود بھی اگر عوام گھروں میں ہی بیٹھی رہے تو اسکے کوئی حق نہیں پہنچتا کہ 70 دن تک 8x4 میٹرکے کنٹینرمیں 70دن گذارنےاور انکے ساتھ ہزاروں خواتین، بچوں، بزرگوں کی سرد گرم تندوتیز بارش میں جم کر بیٹھنے ، دنیا بھر سے لاکھوں افراد کی مالی تعاون کے ساتھ روزانہ تین وقت کی خوراک مہیا کرنے والی لازوال قربانیوں کو پسِ پشت ڈال کر محض خود کو " محب وطن فلسفی" ثابت کرنے کے لیے تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردے۔
    ہر کسی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ پاکستان کا مقدر سنوارنے کی اس دعوت پر میں نے ذاتی طور پر کیا کردار ادا کیا ؟
     
    پاکستانی55 اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جی ہاں آپ کی بات سو فی صد درست ہے ۔سب سے پہلے اپنی قربانی اور کنٹری بیوشن دیکھنی چاھیے ۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں