1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد ارسلان ملک, ‏24 نومبر 2011۔

  1. محمد ارسلان ملک
    آف لائن

    محمد ارسلان ملک مشتاق

    شمولیت:
    ‏18 نومبر 2011
    پیغامات:
    76
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    مشرکین مکہ اللہ تعالیٰ کی ذات کا اقرار کرتے تھے ،اسے خالق و مالک ،سورج و چاند مسخر کرنے والا ،روزی رساں اور موت وحیات کا مالک قرار دیتے تھے ،جیسا کہ ارشاد بای تعالیٰ ہے:
    قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَٱلْأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ ٱلسَّمْعَ وَٱلْأَبْصَٰرَ وَمَن يُخْرِجُ ٱلْحَىَّ مِنَ ٱلْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ ٱلْمَيِّتَ مِنَ ٱلْحَىِّ وَمَن يُدَبِّرُ ٱلْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ ٱللَّهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ ﴿31﴾
    ترجمہ: کہو تمہیں آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے سو کہیں گے کہ اللہ تو کہہ دو کہ پھر (اللہ)سے کیوں نہیں ڈرتے (سورۃ یونس،آیت 31)
    ایک اور مقام پر فرمایا:
    قُل لِّمَنِ ٱلْأَرْضُ وَمَن فِيهَآ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿84﴾ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴿85﴾ قُلْ مَن رَّبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ ٱلسَّبْعِ وَرَبُّ ٱلْعَرْشِ ٱلْعَظِيمِ ﴿86﴾ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ ﴿87﴾ قُلْ مَنۢ بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَىْءٍۢ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿88﴾ سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ فَأَنَّىٰ تُسْحَرُونَ ﴿89﴾
    ترجمہ: ان سے پوچھو یہ زمین اور جو کچھ اس میں ہے کس کا ہے اگر تم جانتے ہو وہ فوراً کہیں گے الله کاہے کہہ دو پھر تم کیوں نہیں سمجھتے ان سے پوچھو کہ ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کا مالک کون ہے وہ فوراً کہیں گے الله ہے کہہ دوکیاپھر تم الله سے نہیں ڈرتے ان سے پوچھو کہ ہر چیز کی حکومت کس کے ہاتھ میں ہے اور وہ بچا لیتا ہے اور اسے کوئی نہیں بچا سکتا اگر تم جانتے ہو وہ فوراً کہیں گے الله ہی کے ہاتھ میں ہے کہہ دو پھرتم کیسے دیوانے ہو رہے ہو (سورۃ المومنون،آیت 84-89)
    ارشاد باری تعالیٰ ہے:
    وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ وَسَخَّرَ ٱلشَّمْسَ وَٱلْقَمَرَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۖ فَأَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ ﴿61﴾ ٱللَّهُ يَبْسُطُ ٱلرِّزْقَ لِمَن يَشَآءُ مِنْ عِبَادِهِۦ وَيَقْدِرُ لَهُۥٓ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيمٌۭ ﴿62﴾ وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَأَحْيَا بِهِ ٱلْأَرْضَ مِنۢ بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۚ قُلِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ ﴿63﴾
    ترجمہ: اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کس نے کام میں لگایا تو ضرور کہیں گے الله نے پھر کہاں الٹے جا رہے ہیں الله ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اورتنگ کر دیتا ہے بے شک الله ہر چیز کا جاننے والا ہے اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پانی اتارا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا کہیں گے الله نے کہہ دو سب تعریف الله ہی کے لیے ہے لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے (سورۃ العنکبوت،آیت 61-63)
    ایک اور مقام پر فرمایا:
    وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۚ قُلِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ﴿25﴾
    ترجمہ: اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے بنایا ہے تو ضرور کہیں گے کہ الله نے کہہ دو الحمدُلله بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے (سورۃ لقمان،آیت 25)
    اسی طر ح فرمایا:
    وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۚ قُلْ أَفَرَءَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ إِنْ أَرَادَنِىَ ٱللَّهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ كَٰشِفَٰتُ ضُرِّهِۦ أَوْ أَرَادَنِى بِرَحْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِكَٰتُ رَحْمَتِهِۦ ۚ قُلْ حَسْبِىَ ٱللَّهُ ۖ عَلَيْهِ يَتَوَكَّلُ ٱلْمُتَوَكِّلُونَ ﴿38﴾
    ترجمہ: او راگر آپ ان سے پوچھیں آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور کہیں گے الله نے کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم الله کے سوا پکارتے ہو اگر الله مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں کہہ دو مجھے الله کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں (سورۃ الزمر،آیت 38)
    اسی طرح فرمایا:
    وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۖ فَأَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ ﴿87﴾
    ترجمہ: اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے الله نے پھر کہا ں بہکے جا رہے ہیں (سورۃ الزخرف،آیت 87)
    (کلمہ گو مشرک از مبشر احمد ربانی،صفحہ 52تا55)​

     
  2. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    جناب یہ سب آیات صادق ہیں
    اور صرف خُدا کو ماننے اور
    آقائے نامدار صلیٰ اللہ علیہِ وسلم
    کو نبی نہ ماننے والوں کے لئے ہیں
     
  3. ابو عزیر
    آف لائن

    ابو عزیر محسن

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2011
    پیغامات:
    35
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    جزاک اللہ خیرا محمد ارسلان ملک صاحب
    ما شا ءاللہ قرآن کی آیات مبارکہ سے مزین بہت ہی خوبصورت شیئرنگ
    اللہ ہمیں شرک کو سمجھنے اور اُس سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
     
  4. محمد ارسلان ملک
    آف لائن

    محمد ارسلان ملک مشتاق

    شمولیت:
    ‏18 نومبر 2011
    پیغامات:
    76
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    آمین ثمہ‌آمین
     
  5. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    اللہ تبارک تعالی سب کو ہدایت سے نوازے ۔ قرآن پاک کو صرف ایک مسلمان اور مومن کی حیثیت سے پڑھیں سمجھیں اور عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین ثمہ آمین
     
  6. محمد ارسلان ملک
    آف لائن

    محمد ارسلان ملک مشتاق

    شمولیت:
    ‏18 نومبر 2011
    پیغامات:
    76
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مشرکین کا اللہ کے بارے میں عقیدہ

    آمین
    آپ نے بہت اچھی بات کی ماشاءاللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں