1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جھوٹی ماں

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏15 جولائی 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جھوٹی ماں



    ميري ماں ہميشہ سچ نہيں بولتي۔۔۔
    آٹھ بار ميري ماں نے مجھ سے جھوٹ بولا۔۔۔
    ٭يہ کہاني ميري پيدائش سے شروع ہوتي ہے۔۔ميں ايک بہت غريب فيملي کا اکلوتا بيٹا تھا۔۔ہمارے پاس کھانے کو کچھ بھي نہ تھا۔۔۔اور اگر کبھي ہميں کھانے کو کچھ مل جاتا تو امي اپنے حصے کا کھانا بھي مجھے دے ديتيں اور کہتيں۔۔تم کھا لو مجھے بھوک نہيں ہے۔۔۔يہ ميري ماں کا پہلا جھوٹ تھا۔
    ٭جب ميں تھوڑا بڑا ہوا تو ماں گھر کا کام ختم کر کے قريبي جھيل پر مچھلياں پکڑنے جاتي اور ايک دن اللہ کے کرم سے دو مچھلياں پکڑ ليں تو انھيں جلدي جلدي پکايا اور ميرے سامنے رکھ ديا۔ميں کھاتا جاتا اور جو کانٹے کے ساتھ تھوڑا لگا رہ جاتا اسے وہ کھاتي۔۔۔يہ ديکھ کر مجھے بہت دکھ ہوا ۔۔ميں نے دوسري مچھلي ماں کے سامنے رکھ دي ۔۔اس نے واپس کر دي اور کہا ۔۔بيٹا تم کھالو۔۔تمھيں پتہ ہے نا مچھلي مجھے پسند نہيں ہے۔۔۔يہ ميري ماں کا دوسرا جھوٹ تھا۔
    ٭جب ميں سکول جانے کي عمر کا ہوا تو ميري ماں نے ايک گارمنٹس کي فيکٹري کے ساتھ کام کرنا شروع کيا۔۔اور گھر گھر جا کر گارمنٹس بيچتي۔۔۔سردي کي ايک رات جب بارش بھي زوروں پر تھي۔۔ميں ماں کا انتظار کر رہا تھا جو ابھي تک نہيں آئي تھي۔۔ميں انھيں ڈھونڈنے کے ليے آس پاس کي گليوں ميں نکل گيا۔۔ديکھا تو وہ لوگوںکے دروازوں ميں کھڑي سامان بيچ رہي تھي۔۔۔ميں نے کہا ماں! اب بس بھي کرو ۔۔تھک گئي ہوگي ۔۔سردي بھي بہت ہے۔۔ٹائم بھي بہت ہو گيا ہے ۔۔باقي کل کر لينا۔۔تو ماں بولي۔۔بيٹا! ميں بالکل نہيں تھکي۔۔۔يہ ميري ماں کا تيسرا جھوٹ تھا
    ٭ايک روز ميرا فائنل ايگزام تھا۔۔اس نے ضد کي کہ وہ بھي ميرے ساتھ چلے گي ۔۔ميں اندر پيپر دے رہا تھا اور وہ باہر دھوپ کي تپش ميں کھڑي ميرے ليے دعا کر رہي تھي۔۔ميں باہر آيا تو اس نے مجھے اپني آغوش ميں لے ليا اور مجھے ٹھنڈا جوس ديا جو اس نے ميرے ليے خريدا تھا۔۔۔ميں نے جوس کا ايک گھونٹ ليا اور ماں کے پسينے سے شرابور چہرے کي طرف ديکھا۔۔ميں نے جوس ان کي طرف بڑھا ديا تو وہ بولي۔۔نہيں بيٹا تم پيو۔۔۔مجھے پياس نہيں ہے۔۔يہ ميري ماں کا چوتھا جھوٹ تھا۔
    ٭ ميرے باپ کي موت ہوگئي تو ميري ماں کو اکيلے ہي زندگي گزارني پڑي۔۔زندگي اور مشکل ہوگئي۔۔اکيلے گھر کا خرچ چلانا تھا۔۔نوبت فاقوں تک آگئي۔۔ميرا چچا ايک اچھا انسان تھا ۔۔وہ ہمارے ليے کچھ نہ کچھ بھيج ديتا۔۔جب ہمارے پڑوسيوں نے ہماري ي حالت ديکھي تو ميري ماں کو دوسري شادي کا مشورہ ديا کہ تم ابھي جوان ہو۔۔مگر ميري ماں نے کہا نہيںمجھے سہارے کي ضرورت نہيں ۔۔۔يہ ميري ماں کا پانچواں جھوٹ تھا۔
    ٭جب ميں نے گريجويشن مکمل کر ليا تو مجھے ايک اچھي جاب مل گئي ۔۔ميں نے سوچا اب ماں کو آرام کرنا چاہيے اور گھر کا خرچ مجھے اٹھانا چاہيے۔۔وہ بہت بوڑھي ہو گئي ہے۔۔ميں نے انھيں کام سے منع کيااور اپني تنخواہ ميں سے ان کے ليے کچھ رقم مختص کر دي تو اس نے لينے سے انکار کر ديا اور کہا کہ ۔۔تم رکھ لو۔۔۔ميرے پاس ہيں۔۔۔مجھے پيسوں کي ضرورت نہيں ہے۔۔يہ اس کا چھٹا جھوٹ تھا۔
    ٭ميں نے جاب کے ساتھ اپني پڑھائي بھي مکمل کر لي تو ميري تنخواہ بھي بڑھ گئي اور مجھے جرمني ميں کام کي آفر ہوئي۔۔ميں وہاں چلا گيا۔۔۔۔ سيٹل ہونے کے بعد انھيں اپنے پاس بلانے کے ليے فون کيا تو اس نے ميري تنگي کے خيال سے منع کر ديا۔۔اور کہا کہ مجھے باہر رہنے کي عادت نہيں ہے۔۔ميں نہيں رہ پاوں گي۔۔۔يہ ميري ماں کا ساتواںجھوٹ تھا۔
    ٭ميري ماں بہت بوڑھي ہو گئي۔۔انھيں کينسر ہو گيا۔۔انھيں ديکھ بھال کے ليے کسي کي ضرورت تھي۔۔ميں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر ان کے پاس پہنچ گيا۔۔وہ بستر پر ليٹي ہوئي تھيں۔۔مجھے ديکھ کر مسکرانے کي کوشش کي۔۔۔ميرا دل ان کي حالت پر خون کے آنسو رو رہا تھا۔۔۔وہ بہت لاغر ہو گئي تھيں۔۔ميري آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔۔تو وہ کہنے لگيں ۔۔مت رو بيٹا۔۔۔ ميں ٹھيک ہوں ۔۔مجھے کوئي تکليف نہيں ہو رہي۔۔۔يہ ميري ماں کا آٹھواں جھوٹ تھا۔۔۔اور پھر ميري ماں نے ہميشہ کے ليے آنکھيں بند کر ليں ۔

    جن کے پاس ماں ہے۔۔۔اس عظيم نعمت کي حفاطت کريںاس سے پہلے کہ يہ نعمت تم سے بچھڑ جائے۔
    اور جن کے پاس نہيں ہے۔۔ہميشہ ياد رکھنا کہ انھوں نے تمھارے ليے کيا کچھ کيا۔۔اور ان کي مغفرت کے ليے دعا کرتے رہنا۔
     
  2. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: جھوٹی ماں

    بہت ہی پر درد اور آنکھیں نم کر دینے والی تحریر ہے صدیقی بھائی۔
    ماں اللہ کی بہت بڑی نعمت ہوتی ہے۔ کڑی دھوپ میں سایہ اور سخت پیاس میں ٹھنڈے پانی جیسی۔
    اپنی اولاد کے لیے کیا کیا قربانی نہیں دیتی ماں۔
    اللہ ہم سب کو اپنی ماں کی خدمت کرنے اور اس کے قدموں میں زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔
    آمین۔۔
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: جھوٹی ماں

    صدیقی جی!
    رُلا دیا آپ نے سچ میں۔
    کچھ لکھنے کی ہمت نہیں
     
  4. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: جھوٹی ماں

    صدیقی جی السلام ُ علیکم ۔۔
    محترم بہت عرصہ کے بعد کوئی اچھی تحریر پڑہنے کو ملی ۔ اللہ آپ کو خُوش رکھے،آمین ۔جوں جوں پڑہتا گیا توں توں حیرت میں ڈُوبتا گیا ، اور سوچنے لگا کہ ۔ ہم نے تو کبھی غؤر ہی نہیں کیا ، ماں تو آٹھ بار نہیں کئی بار جھوٹ بولتی ہے، اور ایسے بولتی ہے کہ جیسے یہ جھوٹ بولنے پہ خُود اسے قُدرت اُ کساتی ہے، اور شایدیہ وہ جھوٹ ہیں کہ جس کی خُدا بھی پکڑ نہ کرتا ہو ، اور اُلٹا اس ہر جھوٹ پہ خُوش ہوتا ہو۔اور یہ جھوٹ وہ جھوٹ ہیں جو سچ کے انتہائی قریب ہوتے ہیں۔ بیٹا بھوکا ہو تو ماں کو واقعی بھوک نہیں ہوتی۔بیتا پیٹ بھر مچھلی نہ کائے تو ماں کو مچھلی پسند نہیں ہوتی۔بیٹے کو پالنے کے لیے کام کرتے ہوئے ماں تھکتی نہیں ۔بیٹا پیاسا ہو تو ماں کو کوئی جوس پیاس کا احساس نہیں دِلا سکتا۔بیٹے کے سہارے کے بعد ماں کو اور سہارے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ماں کو پیسوں کی نہیں بیٹے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بیٹے کو آسانی دینے کے لیے ماں علیحدہ رہنا پسند کرتی ہے۔بیٹے کو دیکھ کے اسے ہر دُکھ بھول جاتا ہے۔اسی لیے ماں کو خُدا کا روپ کہنے پہ کوئی شرک کا فتویٰ نہیں لگاتا ، اور نہ ہی لگا سکتا ہے۔کسی سیانے کا قؤل ہے کہ ۔ غور کریں ! خُدا بھی تخلیق کرتا ہے اور ماں بھی تخلیق کرتی ہے۔ ماں کھڑی ہو اور بیٹا نیچے دو زانو ہو کر ماں کے پاؤں چومے تو اسے آج تک کسی نے سجدہ نہیں کہا اور نہ ہی کسی نے منع کیا۔بلکہ ارشاد مبارک ہے کہ اگر تم نماز پڑھ رہے ہو اور تمہاری ماں تمہیں پُکارتی ہے تو نماز توڑ دو، اور پہلے ماں کی بات سنو !خُدا کی عبادت بعد میں کر لینا۔اب اگر میں تسلسل جاری رکھوں تو بہت طوالت چاہیے، اور مجھ میں سکت نہیں ہے ۔والسلام ۔
     
  5. بنت الهدی
    آف لائن

    بنت الهدی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جون 2012
    پیغامات:
    26
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: جھوٹی ماں

    کس طرح خود کو رونے سے روکا جائے؟
    اللہ ھم سب کی امیوں کو اپنے حفظ و امان میں‌رکھے اور جن کی والدہ ان سے بچھڑ چکی ھیں ان کو اپنی رحمت میں رکھے۔
    آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں