1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

'انفارمیشن ٹیکنالوجی' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏20 مارچ 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    مرسی سائیڈ کی ایک طالبہ کو اس سال برطانیہ کی سر فہرست نوجوان سائنسدان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
    مغربی کربی گرامر سکول کی کرتانا ولابھانینی نے یہ اعزاز جمعہ کو برمنگھم این ای سی بگ بینگ میلے میں اس مقابلے میں حصہ لینے والے تین سو ساٹھ طلبا کے مقابلے میں جیتا۔

    یہ سترہ سالہ طالبہ یونیورسٹی آف لیورپول میں لبلبے کے کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کی نشاندھی کے لیے جاری تحقیق میں شامل ہے۔
    ولابھانینی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ’اس کامیابی سے دوسرے نوجوانوں میں بھی سائنس کے لیے ویسا کی جذبہ پیدا ہو گا جو ان میں ہے‘۔
    اس قومی ایوارڈ کے لیے مقابلے میں گیارہ سے اٹھارہ سال کی عمر کے ایسے طلبا حصہ لے سکتے تھے جو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ یا ریاضی کے طلبا ہوں یا جنہوں نے ان میں سے کسی مضمون کے کسی پروجیکٹ یا منصوبے پر کام کیا ہو۔
    جب کہ مقابلے کے ججوں کا پینل، معروف خلائی سائنسدان ڈاکٹر میگی ایڈرین پوکاک، نوبل انعام یافتہ حیاتی کیمیا داں سر ٹم ہنٹ، اور سائنس میوزیم کے ان وینٹر ان ریزیڈینس مارک چیمپکینز شامل تھے۔
    کرتانا ولابھانینی کی کامیابی کے اعلان کے بعد ڈاکٹر ایڈرین پوکاک نے کہا کہ انہیں ولابھانینی کا کام کے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔
    انہوں نے کہا کہ اگر کرتانا ولابھانینی اور مقابلے کے فائنل مرحلے تک پہنچنے نوجوان اسی جذبے سے کام لیتے رہے تو ملک میں سائنس اور انجینیئرنگ کی صنعت کا مستقبل ناقابل یقین حد تک روشن ہے۔ اور انہی باصلاحیت نوجوان سے دوسرے نوجوانوں کی سائنس اور انجینیئرنگ کی طرف آنے کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
    کرتانا ولابھانینی کیموتھراپی کے ذریعے لبلبے کے ایسے خلیوں کو دوسرے نظام سے لاتعلق کرنے کے منصوبے پر کام کرنے والی ایک ٹیم کا حصہ ہیں اور اس کامیابی پی ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کامیابی پر ’انتہائی خوش‘ ہیں۔
    ’میں گذشتہ سال کے دوران جو کچھ کیا اسی کا صلہ مجھے ملا ہے‘۔
    انہوں نے کہا کہ ’حقیقت تو یہ ہے کہ مقابلے کے فائنل میں چار لڑکیوں کا پہنچنا اس بات کا اظہار ہے کہ خواتین کے لیے سائنس کے میدان مواقع بہت زیادہ ہیں اور خواتین کو روایتی اور دقیانوسی تصورات نہیں پڑنا چاہیے‘۔
    ’میں جو بھی کرتی ہوں پورے لگاؤ سے کرتی ہوں اور مجھے امید ہے کہ میری اس کامیابی سے دوسرے نوجوانوں میں بھی سائنس کے لیے وہی جذبہ پیدا ہو گا جو مجھ میں ہے‘۔
    انہوں نے کہا کہ اگر میں یہ کامیابی حاصل کر سکتی ہوں تو دوسرے نوجوان بھی یقیناً ایسی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں.
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    مجھے ارفع کریم یاد آگئی ۔ :121:

    اللہ پاک اسکو اگلے جہاں میں لازوال عزت و مرتبے عطا کرے۔ آمین
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    ثم آمین ۔
     
  4. محمد فیصل
    آف لائن

    محمد فیصل ممبر

    شمولیت:
    ‏29 مارچ 2012
    پیغامات:
    1,811
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    بالکل ہمارے ملک میں بھی ارفع کریم اور نوازش معین علی جیسے طالب علم موجود ہیں
     
  5. انجینئرفانی
    آف لائن

    انجینئرفانی ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں،ضرورت صرف توجہ کی ہے۔
     
  6. نذر حافی
    آف لائن

    نذر حافی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جولائی 2012
    پیغامات:
    403
    موصول پسندیدگیاں:
    321
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: طالبہ برطانیہ کی سرِ فہرست سائنسدان

    جی ہاں۔۔۔ہمیں یقینا توانائی کی متبادل ذرائع کی طرف توجہ کرنا پڑے گی۔ واپڈا والوں کے آسرے پر رہے تو بس اللہ ہی حافظ ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں