1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

Discussion in 'ماہنامہ ہماری اردو' started by واصف حسین, Feb 29, 2012.

  1. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

  2. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    جزاک اللہ!
    الحمدللہ ! مارچ کا شمارہ بھی مقررہ وقت پر ریلیز ہو گیا۔ ابھی تو اداریہ پڑھ کر ہی ایمان تازہ ہو گیا۔ واصف بھائی یو آر گریٹ۔
    باقی باتیں مکمل شمارہ دیکھنے کے بعد۔
    باقی دوستوں کے تاثرات کا بھی انتظار ہے۔
     
  3. تانیہ
    Offline

    تانیہ ناظم Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    :mashallah:
    بہت خوب
    سب سے پہلے تو میری طرف سے مارچ کا شمارہ بروقت ریلیز کرنے پہ مبارکباد
    سرورق بہت پیارا ہے یوم پاکستان کی مناسبت سے :n_smiley_with_rose:
    باقی باتیں پورا شمارہ دیکھنےکے بعد
     
  4. صدیقی
    Offline

    صدیقی مدیر جریدہ Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    جزاک اللہ!
    الحمدللہ ! مارچ کا شمارہ بھی مقررہ وقت پر ریلیز ہو گیا۔
    ابھی مکمل پڑھا نہیں ۔۔پڑھ کر کے تبصرہ ہو گا۔۔۔
    واصف بھائی صد مبارکباد
     
  5. جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    آصف بھائی اور واصف بھائی ۔ ۔ ۔ گریٹ ، ۔ ۔ ۔ ، بروقت نیا شمارا پہنچانے کا شکریہ ، شمارے کا ٹائٹل پیج بہت ہی پیارا ہے ۔
     
  6. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    واصف بھائی اور آپ کی ٹیم کو بہت بہت مبارک باد۔آپ ہماری اردو کی تاریخ میں نئے باب رقم کررہے ہیں۔
    بہت پیارا ٹائیٹل ہے۔ ماشاءاللہ ۔
     
  7. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    واہ بھائی واہ موتی پرو دیئے ہیں
     
  8. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    بہت خوب ! جناب عالی ۔ بہت خوب ، بلکہ عمدہ ۔
     
  9. برادر
    Offline

    برادر ممبر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    طویل عرصہ بعد آمد ہوئی اور اتنی خوبصورت ترقی دیکھ کر دل باغ باغ ہوگیا۔ واصف صاحب اور دیگر احباب صدبار مبارکباد قبول کریں۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
     
  10. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    جناب جی ایک کتاب جو کہ میری نظر سے گزری ہے " سراغ زندگی" مصنف ( گرور جنیش ) سے اقتباس ہے

    " میں نے سنا ہے کہ ایک شخص ہوش و خرد سے بیگانہ ہوگیاـ وہ گاؤں کے ایک ویران راستے پر تنہا جارہا تھاـ وہ خوف سے بچنے کے لیے قدرے تیز چل رہا تھا- اگر کوئی دوسرا وہاں موجود ہو توو بھی اس کا خوفزدہ ہونا تسلیم کیا جاسکتا ہے لیکن جب کوئی اور وہاں موجود نہ ہو تو ڈر کی کیا بات ہوسکتی ہے ؟ لیکن ہم تنہائی میں خوف زدہ ہوجاتے ہیں- دراصل ہم خود اپنے آپ سے خوفزدہ ہوتے ہیں اور جب ہم تنہا ہوں تو یہ خوف بڑھ جاتا ہے- دنیا میں کوئی ایسا نہیں جس سے ہم خود سے بڑھ کر خوفزدہ ہوں- ہم دوسروں کے درمیان رہ کر نسبتاَ کم خوفزدہ ہوتے ہیں اور جب تنہا رہ جاتے ہیں تو ہم پر خوف غلبہ حاصل کرلیتا ہےـ

    وہ شخص تنہا تھا- وہ ڈر کی وجہ سے بھاگنے لگا- شام کا وقت تھا۔۔۔۔ ۔۔ ہر چیز ساکن اور خاموش تھی۔۔۔۔ ۔ دور دور تک اور کوئی موجود نہیں تھا- جب اس نے تیز دوڑنا شروع کیا تو اسے محسوس ہوا کہ کوئی اس کا پیچھا کررہا ہے۔۔۔۔ ۔ اس کا خوف مزید بڑھ گیا- خوف کے اس عالم میں اس نے کن انکھیوں سے پیچھے کی طرف جھانکا -اس نے ایک سایہ اپنی طرف بڑھتے دیکھا- وہ سایہ خود اس کا اپنا تھا- مگر یہ سوچ کر کہ ایک سایہ اس کے تعاقب میں ہے اس نے اپنی رفتار تیز کردی اس کے بعد وہ شخص کہیں رک نہ سکا- وہ اپنی رفتا جتنی تیز کرتا' اس کا سایہ اسی رفتار اس کے پیچھے آتا ہوا محسوس ہوتا یہاں تک کہ وہ پاگل ہوگیا مگر ایسے لوگ بھی ہیں جو پاگلوں کو احتراماً پوجتے ہیں-

    جب گاؤں والوں نے اس کو اس طرح دوڑتے دیکھا تو باور کیا کہ وہ کسی سخت تپسیا میں مصروف ہے- حالانکہ کہ رات کی تاریکی میں اس کا سایہ غائب ہوجاتا مگر وہ رکتا نہیں' دن کا اجالا پھیلتے ہی پھر دوڑنا شروع کردیتا- اس کے حساب سے رات کے آرام کے دوران اس سائےنے وہ فاصلہ طے کرکے اس کو دوبارہ پکڑلیاہے؛ یہ خیال آنے کے بعد اس نے رات میں آرام کرنا بھی چھوڑدیا-

    پھر وہ مکمل طور پر پاگل ہوگیاِ، کھانا پینا ترک کردیا- ہزاروںلوگ اس کو دیکھتے اور اس پر پھول نچھاور کرتے‘ کوئی اسے روٹی پیش کرتا کوئی پانی- لوگوں کے دلوں میں اس کے لیے احترام اور عقیدت بڑھ گئی- وہ شخص دن بہ دن اپنی ذہنی اور جسمانی حالت میں خراب اور خستہ ہوتا گیا آخر کار ایک دن جان سے گزر گیا- جس جگہ وہ مرا تھا گاؤںکے لوگوں نے اسی جگہ ایک درخت کے سائے تلے اس کی قبر بنادی اور ایک درویش سے دریافت کیاکہ وہ اس کی قبر کے کتبے پرکیا لکھوائیں؟ اس درویش نے اس پر لکھنے کے لیے ایک جملہ تجویز کیا-

    کسی جگہ ۔۔۔ ۔۔۔ کسی گاؤں میں وہ قبر اب بھی موجود ہے- ممکن ہے آپ کا گزر بھی اس پر سے ہوا ہو۔۔۔۔ ۔۔ اس کے کتبے کے لیے درویش کی تجویز کردہ تحریر آپ بھی پڑھیے:

    " یہاں وہ شخص آرام کررہا ہے جو اپنے سائے سے جدا ہوگیا- اس نے اپنے تمام زندگی ایک سائے سے فرار حاصل کرنے میں صرف کردی- اس کو اتنا بھی علم نہیں تھا جتنا اس کے قبر کے پتھر کوہے- وہ چونکہ خود سائے میں ہے اور اس کا کوئی سایہ نہیں اس لیے وہ بھاگ بھی نہیں رہا"
     
  11. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    رسالہ شائع کرنے کا طریقہ کار بتائیں
     
  12. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    یی لڑی دیکھ لیں
     
  13. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    اگر آپ اپنی کوئی کتاب یا رسالہ شائع کرنا چاہتے ہیں تو فی الحال اس پر مشاورت ہو رہی ہے کہ تمام صافین کو کتابیں شائع کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ ابھی تک اس کا اختیار صرف ناظمین کو دیا گیا ہے۔فی الوقت آپ اپنی کتاب کو کسی بھی سرور پر اپلوڈ کر کے اسکا لنک دے سکتے ہیں۔اگر مجلس منتظمہ نے تمام صارفین کو اس کا اختیار دینے کی منظوری دے دی تو طریقہ کار بھی بتا دیا جائے گا۔
     
  14. محبوب خان
    Offline

    محبوب خان ناظم Staff Member

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    بہت بہت مبارکاں :222:
     
  15. محمد فیصل
    Offline

    محمد فیصل ممبر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    اس میگزین کو میں ڈاؤنلود کر رہا ہوں۔ اس کو بنانے کیلئے شکریہ
     
  16. طارق راحیل
    Offline

    طارق راحیل ممبر

    جواب: ماہنامہ ہماری اردو-مارچ 2012

    جزاک اللہ خیرا ....................
     
  17. زاھرا
    Offline

    زاھرا ممبر

    nice sharing its amazing one keep sharing
     

Share This Page