1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لفظِ “عشق“ پر شعر کہیں

Discussion in 'اشعار اور گانوں کے کھیل' started by عبدالجبار, Nov 17, 2006.

  1. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    یہاں ایک نیا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ یہاں آپ ایسے اشعار دیں گے جس میں لفظِ عشق استعمال ہو۔

    پہلا شعر حاضر ہے۔

    ہم عشق میں یوں بے باک ہوئے، سو بار گریباں چاک ہوئے
    اب راہِ طلب میں خاک ہوئے، اس خاک کو تو برباد نہ کر​
     
  2. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    پختہ ہوتی ہے اگر مصلحت اندیش ہو عقل
    عشق ہو مصلحت اندیش تو ہے خام ابھی

    بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
    عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
     
  3. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    تِرے عشق کی انتہا چانتا ہوں
    مِری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
    بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
    بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں​
     
  4. شامی
    Offline

    شامی ممبر

    یہ عشق نہیں آسان بس اتنا سمجھ لیجے
    اک آگ کا دریا ہو اور ڈوب کے جانا ہے
     
  5. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    کی محبت تو سیاست کا چلن چھوڑ دیا
    ہم اگر عشق نہ کرتے تو حکومت کرتے​
     
  6. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    وفا کیسی کہاں کا عشق گر سر پھوڑنا ٹھہرا
    تو پھر اے سنگدل تیرا ہی سنگ آستاں کیوں ہو
     
  7. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    آنکھ ہو عشق سے روشن یہی بینائی ہے
    چشمِ یعقوب کو تھے یوسفِ کنعاں کافی​
     
  8. نادیہ خان
    Offline

    نادیہ خان ممبر

    مکتبِ عشق کا دستور نرالا دیکھا
    اسے چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا​
     
  9. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    عشق ہے عشق ، نصیر اُن سے شکایت کیسی
    وہ جو تڑپانے پہ آمادہ ہیں ، تڑپانے دے​
     
  10. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے
    کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے
     
  11. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    اس عشق نے بھی ہم پہ کیا کیا ستم کیے
    ناکردہ جرم آپ کی خاطر بھی سر لیے​
     
  12. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
    یوں نہ مل مجھ سے خُدا ہو جیسے​
     
  13. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    عظمتِ زندگی کو بیچ دیا
    ہم نے اپنی خوشی کو بیچ دیا

    لب و رخسار کے عوض ہم نے
    سطوتِ خسروی کو بیچ دیا

    عشق بہروپیا ہے اے ساغر
    آپ نے سادگی کو بیچ دیا ؟

    (ساغر صدیقی)​
     
  14. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    مجھے حُسن نے ستایا مجھے عشق نے مٹایا
    کسی اور کی یہ حالت کبھی تھی نہ ہے نہ ہوگی

    تِرے دَر سے بھی نبھاہے ، دَرِ غیر کو بھی چاہے
    مِرے سَر کو یہ اجازت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی​
     
  15. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    غمِ عاشقی سے پہلے مجھے کون جانتا تھا
    تیرے عشق نے بنا دی میری زندگی فسانہ​
     
  16. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    نہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں
    نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں​
     
  17. سعدیہ
    Offline

    سعدیہ ناظم Staff Member

    داغ فراق، زخم وفا، اشک خوں فشاں
    روز ازل سے ہیں یہی جاگیریں عشق کی
     
  18. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    ذرا سا عشق کا بھی اس میں دخل ہے ورنہ
    کوئی حسین ، مکمل حسیں نہیں ہوتا​
     
  19. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    نہ پوچھو عشق میں کیسا لگے ہے
    کہیں اُن کے سوا دل نہ لگے ہے​
     
  20. ع س ق
    Offline

    ع س ق ممبر

    عشق اول، عشق آخر، عشق کل
    عشق شاخ و عشق نخل و عشق گل​
     
  21. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    عشق کی اک جست نے طے کر دیا قصہ تمام
    اس جہانِ رنگ و بو کو بے کراں سمجھا تھا میں​
     
  22. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    منزلِ عشق تھی کٹھن ایسی، کوئی بھی میرا ہمسفر نہ ہُوا
    جس طرف انتظار میں ہم تھے، اُس طرف آپ کا گزر نہ ہُوا​
     
  23. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    میرا عشق میرا جنوں ہے یہ
    تجھے کیا خبر کہ کیوں‌ہے یہ​
     
  24. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    عشق کی چوٹ تو پڑتی ہے دلوں پہ یکساں
    ظرف کے فرق سے آواز بدل جاتی ہے
     
  25. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    احساسِ برتری میں گرفتار ہو گئے
    ہم سے ملے تو لوگ بھی فنکار ہو گئے

    اس نے جو عشق لازم و ملزوم کر دیا
    لمحاتِ وصل اور بھی دشوار ہو گئے​
     
  26. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    تیرے عشق کی بدولت مجھے زندگی ملی ہے
    میں کبھی کا مر گیا تھا جو طلب تری نہ ہوتی​
     
  27. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    ایک ایسی بھی گھڑی عشق میں آئی تھی کہ ہم
    خاک کو ہاتھ لگاتے تو ستارہ کرتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔​
     
  28. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    عشق اور صبر بے شک لازم و ملزوم ہیں
    سفر یہ تیرا نہیں جو صبر کا یارا نہ ہو​
     
  29. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    عمر ساری تو کٹی عشق بتاں میں‌مومن
    آخری وقت میں‌کیا خاک مسلماں ہوں گے
     
  30. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    مجھے عشق ہے تمہی سے میری جان زندگانی
    تیرے پاس میرا دل ہے میرے پیار کی نشانی​
     

Share This Page