1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نمی دانم چہ منزل پود (کلام حضرت امیر خسرو)

Discussion in 'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' started by ھارون رشید, Jul 22, 2014.

  1. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    Joined:
    Oct 5, 2006
    Messages:
    131,687
    Likes Received:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    شعرِ خسرو
    نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم
    بہ ہر سُو رقصِ بسمل بود، شب جائے کہ من بودم

    اردو ترجمہ

    مجھے نہیں معلوم کہ وہ کون سی جگہ تھی جہاں کل رات میں تھا، ہر طرف وہاں رقصِ بسمل ہو رہا تھا کہ جہاں میں کل رات کو تھا۔

    منظوم ترجمہ مسعود قریشی

    نہیں معلوم تھی کیسی وہ منزل، شب جہاں میں تھا
    ہر اک جانب بپا تھا رقصِ بسمل، شب جہاں میں تھا

    شعرِ خسرو

    پری پیکر نگارے، سرو قدے، لالہ رخسارے
    سراپا آفتِ دل بود، شب جائے کہ من بودم

    اردو ترجمہ

    پری کے جسم جیسا ایک محبوب تھا، اس کا قد سرو کی طرح تھا اور رخسار لالے کی طرح، وہ سراپا آفتِ دل تھا کل رات کہ جہاں میں تھا۔

    منظوم ترجمہ مسعود قریشی

    پری پیکر صنم تھا سرو قد، رخسار لالہ گُوں
    سراپا وہ صنم تھا آفتِ دل، شب جہاں میں تھا

    شعرِ خسرو

    رقیباں گوش بر آواز، او در ناز، من ترساں
    سخن گفتن چہ مشکل بود، شب جائے کہ من بودم

    اردو ترجمہ

    رقیب آواز پر کان دھرے ہوئے تھے، وہ ناز میں تھا اور میں خوف زدہ تھا۔ وہاں بات کرنا کس قدر مشکل تھا کل رات کہ جہاں میں تھا۔

    منظوم ترجمہ ۔ مسعود قریشی

    عدو تھے گوش بر آواز، وہ نازاں تھا، میں ترساں
    سخن کرنا وہاں تھا سخت مشکل، شب جہاں میں تھا

    شعرِ خسرو

    خدا خود میرِ مجلس بود اندر لا مکاں خسرو
    محمد شمعِ محفل بود، شب جائے کہ من بودم

    اردو ترجمہ
    اے خسرو، لا مکاں میں خدا خود میرِ مجلس تھا اور حضرت محمد اس محفل کی شمع تھے، کل رات کہ جہاں میں تھا۔

    منظوم ترجمہ ۔ مسعود قریشی

    خدا تھا میرِ مجلس لا مکاں کی بزم میں خسرو
    محمد تھے وہاں پر شمعِ محفل، شب جہاں میں تھا
     
  2. پاکستانی55
    Offline

    پاکستانی55 ناظم Staff Member

    Joined:
    Jul 6, 2012
    Messages:
    98,397
    Likes Received:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    خدا خود میرِ مجلس بود اندر لا مکاں خسرو
    محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) شمعِ محفل بود، شب جائے کہ من بودم

    جزاک اللہ جی بہت عمدہ اور اعلیٰ کلام ہے
     
  3. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    Joined:
    May 12, 2010
    Messages:
    22,418
    Likes Received:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
    کیا خوبصورت کلام ہے
    جیتے رہیں ھارون بھائی
     
  4. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محمد شمعِ محفل بود
    صل اللہ علیہ وآلہ وسلم
    بےشک سرکارِ دوعالم :drood:ہی ہرعالم کی شمعِ محفل ہیں۔
     
  5. اسلم راہی
    Offline

    اسلم راہی ممبر

    Joined:
    May 31, 2016
    Messages:
    2
    Likes Received:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کلام حضرت امیر خسرو رحمۃ اللہ الیہ کیا کہنے سبحان الللہ واہ واہ اور مترجم کا بھی جواب نہیں. اس ادبی گوشے کی آپ تمام حضرات کو مبارک باد اور تمنائی و ملتمس ہوں کہ اس کا لاگ ان اور پیج آسان بنایا جائے مزید کرم ہوگا... اسلم راہی.. 31.مئ 2016
     
  6. عبدالمطلب
    Offline

    عبدالمطلب ممبر

    Joined:
    Apr 11, 2016
    Messages:
    2,134
    Likes Received:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت
    جذاک اللہ خیراً
     
    پاکستانی55 likes this.
  7. اسلم راہی
    Offline

    اسلم راہی ممبر

    Joined:
    May 31, 2016
    Messages:
    2
    Likes Received:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    کس کس کو سلگتی ہوئ پلکوں پہ سجاتا لمحات ہی تھوڑے تھے مرے خواب بہت تھے اسلم راہی یہ شعر 1978 میں کہا اور میرا پہلا شعری مجموعہ ہوا کے رنگین پیرہن میں 1995میں شامل ہے. اسلم راہی 31.مئ 2016
     
    نعیم and عبدالمطلب like this.
  8. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    Joined:
    Oct 5, 2006
    Messages:
    131,687
    Likes Received:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    محترم وعلیکم السلام آپ کی آمد کا تہہ دل سے شکریہ آپ نے فورم کو رونق بخشی

    کای دقت پیش آئی آپ کو
     

Share This Page