1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کوڈنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ؛ موبائل فون سے جعلی دواؤں کا پتہ چل جائیگا

Discussion in 'میڈیکل سائنس' started by حنا شیخ, Aug 18, 2016.

  1. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    Joined:
    Jul 21, 2016
    Messages:
    2,709
    Likes Received:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسرسلمان افغانی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ تقریباً 3ارب ڈالر مالیت کی دوائیں تیارہوتی ہیں جن میں سے تقریبا 2 فیصدکے قریب غیرمعیاری ہوتی ہیں جبکہ0.1 فیصددوا جعلی ہوتی ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جعلی اورغیرمعیاری دواؤں کی روک تھام کے لیے پاکستان میں پہلی مرتبہ بارکوڈ رولزکے تحت دواؤں کی پیکنگ کوٹیکنالوجیکل ٹولز کے ذریعے کوڈنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیاہے۔
    سلمان افغانی نے بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اس معاملے پر مرحلہ وارکام شروع کردیا ہے، اس کوڈنگ کے تحت دوا خریدنے والااپنے موبائلز کے ذریعے دواؤں کے اصلی یانقلی ہونے کاپتہ چلا سکے گا۔ انھوں نے بتایاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پہلی بارملک کے اندرکم استعمال ہونے والی ادویہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے ان کی قیمتیں انڈیا اور بنگلہ دیش کے برابر مقرر کرنے کافیصلہ کیا ہے تاکہ دوائیں مارکیٹ میں بلیک نہ کی جاسکیں، مقررہ قیمت سے زائد پر فروخت کرنے والوں کیلیے سزاؤں میں اضافہ کیاجارہا ہے جس میں فارماسیوٹیکل کمپنی کے مالک کو ایک کروڑ سے 10 کروڑ روپے جرمانہ اور 3سال قید،ڈسٹری بیوٹرکو ایک لاکھ سے10لاکھ روپے جرمانہ اور2سال قیدجبکہ ریٹیلر کو ایک لاکھ روپے جرمانہ اورایک سال قیدکی سز ادی جاسکے گی۔
     
    ھارون رشید likes this.
  2. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    Joined:
    Oct 5, 2006
    Messages:
    131,687
    Likes Received:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    گڈ آئیڈیا
     
    حنا شیخ likes this.

Share This Page