1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

طرز حکمرانی ایک جائزہ

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏21 جنوری 2018۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    طرز حکمرانی ایک جائزہ
    خلیفۂ اول کا طرز حکومت ایک اعلیٰ نمونہ تھا، خلافت ملنے کے بعد کاروبار کا تدارک ایک بہترین مثال ہے اور اگر ان کا آج کے حکمرانوں سے موازنہ کیا جاۓ تو پتہ چلتا ہے کہ ابوبکر تو صرف دینے والے تھے اور آج کے نام کے شریف حکمران سب کچھ اپنے نام کرنے کو پیدا ہوۓ ہیں۔ سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے خلافت سنبھالنے کے بعد اپنا کپڑے کا کاروبار محض اس لئے ترک کر دیا تھا کہ مبادا کہیں ان کے مرتبے کی وجہ سے ان کے کاروبار میں فائدہ ہونے لگے تو لوگ ان کی خلافت پر انگلی نہ اٹھانے لگ جائیں۔ آپ نے خلافت کے مرتبے کو داغدار ہونے سے بچانے کے لئے اپنے بہترین کاروبار کی قربانی دے دی تھی۔ آپ سے ایک صحابی نے پوچھا "اے ابوبکر! خلافت ملنے کے بعد اپنا کاروبار کیوں بند کر دیا؟" آپ نے جواب دیا کہ "جب حاکم وقت اور خلیفہ کی دکان موجود ہو گی تو کوئی گاہک کسی دوسری دکان پر کیسے جائے گا؟ پھر یہ بھی کہ عوام اور ریاست کے مسائل اتنے ہوا کرتے ہیں کہ کاروبار کے لیے وقت کیسے نکل سکتا ہے؟"۔ ایک وہ تھے اور ایک آج کے حکمران ہیں کہ تین تین بار حکومت کرنے کے بعد ملک کا کاروبار تو نہ چلا سکے لیکن ایک معمولی بھٹی سے پاکستان کے مالدار ترین فیملی ہونے کا سفر طے کر گئے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں