1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل ۔۔۔ پروین شاکر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مخلص انسان, ‏12 نومبر 2015۔

  1. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    ہم نے ہی لوٹنے کا ارادہ نہیں کیا
    ۔۔۔
    ہم نے ہی لوٹنے کا ارادہ نہیں کیا
    اس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا
    دکھ اوڑھتے نہیں کبھی جشن طرب میں ہم
    ملبوس دل کو تن کا لبادہ نہیں کیا
    جو غم ملا ہے بوجھ اٹھایا ہے اس کا خود
    سر زیر بار ساغر و بادہ نہیں کیا
    کار جہاں ہمیں بھی بہت تھے سفر کی شام
    اس نے بھی التفات زیادہ نہیں کیا
    آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوں
    اتنا بھی بود و باش کو سادہ نہیں کیا
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    خوبصورت انتخاب۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  3. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شکریہ جناب
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    واہ بہت خوب جناب
     
  5. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    ﺑﻌﺪ ﻣﺪﺕ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ
    ﻭﮦ ﺫﺭﺍ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﺪﻻ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﺧﻮﺵ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﭽﮭﮍ ﮐﺮ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ
    ﺍﺱ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﮮ ﭘﮧ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﮯ ﺩﯾﺘﯽ ﺗﮭﯿﮟ
    ﺭﺍﺕ ﺑﮭﺮ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺳﻮﯾﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﺍﺟﻨﺒﯽ ﺑﻦ ﮐﮯ ﺟﻮ ﮔﺰﺭﺍ ہے ﺍﺑﮭﯽ
    ﺗﮭﺎ ﮐﺴﯽ ﻭﻗﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﺩﻭﺳﺖ ﺗﻮ ﺧﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﺲ ﮐﺎ ہے
    ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﺷﻤﻦ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺳﻤﺠﮭﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﺭﺍﺕ ﻭﮦ ﺩﺭﺩ ﻣﺮﮮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﭨﮭﺎ
    ﺻﺒﺢ ﺗﮏ ﭼﯿﻦ ﻧﮧ ﺁﯾﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﭘﯿﺎﺱ ﺻﺤﺮﺍﺅﮞ ﮐﯽ ﭘﮭﺮ ﺗﯿﺰ ہوﺋﯽ
    ﺍﺑﺮ ﭘﮭﺮ ﭨﻮﭦ ﮐﮯ ﺑﺮﺳﺎ ، ﻟﻮﮔﻮ

    ﭘﺮﻭﯾﻦ ﺷﺎﮐﺮ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں