1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نئی بیت بازی

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏14 ستمبر 2006۔

موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
  1. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    میں کبھی نہ مسکراتا جو مجھے یہ علم ہوتا
    کہ ہزاروں غم ملیں گے مجھے اک خوشی سے پہلے
     
  2. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    پہلے تو غمِ دل میں تھے خرد سے بیگانے
    ہم کو کون سا غم ہے، آج کل خدا جانے
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو
    رسم و رہِ دنیا ہی نبھانے کے لیے آآآآآآآآآآ !
     
  4. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    بھلا نبھے گی تری ہم سے کیونکر اے واعظ!
    کہ ہم تو رسمِ محبت کو عام کرتے ہیں
     
  5. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    واعظ کمالِ ترک سے ملتی ہے یاں مراد
    دنیا جو چھوڑ دی ہے تو عقبٰی بھی چھوڑ دے
     
  6. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    دنیا ہی فقط میری حالت پہ نہیں چونکی
    کچھ اُس کی بھی آنکھوں میں ہلکی سی نمی آئی​
     
  7. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    عزم جنکا اٹل نہیں ہوتا
    ان کی مشکل کا حل نہیں‌ہوتا
    میں جو کرتا ہوں آج کرتا ہوں
    میری دنیا میں‌کل نہیں ہوتا
     
  8. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    جو دن گزر گئے ہیں ترے التفات میں
    میں اُن کو جوڑ لوں کہ گھٹا دوں حیات میں؟

    کچھ میں ہی جانتا ہوں جو مجھ پر گزر گئی

    دنیا تو لطف لے گی مرے واقعات میں
     
  9. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    ارے کوئی وعدہ خلافی کی حد ہے
    حساب اپنے دل میں لگا کر تو دیکھو
    قیامت کا دن آ گیا رفتہ رفتہ
    ملاقات کا دن بدلتے بدلتے​
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    امید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہوجاتی
    وعدہ نہ وفا کرتے۔ پر وعدہ تو کیا ہوتا
    استاد قمر جلالوی
     
  11. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    کس سے امیدِ وفا باندھ رہی ہے بلبل
    کل نہ پہچان سکے گی گلِ تر کی صورت
     
  12. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    تشبیہہ ترے چہرے کو کیا دوں گُلِ تَر سے
    ہوتا ہے شگفتہ ، مگر اتنا نہیں ہوتا​
     
  13. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    وہ باتیں تیری وہ فسانے تیرے
    شگفتہ شگفتہ بہانے تیرے
     
  14. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    بہانا مل نہ جائے بجلیوں کو ٹوٹ پڑنے کا
    کلیجہ کانپتا ہے ، آشیاں کو ، آشیاں کہتے​
     
  15. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    بہانہ یوں ہوتا ہے شائد
     
  16. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    قفس میں‌مجھ سے رودادِ چمن کہتے نہ ڈر ہمدم
    گری ہے جس پہ کل بجلی وہ میرا آشیاں کیوں ہو
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    ہے یہ رنج و راحتِ رفتہ کیا، جو گذر گیا سوگذر گیا
    شب وروز یادِ گذشتہ کیوں ، مجھے زعمِ شوکتِ حال دے
     
  18. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    کسی کو دے کے دل کوئی نوا سنجِ فغاں کیوں ہو
    نہ ہو جب دل ہی سینے میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    رضا کی بات کی کیا بات ! بات اُن کی ہے
    وگرنہ اس سے بڑا کوئی بےنوا ہی نہیں
     
  20. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    نہیں آیا مرا جانِ بہاراں
    درختوں پر شگوفے آگئے کیا؟
     
  21. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    مری جاں تم سے اپنا آپ پیارا کون کرتا ہے
    مرض دینے لگے تسکیں تو چارہ کون کرتا ہے

    ابھی تو مِل کے چلتے ہیں سمندر کی مسافت میں
    پھر اُس کے بعد دیکھیں گے، کنارا کون کرتا ہے​
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    آنکھ میں بوند نہیں دل میں سمندر رکھنا
    دولتِ درد کو دل ہی کے اندر رکھنا
     
  23. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    فقیہ شہر نے تہمت لگائی ساغر پر
    یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
    اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
     
  25. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    دل تو میرا اداس ہے ناصر
    شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے
     
  26. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    جسم کتنی بڑی حقیقت ہو ۔۔ !
    دل کی تسکیں مگر ہوس میں نہیں
     
  27. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    جو کبوتر پر جھپٹنے میں مزہ ہے اے پسر
    وہ مزہ شاید کبوتر کے لہو میں بھی نہیں
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    جھپٹنا ، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا
    لہوگرم رکھنےکاہےاک بہانہ
     
  29. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا، زنجیر پڑی دروازے پے
    کیوں دیر گئے گھر آئے ہو، سجنی سے کرو گے بہانہ کیا
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    یہ ہیں‌نئے لوگوں کے گھر، سچ ہے اب انکوکیا خبر
    دل بھی کسی کا نام تھا، غم بھی کسی کی ذات تھی
    (احمد مشتاق)
     
موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اس صفحے کو مشتہر کریں