1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ابوالحسن سمنون بن عبداللہ خواص رحمۃ اللہ علیہ

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالرحمن حاجی خانی زمان, ‏14 اکتوبر 2014۔

  1. عبدالرحمن حاجی خانی زمان
    آف لائن

    عبدالرحمن حاجی خانی زمان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2014
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    92
    ملک کا جھنڈا:
    اپنے زمانے میں بے مثال تھے – محبت میں بلند مقام رکھتے تھے – سب مشائخ ان کی بزرگی کے قائل تھے – عام لوگوں میں " سمنون محب " کے نام سے مشہور تھے وہ خود اپنے آپ کو " سمنون کذاب " کہتے تھے – غلام الخلیل کے ہاتھوں بہت مصائب اٹھائے اور خلیفہ وقت کے روبرو محال شہادتیں دیں مشائخ اس بات پر نہایت کبیدہ خاطر تھے – یہ غلام الخلیل ایک ریاکار اور جھوٹا مدعی طریقت و زہد تھا جو خلیفہ وقت اور امراء کے منہ چڑھا ہوا تھا – دین کو دنیا کے بدلے فروخت کرتا تھا جیسا کہ اس زمانے بھی ہو رہا ہے – غلام الخلیل مشائخ طریقت کی امراء کے سامنے برائی کرتا تھا اور اس کی مراد یہ تھی کہ صرف اس کی رسائی ہو اسکی جاہ و مرتبت قائم رہے اور کوئی سچے اہل دل کی طرف منہ نہ کرے – سمنون اور ان کے ہم عصر مشائخ کتنے خوش بخت تھے کہ ان کو صرف ایک غلام الخلیل سے واسطہ پڑھا اس زمانے میں تو لاکھوں غلام الخلیل ہیں مگر کوئی ڈر نہیں مردار پر صرف کرگس کرتے ہیں – جب سمنون کی بغداد میں شہرت ہوئی اور لوگ آپ کی طرف جوق در جوق آنے لگے – تو غلام الخلیل کو بہت تکلیف ہوئی – مکرو فریب کے جال پھیلانے لگا – ایک عورت سمنون کے حسن پر بظاہر فریفتہ ہو گئی اور اپنے آپ کو پیش کیا – آپ نے رد کر دیا – وہ جنید کے پاس گئی اور کہا کہ سمنون کو سمجھائیں کہ وہ اسے اپنی زوجیت میں قبول کر لیں – جنید برافروختہ ہوۓ اور اس عورت کو سرزنش کی وہ پھر سمنون کے پاس آئی اور آپ پر ناپاک تہمت لگائی – غلام الخلیل دشمنوں کی طرح اس بات کو لے اڑا اور خلیفہ وقت کے سامنے شکایت کی – خلیفہ نے خفہ ہو کر موت کا حکم دے دیا – جب جلاد آیا اور خلیفہ حکم دینے لگا تو اس کی زبان بند ہو گئی – اسی رات خواب میں دیکھا کہ ملک کا زوال سمنون کے ساتھ وابستہ ہے – دوسرے روز خلیفہ نے عذر خواہی کی اور سمنون کو عزت و آبرو سے رہا کر دیا -
     

اس صفحے کو مشتہر کریں