جب لوگ جدا ہوجاتے ہیں سب عہد ہوا ہو جاتے ہیں جب نیت میں فتور سا ہو سب عمل گناہ ہوجاتے ہیں جب تیرے بارے میں سوچتے ہیں سب لفظ دعا ہوجاتے ہیں جب غربت در پہ دستک دے سب یار خفا ہوجاتے ہیں جب وقت دکھاتا ہے آنکھیں سلطان گدا ہوجاتے ہیں تو جب بھی میرے ساتھ نہ ہو تہوار سزا ہوجاتے ہیں جب نفرت لفظوں میں اترے تب اپنے جدا ہوجاتے ہیں یہ دنیا ہے اے میرے دوست! یہاں لوگ خدا ہوجاتے ہیں
سچائی پر مبنی شاعری۔ جس کے ہر ہر شعر کو میں دل کی گہرائیوں سے سمجھ سکتا ہوں اور ہر شعر پہ ایک کہانی لکھ سکتاہوں۔ بہت عمدہ جب لوگ جدا ہوجاتے ہیں سب عہد ہوا ہو جاتے ہیں
میرا خیال میں اس شاعری میں جن عوامل کا ذکر ہوا ہے یہ سدا بہار کے مسائل ہیں جو نہ صرف اچھے تعلقات میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں بلکہ انسانی زندگی (خصوصا حساس لوگ) میں بھی گہرا اثر رکھتے ہیں۔۔۔ کیا کیجئے سامنے والے انسان کے رویے کے بارے میں کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔ آج بے لوث ہے تو اگلے ہی لمحے خود غرضی کی انتہاء کو چھونے لگے گا۔ آج ہم دم و ہم راز ہے تو کل وہی آستین کا سانپ بننے میں دیر نہیں لگائے گا اور یہ بھی نہیں معلوم کہ ہماری تمام قربانیوں کو ہنسی مزاق میں اڑا دے اور ایک جنت جیسے ماحول کو جہنم بنا دے۔۔۔۔۔۔۔۔ استغفراللہ۔ یہ دنیاوی زندگی جس قدر کم ہو بہتر ہے ایک مومن کے لئے۔
یہ دنیا ہے سب رنگ نرالے لگتے ہیں کبھی کوئی اپنا کبھی اپنےہی پرائے لگتے ہیں آپ نے صحیح کہا بھائی۔۔۔اور یہ شاعری تو پڑھی ہو گی میں یہاں بھی شئیر کر دیتی ہوں ×××××××××× کب کون کسی کاہوتاہے ؟ سب جھوٹےرشتےناطے ہیں سب دل رکھنے کی باتیں ہیں سب اصلی روپ چھپاتے ہیں احساس سے خالی لوگ یہاں نظروں کےتیرچلاتےہیں ایک بار نظر میں آ کروہ پھرسار ی عمررُلاتےہیں کب کون کسی کاہوتاہے ؟