1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تاریخ عجیب ( بلیک واٹرس ۔ پورٹ بلیئر کی عجیب تاریخ )

'کتب کی ٹائپنگ' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏1 دسمبر 2020۔

  1. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    دیباچہ
    بعد حمد و نعت محمد جعفر مولف اوراق ہذا بخدمت ناظرین اس کتاب کے عرض کرتا ہے کہ یہ عاجز تھانیسر عرف کرچھیتر کا باشندہ ہے ۔ سترہ برس کی عمر سے پچیس برس کی عمر تک انگریزی کچہریوں میں وکالت و مختارکاری کرتا تھا ۔ 1863ء میں جب ابیلا کی لڑائی ہوئی تو یہ خاکسار بھی بجرم اعانت مجاہدین گھر بیٹھا بٹھایا سزایاب دائم الجس لعبور دریائے شور کا ہوکر یہاں پورٹ بلیئر کو پہونچا ۔ یہاں جہاز سے اترتے کے ساتھ ہی کچہری صاحب چیف کمشنر و سپرنٹنڈنٹ پورٹ بلیر میں منشی ہوگیا ۔ صاحبان سپرنٹنڈنٹ نے جو مجھ کو سارٹیفکٹ عمدہ کارگزاری و خوشنودی مزاج و خوش چلنی کے عطا فرمائے وہ ایسے ہیں کہ ملک کے بڑے بڑے عہدہ داران کو بھی نصیب نہیں ہوتے ۔
     
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    میجر پراتھرو صاحب بہادر جن کے ساتھ میں برابر دس برس تک رہا وہ میرے حال و اطوار و لیاقت سے بہ نسبت دوسروں کے زیادہ واقف تھے ۔ انہوں نے میری رہائی کے واسطے دو تین چٹھیاں تحریر کیں کہ ان کا ترجمہ واسطے ملاحظہ ناظرین کے یہاں تحریر کرتا ہوں اور مجھ کو امید ہے کہ ان کا یہاں درج کرنا ناظرین کو ناگوار بلکہ خالی ازلطف نہ ہوگا ۔ جب صاحب موصوف نے کتاب دستی دستور العمل پورٹ بلیئر کی تیار کرکے بحضور صاحب چیف کمشنر بہادر روانہ کی تو لکھا کہ " اس کتاب کی تیاری میں منشی محمد جعفر میر منشی سدرن ڈسٹرکٹ نے مجھ کو بڑی مدد دی ہے ۔ اس نے اپنے اوقات فرصت میں نہایت خوشی و رغبت کے ساتھ اس کام کو کیا ہے ۔ اوع اس کی باری تیرہ برس کی واقف کاری ساتھ احکام و قوائد سٹلمنٹ کے اس کتاب کی تیاری میں نہایت درجہ کو کارآمد ہوئی ۔ اس نے بلا اعانت احدے اس تمام کتاب کو انگریزی سے اردو میں ترجمہ کیا ہے ۔ " اس کے بعد صاحب ممدوح نے جب میری شرطیہ رہائی کے واسطے سفارش کی تو لکحا کہ " میں فروری 1869ء سے محمد جعفر کو جانتا ہوں سو اس وقت سے آج تک جہاں کہ مجھ کو موقع اس کی چال و چلن کے دریافت کا ملا ہے میں نے اس کو ایک بےنظیر و لاثانی آدمی پایا ہے یہ شخص بڑا علم دوست اور نہایت جفا کش آدمی ہے ۔ پورٹ بلیئر میں آکر اس نے علم انگریزی بھی سیکھ لیا ہے کہ اس کو نہایت عمدگی سے پڑھتا لکھتا اور بولتا ہے ۔ اور بہت موقعوں میں جہاں جہاں یہ سرکاری کچہریوں میں رہا ہے نہایت کارآمد سرکار ہوا ہے ۔ اور ان تمامی نقشہ جات و رپورٹوں کا جو اس سٹلمنٹ میں جاری ہیں یہی شخص مصنف ہے ۔ اور جب کسی کام کے واسطے اس کو حکم ملا ہے تو ہمیشہ نہایت خوشی سے اس نے اس کو انجام دیا ہے ۔ اور کیسا ہی اور کسی قدر کام ہوں میں ہمیشہ اس کو اس کے کرنے میں کمربستہ و تیار پاتا ہوں ۔
     
  3. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    میں خوب جانتا ہوں کہ وجوب و استحقاق شرطیہ رہائی محمد جعفر کا برخلاف ان وجوہات کے جو میں نے اوپر لکھی ہیں تجویز کیا جاویگا لیکن میری غرض ان وجوہات کے لکھنے سے یہ ہے کہ اگرچہ سردست اس کی مطلق رہائی کو کوئی امر مانع ہو مگر ایسی وجہ نہیں ہے کہ جس کے سبب سے رہائی شرطیہ مابین حدود اس سٹلمنٹ کے اس کو نہ دی جادی ۔ " اور جب میری شرطیہ رہائی میں کچھ توقف ہوا تو پھر لکھا کہ " میری آخری چٹھی کی تاریخ سے آج تک محمد جعفر بہت خوش چلن ہے اور میں اس کے کاموں سے بدل راضی ہوں ۔ " اس اخیری چٹھی کے جانے پر صاحب چیف کمشنر بہادر نے میری شرطیہ رہائی کی درخواست مع نقول ان سب چٹھیوں کے گورنمنٹ کو بھیج دی ۔ مگر افسوس کہ سکرٹری گورنمنٹ ہند نے مجھ کو وہ شرطیہ رہائی بھی کہ جس کے لینے سے پچاسوں قیدیوں نے انکار کردیا تھا عنایت نہ فرمائی مگر میرے آقائے نامدار نے جب یہ حکم گورنمنٹ پایا تو میری تسلی کرکے فرمایا کہ بوجہ درپیشی معرکہ کابل کے تمہاری درخواست اس وقت منظور نہیں ہوئی لیکن بعد اختتام اس معرکہ کے ہم پھر سفارش کریں گے دنیا بامید قائم ہے دیکھیے پردہ غیب سے اب کیا ظاہر ہوتا ہے ۔ جو جو عجائب اور اس دنیاء فانی کی عدم استواری اور زمانہ کا تغیر و تبدل اور پھیر پھار اس عاجز نے دیکھا ہے اس کی تفصیل کے واسطے تو ایک دفتر چاہیے مگر مدت دراز سے بہت سے صاحب لوگوں کی جو مجھ سے زبان اردو و ناگری و فارسی سیکھتے تھے یہ فرمائش تھی کہ زبان اردو مروجہ بلیئر میں کوئی ایک کتاب تصنیف کی جاوے کہ جس سے یہاں کے لوگوں کو اردو سیکھنے میں مدد ملے اور اس کے سوائے اور بھی بہت سے دوستوں کی مدت سے تمنا تھی کہ ایک کتاب تاریخ بلیئر جس میں یہاں کی آبادی اور اوضاع و اطوار و بندوبست و قانون و زبان مختلفہ پورٹ بلیئر و حال جنگلیاں جزائر ہذا کا مفصل درج ہو تصنیف کرکے غیر حاضر اور ہند کے لوگوں کو بھی یہاں کے عجائبات سے آگاہ کیا جاوے ۔ سو ان دونوں غرضوں کے رفع ہونے کے واسطے اس خاکسار محمد جعفر میر منشی سدرن ڈسٹرکٹ نے یہ مختصر کتاب تحریر کرکے اس کا تاریخی نام تاریخ عجیب رکھ دیا ۔ ناظرین سے امید ہے کہ جہاں کہیں اس میں خطا و قصور پاویں قلم عفو سے اصلاح کر دیویں اور دعا کریں کہ ہماری سرکار معدلت شعار خاکسار کو ان ننگ دھڑنگ جنگلیوں کی صحبت سے جدا کرے تاکہ جلد ثانی اس کتاب کی وہاں خود حاضر ہوکر اپنے ملک کی بولی میں ناظرین کو نذر کروں فقط
    العبد محمد جعفر عفی اللہ عنہ میر منشی سدرن ڈسٹرکٹ
    مورخہ یکم اپریل 1879ء پورٹ بلیئر
     
  4. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں