1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہدیہ نعت : یہ اساس عشق ہےجو مجھے ان سے لو لگی ہے

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از ٍفیصل شیخ, ‏9 جون 2016۔

  1. ٍفیصل شیخ
    آف لائن

    ٍفیصل شیخ ممبر

    یہ اساس عشق ہے جو مجھے ان سے لو لگی ہے
    کسی خاص کو ہی حاصل اس در کی چاکری ہے

    ہو تمھیں ہی بس مبارک دنیا کی بادشاہی
    میں گدائے مصطفی ہوں یہ میری سکندری ہے

    اب دل میں نہ جگہ ہے کسی غم کی اور فکر کی
    مجھے کافیِ گزرا آقا کی بندگی ہے

    ہوا سر پہ ،مولا سایہ تیری رحمتوں کا جب سے
    میرے سوئے بھاگ جاگے نئی زندگی ملی ہے

    مجھے نسبتوں سے حاصل یہ طریق ہوگیا کہ
    ہے مزاج بے نیازسی جو ادا قلندری ہے

    کہیں دل میں جو چھپی تھی تیری مدحتوں کی خواہش
    کیا رب نے اسکو پورا ، کہ تیری نظر وسیع ہے
    (ازخود : فیصل شیخ)
     
    حافظ محمد عمران, نعیم, دُعا اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    سبحان اللہ
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    بہت خوب فیصل شیخ بھائی ۔ نعت شریف کا ہر شعر ہی لائق صد تعریف ہے لیکن مطلع تو بہت عمدہ ہے۔
    سبحان اللہ ۔ بارک اللہ
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    جزاک اللہ
     
  5. ٍفیصل شیخ
    آف لائن

    ٍفیصل شیخ ممبر

    کہیں دل میں جو چھپی تھی تیری مدحتوں کی خواہش
    کیا رب نے اسکو پورا ، کہ تیری نظر وسیع ہے

    سب دوستوں کا شکریہ
     
    نعیم اور دُعا .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں