1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آم سب کا پسندیدہ اور بہت ہی مفید پھل

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏16 اپریل 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
    اسلام علیکم ؛یہ لڑی پھلوں کے بادشاہ آم پر ہے ۔
    آم دنیا کے چند پسندیدہ پھلوں میں سے ایک ہے. اس کا آبائی وطن جنوبی ایشیاءاور جنوب مشرقی ایشیاء ہے۔ لیکن یہ دنیا کے تمام استوائی علاقوں میں ہوتا ہے۔ اس کا گودا کھایا جاتا ہے۔
    برصغیر میں اس پھل کی پیداوار کافی ہے، لہٰذاپاکستان اور بھارت کا قومی پھل مانا جاتاہے۔
    آم ایک اچھا تغذیہ ہے۔ اس کے مشروبات بھی عام ہیں۔ علاوہ اس کے، کچے آم سے، چٹنیاں، اچار اور آمچور بھی بنایے جاتے ہیں۔
    ماہرین کے مطابق آم انسانی صحت کے لیے مفید ہے اور یہ دل اور معدے کے امراض کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ آم کے استعمال سے خون بننے میں مدد ملتی ہے۔ اور اس سے پیٹ کی بیماریاں ختم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس کا جوس پینے سے جسم میں طاقت آتی ہے۔ اور یہ جسم کو طاقت پہنچاتا ہے۔نئی تحقیق کے مطابق آم کے چھلکے انسان کو سمارٹ رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں ۔
    گرمیوں کے موسم میں آنے والاپھل آم یقینا بچے بڑے سب ہی شوق سےکھاتے ہیں،آم کے شوقین افراد خصوصا خواتین کیلئے خوشخبری ہے کہ وہ اس پھل کوکھانے سے سمارٹ ہوسکتی ہیں ،آسٹریلیا کی کوئینز لینڈ یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آم وزن میں کمی کر کے انسان کو سمارٹ بنا سکتا ہے لیکن اس کے لئے آم کو چھلکوں سمیت کھاناہوگا، تحقیق کے مطابق آم کی جلد پرموجود اجزاء انسان کوموٹا کرنے والے سیلز کو بڑھنے سے روکتے ہیں،تحقیق کے مطابق پھل کی بیرونی جلد پر موجود فائٹو کیمیکلزقدرتی طور پرموٹاپے کوکم کرنے کا کام سرانجام دیتے ہیں،اسے پہلے بھی ایسی ہی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا تھا کہ آم کھانے سے آپ کا موڈ بھی بہتر ہوتا ہے ،تحقیق کے مطابق آم میں موجود اجزاءملکر ایسے ماخذ کو جنم دیتے ہیں جو انسان کو خوش رکھنے والے ہارمونز کے لئے درکار ہوتے ہیں،آم کے اندر پایا جانے والا کیمیکل عنصر پولی فینول کئی قسم کے کینسر اور ٹیومرمیں فائدہ مند ہے۔
    آم کے پتے' چھال'گوند'پھل اور تخم سب دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ آم کے پرانے اچار کا تیل گنج کے مقام پر لگانے سے بالچر کو فائدہ ہوگا۔ آم کے درخت کی پتلی ڈالی کی لکڑی سے روزانہ مسواک کرنے سے منہ کی بدبو جاتی رہے گی۔ خشک آم کے بور کا سفوف روزانہ نہار منہ چینی کے ساتھ استعمال کرنا مرض جریان میں مفید ہے۔جن لوگوں کو پیشاب رکنے کی شکایت ہو' آم کی جڑ کا چھلکا برگ شیشم دس دس گرام ایک کلو پانی میں جوش دیںجب پانی تیسرا حصہ رہ جائے تو ٹھنڈا کرکے چینی ملا کر پی لیںپیشاب کھل کر آئے گا۔ ذیابیطس کے مرض میں آم کے پتے جو خود بخود جھڑ کرگر جائیں'سائے میں خشک کرکے سفوف بنا لیں۔ صبح و شام دو دو گرام پانی سے استعمال کرنے سے چند دنوں میں فائدہ ہوتا ہے۔ نکسیر کی صورت میں آم کے پھولوں کو سائے میں خشک کرکے سفوف بنا لیں اور بطور نسوار ناک میں لینے سے خون بند ہو جاتا ہے۔ جن لوگوں کے بال سفید ہوں' آم کے پتے اور شاخیں خشک کرکے سفوف بنا لیں۔ روزانہ تین گرام یہ سفوف استعمال کیا کریں۔ کھانسی' دمہ اور سینے کے امراض میں مبتلا لوگ آم کے نرم تازہ پتوں کا جوشاندہ' ارنڈ کے درخت کی چھال سیاہ زیرے کے سفوف کے ساتھ استعمال کریں۔ آم کی چھال قابض ہوتی ہے اور اندرونی جھلیوں پر نمایاں اثر کرتی ہے اس لیے سیلان الرحم(لیکوریا) آنتوں اور رحم کی تکالیف 'پیچش و خونی بواسیر کیلئے بہترین دوا خیال کی جاتی ہے۔ ان امراض میں آم کے درخت کی چھال کا سفوف یا تازہ چھال کا رس نکال کر دیا جاتا ہے۔ آم کی گٹھلی کی گری قابض ہوتی ہے۔ چونکہ اس میں بکثرت گیلک ایسڈ ہوتا ہے اس لئے کثرت حیض' پرانی پیچش' اسہال' بوا سیر اور لیکوریا میں مفید ہے۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ان دس ممالک میں آم کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پوری دنیا میں دستیاب آم کیایک سو سے زائد اقسام ہیں۔عام طور پر کچھ اقسام کے آم جو بر صغیر میں پائے جاتے ہیں ذائقے میں بہت اعلی ہیں اور دوسرے جنوب مغربی ایشیا اور باقی دنیا میں دستیاب ہیں ۔پاکستان میں بھی مختلف قسم اور بہت اعلی ذائقے والے آم پائے جاتے ہیں ۔کیونکہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اور اور اس کا بہترین موسم مناسب ماحول فراہم کرتا ہے،جہاں ایک آم کا درخت بہت آسانی سے ترقی کر سکتا ہے۔عام طور پر پاکستان میں پائے جانے والے آموں کی سب سے مشہور اقسام کے نام یہ ہیں
    1۔چونسا،یہ پاکستان میں دستیاب آم کی سب سے بہترین قسم کا آم سمجھا جاتا ہے ۔اسکے خوشبو گودے اور اعلی ذائقے کی وجہ سے،یہ جولائی سے آغاز ستمبر تک عام طور پر دستیاب ہے
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    2۔لنگارا،یہ پاکستان میں دستیاب آم کی ایک اور قسم ہے۔اسکی جلد کا رنگ سبز اور یہ گدلا پیلے رنگ کا ہے ۔ یہ آم کا جوس اور مینگو شیک بنانے کے لئے سب سے بہتر ین آم ہے۔
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    3۔سندھڑی،پاکستان میں دستیاب ایک اور قسم کا آم ۔اسکا ذائقہ چونسا آم سے ملتا ہے مگر مکمل طور پر اسکا ذائقہ چونسا جیسا نہیں ہے
    [​IMG]
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    4۔دوھوسہر یآم ۔پہلا رنگ جب پک جائے پتلی جلد گودا دھاگوں کے بغیر۔فیسہ مضبوط ذائقے میں بہت میٹھا ،چھوٹے پتھر جیسا وسط موسم (جولائی) چھیلنے کے لئے اچھی خصوصیات ہیں
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    5۔انور راٹول ۔بغیر کسی مخالفت کے سب سے بہترین ذائقے والا آم ۔اگر آپ آموں سے محبت کرنے والے سے پوچھیں کہ نام راٹول بھارت میں ایک گاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے ۔اس درخت اور اس کے جانشینوں کو بہت دولت شہرت ملی ہے ۔
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بھارت میں پائے جانے والے آم
    6۔رتنگری۔۔ رتنگری ایک دلکش ساحلی شہر ہے ممبئی سے جنوب میں 330 کلو میٹر کے فاصلے پر ۔یہ مشہور ہے سنہرے ہاپس اور الفانسو آموں اور گھوڑے کی نعل کی شکل کے قلعے کی وجہ
    [​IMG]
     
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    7۔الفانسو آم ،اسکا نام Afonso de Albuquerque کے نام پر رکھا گیا ہے ۔یہ شاندار اور مہنگا قسم کا آم تھا ۔وہ گواہ کے سفر پر اسے استعمال کرتا تھا۔مقامی لوگوں نے اسے افوس کہنا شروع کر دیا کنکانی اور مارشٹرا میں اسے ہاپوس پکارا جانے لگا ۔پھر اس قسم کو کونکان ماراشترا کے علاقے میں اور بھارت کے دوسرے علاقوں میں لایا گیا
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    8۔ثمر بہشت آم ،اردو میں ثمر کا مطلب فروٹ اور بہشت کا مطلب جنت ہے ۔یہ مظفر نگر بھارت میں پایا جاتا ہے ۔اس کے خوش ذائقے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ۔یہ درمیانے سائیز کا پیلی جلد اور گودے والا بہت خوش ذائقے والا میٹھا اور دھاگوں سے بھر پور ہے ۔اسے آسانی سے چھیلا جا سکتا ہے ۔یہ جولائی اور اگست میں پک جاتا ہے ۔
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    9۔فجری آم ۔کچی اور پکی دونوں صورتوں اسکا رنگ سبز ہی رہتا ہے یہ اچار ڈالنے کے لئے بہترین آم ہے ۔
    [​IMG]
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں