1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے

Discussion in 'اردو شاعری' started by نظام الدین, Apr 28, 2015.

  1. نظام الدین
    Offline

    نظام الدین ممبر

    Joined:
    Feb 17, 2015
    Messages:
    1,981
    Likes Received:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے

    ہم بھی پاگل ہوجائیں گے ایسا لگتا ہے

    کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو

    شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے

    آنکھوں کو بھی لے ڈوبا یہ دل کا پاگل پن

    آتے جاتے جو ملتا ہے تم سا لگتا ہے

    اس بستی میں کون ہمارے آنسو پونچھے گا

    جو ملتا ہے اس کا دامن بھیگا لگتا ہے

    دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیں

    شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے

    کس کو پتھر ماروں قیصر کون پرایا ہے

    شیش محل میں اک اک چہرہ اپنا لگتا ہے

    (قیصر الجعفری)​
     
  2. دُعا
    Offline

    دُعا ممبر

    Joined:
    Mar 31, 2015
    Messages:
    5,102
    Likes Received:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔۔زبردست
     
    نظام الدین and غوری like this.
  3. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    Joined:
    Jan 18, 2012
    Messages:
    38,539
    Likes Received:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ہر شعر اپنی جگہ بہت عمدہ ہے۔۔۔

    کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو
    شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے
     
    نظام الدین likes this.

Share This Page