1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بادشاہ بادشاہ ہوتا ہے

Discussion in 'ادبی طنز و مزاح' started by مخلص انسان, May 25, 2016.

  1. مخلص انسان
    Offline

    مخلص انسان ممبر

    ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺗﮭﺎ ﺟﺲ ﻧﮯ ﺩﺱ ﺟﻨﮕﻠﯽ ﮐﺘﮯ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﮭﮯ , ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺯﯾﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻭﺯﯾﺮ ﻏﻠﻄﯽ ﮐﺮﺗﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺍﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺁﮔﮯ ﭘﮭﻨﮑﻮﺍ ﺩﯾﺘﺎ ﮐﺘﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﻮﭨﯿﺎﮞ ﻧﻮﭺ ﻧﻮﭺ ﮐﺮ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﺘﮯ -
    ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺧﺎﺹ ﻭﺯﯾﺮ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﻏﻠﻂ ﻣﺸﻮﺭﮦ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﺟﻮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﺑﻠﮑﻞ ﭘﺴﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺳﻨﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﻮ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺁﮔﮯ ﭘﮭﯿﻨﮏ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ -
    ﻭﺯﯾﺮ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺳﮯ ﺍﻟﺘﺠﺎ ﮐﯽ ﮐﮧ ﺣﻀﻮﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﺱ ﺳﺎﻝ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺩﻥ ﺭﺍﺕ ﺍﯾﮏ ﮐﺌﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﺍﯾﮏ ﻏﻠﻄﯽ ﭘﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺗﻨﯽ ﺑﮍﯼ ﺳﺰﺍ ﺩﮮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ , ﺁﭖ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﺳﺮ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﮯﻟﻮﺙ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﮯ ﻋﻮﺽ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﭖ ﺻﺮﻑ ﺩﺱ ﺩﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﮩﻠﺖ ﺩﯾﮟ ﭘﮭﺮ ﺑﻼﺷﺒﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﮑﻮﺍ ﺩﯾﮟ -
    ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺩﺱ ﺩﻥ ﮐﯽ ﻣﮩﻠﺖ ﺩﯾﻨﮯ ﭘﺮ ﺭﺍﺿﯽ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ -
    ﻭﺯﯾﺮ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺭﮐﮭﻮﺍﻟﮯ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮔﯿﺎ ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﭘﺮ ﻣﺎﻣﻮﺭ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﺎ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﺱ ﺩﻥ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮔﺰﺍﺭﻧﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﮐﮭﻮﺍﻟﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﻭﻧﮕﺎ , ﺭﮐﮭﻮﺍﻻ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﻮ ﺳﻦ ﮐﺮ ﭼﻮﻧﮑﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﭘﮭﺮ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﺩﮮ ﺩﯼ -
    ﺍﻥ ﺩﺱ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻭﺯﯾﺮ ﻧﮯ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﭘﯿﻨﮯ , ﺍﻭﮌﮬﻨﮯ ﺑﭽﮭﻮﻧﮯ , ﻧﮩﻼﻧﮯ ﺗﮏ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﺎﻡ ﺍﭘﻨﮯ ﺫﻣﮯ ﻟﯿﮑﺮ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﮨﯽ ﺗﻨﺪﮨﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺮ ﺍﻧﺠﺎﻡ ﺩﯾﺌﮯ -
    ﺩﺱ ﺩﻥ ﻣﮑﻤﻞ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﯿﺎﺩﻭﮞ ﺳﮯ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﻮ ﮐﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﮑﻮﺍﯾﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮨﺎﮞ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﺮ ﺷﺨﺺ ﺍﺱ ﻣﻨﻈﺮ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺁﺝ ﺗﮏ ﻧﺠﺎﻧﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﮨﯽ ﻭﺯﯾﺮ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﻮﭼﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﺎﻥ ﮔﻨﻮﺍ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺁﺝ ﯾﮩﯽ ﮐﺘﮯ ﺍﺱ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﮯ ﭘﯿﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﭼﺎﭦ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ -
    ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ ﺁﺝ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﻮ ؟
    ﻭﺯﯾﺮ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ , ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺳﻼﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﻮ ﯾﮩﯽ ﺩﮐﮭﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺻﺮﻑ ﺩﺱ ﺩﻥ ﺍﻥ ﮐﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﻥ ﺩﺱ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﺌﮯ ﮔﺌﮯ ﺍﺣﺴﺎﻧﺎﺕ ﺑﮭﻮﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎ ﺭﮨﮯ , ﺍﻭﺭ ﯾﮩﺎﮞ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺩﺱ ﺳﺎﻝ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﻥ ﺭﺍﺕ ﺍﯾﮏ ﮐﺮ ﺩﯾﺌﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﯾﮏ ﻏﻠﻄﯽ ﭘﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﮐﻮ ﭘﺲ ﭘﺸﺖ ﮈﺍﻝ ﺩﯾﺎ ...
    ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﮐﺎ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ۔
    ﺍﺱ ﻧﮯ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﻮﺍ ﮐﺮ ﻣﮕﺮﻣﭽﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺗﺎﻻﺏ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﮑﻮﺍ ﺩﯾﺎ -
     
  2. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

  3. مخلص انسان
    Offline

    مخلص انسان ممبر

    آج کا بادشاہ واقعی بادشاہ ہے
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    کسی جنگل میں ایک غریب آدمی کا گدھا کیچر میں پھنس گیا ایک تو جنگل اوپر سے موسم خراب
    سردی کے موسم میں تیز ہوا چل رہی تھی اور بارش بھی ہو رہی تھی . اس مصیبت نے غریب آدمی کو سخت پریشان کیا اور وہ جھنجھلاہٹ کے عالم میں گدھے سے لے کر بادشاہ تک سب کو برا بھلا کہنے لگا . اتفاق ایسا ہوا کہ بادشاہ کا قافلہ ادھر سے گزرا اور انہوں نے اسکی بدکلامی سن لی . وہ وہیں رک گیا اور اس خیال سے اپنے لشکر کی طرف دیکھا کہ وہ اس معاملے میں اپنی رائے دیں . ایک شخص نے کہا یہ گستاخ موت کی سزا پائے تو اچھا ہے .
    بادشاہ مسکرایا اور بولا بے شک اس نے گستاخی کی لیکن دراصل اس مصیبت نے اسے بغیر سوچے سمجھے یہ باتیں کہنے پر مجبور کر دیا . سزا دینے کے بجائے میں یہ مناسب سمجھتا ہوں کہ اسے مصیبت سے چھٹکارا دلایا جائے اور اسکے ساتھ احسان کیا جائے .
    یہ کہہ کر بادشاہ نے نا صرف اسکا گدھا کیچڑ سے نکلوایا بلکہ اسے انعامات اور نقدی بھی دی اور آگے بڑھ گیا.
    ایک شخص نے گدھے والے سے کہا کہ توں نے تو اپنی ہلاکت میں کوئی کثر نہ چھوڑی تھی اسے خدا کا خاص انعام سمجھ کے تیری جان بچ گی .
    وہ بولا بھائی میں اپنی حالت کے عین مطابق بول رہا تھا اور اس نے اپنی شان کے مطابق مجھ پر کرم کیا .
     

Share This Page